کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر) خوشیوں کوزندگی کا حصہ بنائیں اور خوش رہیں، اسی مقصد کیلئے خوشیوں کا عالمی دن کل منایاجائے گا، اس دن کو منانے کا مقصد انسانیت کو اس کی معراج یعنی احترام آدمیت کا درس دینا ہے،اقوام متحدہ کے زیر اہتمام اس موقع پر دنیا بھر میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے،اقوام متحدہ کے تحت اس دن کومنانے کاسلسلہ دوہزار بارہ سے شروع ہوا، اس دن زندگی سے رخصت ہوتی خوشیوں کو واپس لانیکی ایک کوشش کی جاتی ہے، حال ہی میں کولمبیا یونیورسٹی کی رپورٹ میں دنیا کے خوش وخرم ممالک کا جائزہ لیا گیاہے،رواں سال کی رپورٹ میں ڈنمارک نے سوئٹزرلینڈ کو پیچھے چھوڑ تے ہوئے پہلے نمبرپرآگیاہے،گذشتہ سال سوئٹزر لینڈ کو دنیا کا خوش ترین ملک قرار دیا گیا تھا،157 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا نمبر92ہے جبکہ پڑوسی ملک بھارت فہرست میں ویں 118 نمبر پر ہے،
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر) میونسپل کمیٹی کوٹ ادو کے ملازمین کی تنخواہوں کیلئے بھیجی گئی سپیشل گرانٹ کی بندر بانٹ،میونسپل کمیٹی کوٹ ادوکے عملہ کو 5ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہو سکی،عملہ صفائی نے ہڑتال کر دی،ہڑتال سے کوٹ ادو شہر کے اکثر علاقے گندگی سے بھر گئے،شہر بھر تعفن پھیل گیا،نکاسئی آب نہ ہونے سے نالیوں کا گندا پانی گلیوں میں جمع،گلیاں جھیل کا منظر پیش کرنے لگیں،لوگوں کو آنے جانے میں دشواری،گندگی اور گندے پانی سے مکھیوں اور مچھروں کی بہتات،ملیریا ٹائیفائیڈ سمیت موذی امراض پھیلنے کا خدشہ، تنخواہیں نہ ملنے سیملازمین کے گھروں میں فاقے،دوکانداروں نے ادھار دینا بھی بند کر دیا،کئی ملازمین کے گھروں کے بجلی وسوئی گیس کے کنکشن بھی منقطع،فیسیں ادا نہ ہونے پر بچے بھی سکولوں سے نکال دئے گئے،ملازمین شدید پریشان،اس بارے تفصیل کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے میونسپل کمیٹی کے ملازمین کی تنخواہ کے لیے سپیشل گرانٹ جو کہ فروری میں 4کروڑ اور مارچ میں بھی 2 کروڑ دیا گیا اور اپریل میں بھی2 کروڑ اور مئی میں ایک کروڑ دیا جائے گا جو کہ ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنرز کیلئے تھا جوکہ بند بانٹ ہو گیا ہے،حکومت پنجاب کی جانب سے تنخواہوں کیلئے بھیجی گئی سپیشل گرانٹ بھی ملازمین کی تقدیر نہ بدل سکی اور مذکورہ گرانٹ بند بانٹ ہو گئی ہے اور ملازمین کو 5ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی جا رہی جسکی وجہ سے میونسپل کمیٹی کے عملہ صفائی نے ہڑتال کر دی،صفائی نہ ہونے سے کوٹ ادو سٹی کے اکثر علاقے گندگی سے بھر گئے ہیں، جسکی وجہ سے شہر بھر میں بد بو اور تعفن پھیل گیا ہے،ریلوے روڈ،تھانہ روڈ،تھانہ چوک،وارڈنمبر14/C,14/D,14/A،14/B،4/E 1 نقدآباد،منڈی مویشی روڈ،نور شاہ روڈ،نزد مدرسہ مظاہرالعلوم،لائن پار محلہ غریب آباد،ضیاء کالونی،سینما روڈ،محلہ نورے والہ،گلی یونین کونسل نمبر1والی،گلی نعیم خان بلوچ والی،گلی ڈاکٹر جبار والی گندگی سے بھرے ہوئے ہیں جو کہ فلتھ ڈپو کی شکل اختیار کر چکے ہیں، جبکہ لائن پار گلی مولا بخش والی،گلی رحیم الدین والی،گلی ڈاکٹر قاضی امجد والی، وارڈ نمبر 1میں گلی وحید خان ٹھیکیدار والی،ملحقہ گیٹ اقبال پارک،مدرسہ شمس العلوم،گلی شیخ فیاض والی، مویشی منڈی کے کئی علاقوں سمیت بستی سندھی میں نکاسئی آب نہ ہونے سے نالیوں کا گندا پانی گلیوں میں جمع ہے جسکی وجہ سے گلیاں جھیل کا منظر پیش کر رہی ہیں، گندگی اور نالیوں کے گندے پانی کی وجہ سے علاقوں میں مچھروں اور مکھیوں کی بھی یلغار ہو گئی ہے جسکی وجہ سے بد بو اور تعفن پھیل چکا ہے، جسکی وجہ سے موذی امراض سمیت ملیریا،ٹائیفائیڈ ودیگر امراض پھیلنے کا خدشہ ہے، جبکہ بد بو تعفن اورنالیوں کے گندے پانی سے شہریوں کا جینا محال ہو چکاہیجبکہ5ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر ملازمین شدید پریشان ہیں اور ان کے گھروں میں فاقے ہیں جبکہ انہیں سابقہ حساب چغتہ نہ کرنے پر دوکانداروں نے ادھار دینا بھی بند کر دیا ہے جبکہ کئی ملازمین جو کہ یوٹیلٹی بل بھی ادا نہ کر سکے انکے گھروں کے بجلی کے کنکشن اور سوئی گیس کے کنکشن بھی منقطع ہو چکے ہیں،اکثر ملازمین جنھوں نے اپنے بچوں کی کئی ماہ سے سکولوں کی فیس ادا نہ کی انکے بچوں کو سکولوں سے بھی نکال یا گیا ہے،اس بارے ملازمین نے کہا کہ جب تک تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی جاتی ہڑتال جاری رہے گی،ملازمین نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار،وزیر بلدیات،سیکرٹری لوکل گورنمنٹ،کمشنر ڈیرہ غازیخان،ڈی سی مظفرگڑھ سمیت چیف افیسر کوٹ ادو سے فوری تنخواہوں کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے،ذرائع کے مطابق فروری اور مارچ میں میونسپل کمیٹی کو پانچ کروڑ سے زائد گرانٹ اضافی وصول ہوئی جو کہ پنشن کے لیے 90 لاکھ اور ایک تنخواہ کے لیے ایک کروڑ بیس لاکھ دے کر دو کروڑ دس لاکھ خرچ کئے گئے، باقی 2 کروڑ 90 لاکھ میں سے غیر قانونی طور پر پی ایم ڈی سی کے لئے 20فیصد دیے گئے جو میونسپل کمیٹی نے اپنی آمدن سے دینے تھے جو کہ تنخواہ سے ادا کئے گئے، باقی ایک کروڑ ستر لاکھ ٹھیکے داروں کو دینے کا پلان ہے، دوسری طرف قانون کے مطابق تنخواہ اور پنشن کی رقم کسی اور مد میں استعمال نہیں کی جاسکتی سپریم کورٹ نے پی ایل ڈی 2007 ایس سی 35میں پنشن وغیرہ کی تاخیر کے ذمہ دار افسران کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہوا ہے(تصویر ای میل کر دی ہے)
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)دریائے سندھ پر ماہیگیروں اور آدی واسیوں کی تنظیم سندھوبچاؤ ترلا تحریک کی طرف سے تونسہ بیراج کے مقام پر دریاؤں کے عالمی دن کے حوالے سے سرائیکی ثقافتی تقریب منعقد ہوئی اورریلی نکالی گئی،تقریب میں دریائے سندھ کے ماہیگیر مرد عورتیں بچے اور صوفی سرائیکی گلوکار اور سرائیکی شاعر اور سیاسی وسماجی شخصیات اور ماہیگیروں کی تنظیموں کے نمائندے شریک ہوئے،تنظیم کی طرف سے دریا کے حق میں نعرے لگائے گئے اور بینرز پلے کارڈز اٹھا کر ریلی نکالی گئی اور ریلی کی صورت میں دریا کے کنارے پہنچ کر پانی میں گلاب کے پھول نچھاور کرکے یہ ثابت کیا گیا کہ دریا کے پانی میں پھول ڈالے جائیں ناکہ کچرا ڈال کر آلودگی پھیلائی جائے، دریاؤں کو پاک صاف کرنے کی آگاہی کیلئے رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دریا سندھ پر کوئی آلودگی نہ ڈالی جائے اور نہ کوئی ڈیم یا نہر نکالی جائے،بعد ازاں ایک خوبصورت محفل پانی کے ساتھ سجائی گئی،جس میں صوفی گائیک سائیں سرائیکی فقیر کی آواز میں کافیاں سنی گئیں ”دریا او دریا پانی تیڈے ڈونگے توں ساڈا پیو ماء اساں تیڈے پونگے“ اور دریائے سندھ پر سرائیکی شاعری کرنے والے شاعر سائیں سیف اللہ آصف نے اپنی شاعری پیش کی”بیڑی تے پور دیاں سندہو تیکوں پارتاں“ سنجہہ تے اسور دیاں سندہو تیکوں پارتاں“ محمد علی ملنگ کے شاگرد ثقافتی ڈھول اور بین کی آواز پر نوجوان سرائیکی جھمر رقص میں جھوم جھوم کر دریا کے عالمی دن کی خوشی منائی گئی، سندہو بچاؤ ترلا تحریک کے رہنماؤں خادم حسین کھر، فضل رب لنڈ،محمد اسماعیل شیخ،غلام سرور سندھی، عبدالشکور،بشیراں بی بی،کلثوم بی بی، عزیز بیگم ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندہو بچاؤ ترلا تحریک دریائے سندھ کے تحفظ قدرتی وسائل اور ماہیگیروں کے حقوق کی تنظیم ہے جو کئی سالوں سے ماہیگیروں کے مستقل روزگارکیلئے مچھلی کے ظالمانہ ٹھکیداری نظام کے خاتمے کیلئے پر امن روایتی اور قانونی جدوجہد کر رہی ہے،انہوں نے کہا کہ سندھو بچاؤ ترلا تحریک کی ہر کاروائی پر کوئی فنڈنگ نہیں ہوتی یہ ماہیگیروں کی اپنی مدد آپ کے تحت پروگرام کیے جاتے ہیں
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر) موضع منہاں کے رہائشی سید غلام مصطفی شاہ نے پریس کلب میں بتایا کہ وہ غریب مزدور معذور شخص ہے اور بھیک مانگ کر گزرا وقات کرتا ہے، غلام مصطفی شاہ نے بتایاکہ اس کا چھوٹا بھائی غلام مرتضیٰ شاہ جوکہ پوسٹ آفس میں پوسٹل کلرک تھا، 4سال قبل وفات پاگیا تھا، غلام مصطفی شاہ نے بتایا کہ اس کے بھائی غلام مرتضیٰ شاہ کی 2شادیاں تھیں،جن میں سے کوئی اولاد نہ تھی،غلام مرتضیٰ شاہ کوپوسٹ آفس کی جانب سے گریجویٹی ملی تھی جوکہ محکمہ پوسٹ آفس نے دونوں بیواؤں کو دے دی جبکہ غلام مرتضیٰ شاہ کی کوئی اولاد نہ ہونے پر اس کی بہن بھائی کو بھی حصہ ملنا تھا،غلام مصطفی شاہ نے الزام عائد کیا کہ اس کے بھائی مرتضیٰ شاہ کی اولاد نہ ہونے پر عدالت کی جانب سے اسے گارڈین مقرر کیا تھا،جبکہ اسے عدلات کی طرف جانشنئی سرٹیفکیٹ بھی ملک چکا ہے اور عدالت نے دونوں بیواؤں کو ایک بٹہ25 حصہ دینے اور بھائی کو ایک بٹہ2اور بہن کو ایک بٹہ4حصہ دینے کا حکم دیا ہے مگر محکمہ پوسٹ آفس کے افسران نے عدالت کی حکم عدولی کرتے ہوئے اسے اور اس کی ہمشیرہ کو گریجویٹی کی رقم نہ دی جبکہ اس کی وارثی اراضی کا حصہ بھی ہمیں نہیں دیا جا رہا جبکہ انہوں نے اس بارے وفاقی محتسب اعلیٰ کو بھی درخوست دی تھی جس کا حکم بھی نہیں مانا گیا،غلام مصطفی شاہ نے الزام عائد کیا اس کی ایک بیوہ خالدہ بی بی نے اس کے مرحوم بھائی غلام مرتضیٰ شاہ کی انشورنس کی رقم بھی لے گئی ہے غلام مصطفی شاہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار،صوبائی وزیر پوسٹل، کمشنر ڈیرہ غازیخان،ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ سے مطالبہ کیا کہ اسے ان کا حصہ دیا جائے اور اس کی گریجویٹی کی رقم سے حصہ دیا جائے اور وراثتی انتقال فوری درج کیا جائے بصورت دیگر وہ خود کشی کرے گا
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)موضع جھونجھن والی کے رہائشی اپنے بھتیجوں سے متاثرہ فیاض حسین نمڑدی نے پریس کلب میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ ایک غریب شخص ہے اور محنت مزدوری کرکے گزراوقات کرتا ہے فیاض حسین نمڑدی نے الزام عائد کیا کہ اس کے بھتیجوں طارق شفیق عرف قادرا نمڑدی اور رمیز راجہ اپنے زور بازو اور طاقت سے اس کی ملکیتی اراضی2کنال واقع موضع جھونجھن والی پر زبردستی قبضہ کرلیا ہے جس پر اس کے افتادہ سفیدے ایک سو عدد پودا تھا جس پر بھی بھتیجوں نے قبضہ کرلیا,فیا ض حسین نمڑدی نے الزام عائد کیا اس نے اراضی پر قبضہ کرنے سے روکنے کی کوشش کی توملزمان جوکہ ایک آوارہ بد قماش اور طاقتور آدمی ہیں اپنے دیگر3 نامعلوم افراد جوکہ آتشیں اسلحہ سے لیس تھے نے اس پر تان کر کہا کہ اگر جان عزیز ہے تو یہاں سے بھاگ جاؤ ورنہ جان سے ماردیں گے، اسی اثناء میں اہل دیہہ آگئے جنہوں نے منت سماجت کرکے جان چھڑوائی ملزمان خطرناک قسم کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہوگئے،فیاض حسین نمڑدی نے الزام عائد کیا کہ وہ کاروائی کیلئے تھانہ کوٹ ادوپر گیا تو تھانہ پر کوئی شنوائی نہ ہوئی،اور ملزمان اس کی اراضی پر قبضہ کو چھوڑنے میں لیت و لعل کر رہے ہیں،فیاض حسین نمڑدی نے الزام عائد کیا کہ مذکورہ بدمعاش علاقہ میں بدنام لوگ ہیں اور گاہے بگاہے شریف لوگوں کو تنگ کرتے رہتے ہیں اور مقامی پولیس ان کے خلاف کاروائی کرنے سے گریزاں ہے،انہوں نے ملزمان کے خلاف ایک درخواست ایس پی انویسٹی گیشن مظفرگڑھ بھی گزاری ہوئی ہے، قیمتی اراضی پرملزمان نے زبردستی وناجائز طور پر قبضہ کرکے سائل کے ساتھ سخت زیادتی کی گئی ہے،فیاض حسین نمڑدی نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار،صوبائی وزیرزراعت، کمشنر ڈیرہ غازیخان،ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ سے مطالبہ کیا کہ اس کی حق رسی فرمائی جاوے اور ملزمان کے خلاف کاروائی کی جائے اور اس کی اراضی کا قبضہ و گزار کروایا جائے اور اسے اپنے بھتیجوں سے جان کا خطرہ ہے تحفظ فراہم کیا جائے
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)کورونا وائرس کے خلاف لڑنے کیلئے حکومت پنجاب کی تعلیمی اداروں کی بندش سمیت عوام اجتماعات پر پابندی،تحریک انصاف کے ایم پی اے نے عوامی اجتماع کا اکٹھ کرکے حکومتی حکم کی دھجیاں اڑا دیں،افتتاحی تقریب کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل،عوام حیرت زدہ،اس بارے تفصیل کے مطابق کورونا وائرس کے خلاف لڑنے کیلئے پنجاب حکومت کی احتیاطی تدابیر کی دھجیاں ان کے اپنے ممبران اسمبلی اڑانے لگے، پنجاب حکومت کی پالیسی کے تحت سکولز،کالجز،مدرسے بند ہونے اورعوام اجتماعات اور شادیوں پر پابندی کے باوجود حلقہ نمبر278کے حکومتی ممبر صوبائی اسمبلی نیاز حسین خان گشکوری نے اپنے علاقائی عوام کو کرونا کے بارے آگاہی دینے کے بجائے اپنی سیاست چمکانے کی خاطر عوامی اجتماعات اور افتتاحوں کا سلسلہ جاری رکھا ہواہے،انہوں نے گزشتہ روز قصبہ گرمانی میں احساس پروگرام کا افتتاح کیا اوراجتماع سے خطاب کیا اور سارادن لوگوں کو جمع کئے رکھا،بعد ازاں اس افتتاح کی تصویریں سوشل میڈیا پر بھی وائرل کردیں،دوسری طرف پابندی کے باوجود سیکیورٹی اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس اجتماع پر اپنی آنکھیں بند کئے رکھیں جس پر عوام حیرت زدہ ہے،عوامی حلقوں نے اس حوالے سے کہا کہ عوام کیلئے تمام قانونی مشینری حرکت میں آجاتی ہے جبکہ سیاستدانوں کیلئے کوئی قانون نہیں ہے،انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سمیت کمشنر ڈیرہ غازیخان نسیم صادق،ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ انجینئرامجد شعیب ترین سے ہر خاص وعام کیلئے یکساں پالیسی پر عمل کرانے کا مطالبہ کیا ہے
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون