سابق وزیراعلیٰ پنجاب و پیپلزپارٹی کے رہنما سردار دوست محمد کھوسہ نےکہاھے کہ پی ٹی آئی کوجنوبی پنجاب کوالگ صوبہ بنانے کےنام پرووٹ ملاتھا–
موجودہ حکومت کوالگ صوبہ بنانے میں کسی قسم کی مشکل درپیش نہیں ہے تاہم پی ٹی آئی خود جنوبی پنجاب کوالگ صوبہ بنانے میں مخلص نہیں ہے
وہ ڈیرہ غازی خان میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی جنوبی پنجاب کوالگ صوبہ بنانے کا فیصلہ کرے تمام جماعتیں آئینی ترمیم کی حمایت کرینگی.
سردار دوست محمد کھوسہ کاکہنا تھا کہ کوئی بھی جماعت جنوبی پنجاب سے غداری نہیں کر سکتی تاہم دراصل پی ٹی آئی خود جنوبی پنجاب کوالگ شناخت دینے کےلیے مخلص نہیں ہے انہوں نے کہا کہ
جنوبی پنجاب کاالگ سیکرٹریت بنانے والوں کاایڈیشنل چیف سیکرٹری کوبہاولپوراورایڈیشنل آئی جی کوملتان میں بٹھانے کا فیصلہ ناصرف احمقانہ ھے
بلکہ یہ جنوبی پنجاب کے عوام کو آپسمیں لڑانے کی ایک کوشش ھےاور اسطرح ایک ہی خطے کے عوام شٹل کاک بن کررہے جائینگے انہوں نے کہا کہ
جنوبی پنجاب کےعوام کوتقسیم کرنے کی اسطرح کی ایک سازش اس سے قبل سال دوہزارگیارہ میں میاں نواز شریف نے بھی کی تھی اور نواز شریف نےڈیرہ غازی خان میں جنوبی پنجاب جبکہ بہاولپور میں بہاولپور کو الگ صوبہ بنانے کا اعلان کیا تھا انہوں نے کہا کہ
موجودہ حکمرانوں کی نااہلی اور غلط پالیسیوں کی بدولت ملکی معیشت زبوحالی کاشکار ھے موجودہ حکومت کے نمائندے نااہل ثابت ہوئے ہیں. بدانتظامی کی انتہا ہوچکی ہے..
چینی اور آٹے کا بحران حکمرانوں کی نااہلی کا منہ بو لتا ثبوت ہے اور موجودہ حکومت معیشت کو سنبھالا نہیں دےسکتی.. سرداردوست محمد کھوسہ کامزیدکہناتھا کہ
مہنگائی سےعام آدمی پریشان ھے اورگیس بجلی کے بل دوگنے ہوچکے ہیں انہوں نے کہا کہ سول نافرمانی کی باتیں کرنے والے مہنگائی پر کنٹرول نہیں کر پارہے انہوں نے کہاکہ
دیگرشعبوں کی طرح زراعت کاشعبہ بھی تباہ ہوچکاھے زرعی ادویات کی قیمتوں میں دوسوفیصد اضافہ کردیاگیاھے جبکہ کاشتکار یوریاسمیت ڈی اے پی کی قیمتوں میں اضافے سے پریشان ھے۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ