کراچی: محکمہ صحت سندھ نے کرونا وائرس کے پیش نظر تمام اسکولز کے لیے ہیلتھ ایڈوائزری بھی جاری کی ہے۔
ہیلتھ ایڈوائزری میں طلبہ کو ایک دوسرے سے ڈیسک پر تین فٹ کا فاصلہ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ہیلتھ ایڈوائزری میں طلبہ کو صابن ، سینیٹائزرز اور پانی کا استعمال کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم سندھ نے 16 مارچ سے تعلیمی اداروں کو کھولنے کا اعلان تو کردیا ہے اور ساتھ میں محکمہ صحت سندھ نے ہیلتھ ایڈوائزری بھی جاری کردی ہے لیکن کیا کراچی کے اسکولز ان احکامات پر عمل کرپائیں گے؟
انکا کہنا ہے کہ کراچی میں قائم بیشتر سرکاری اسکولز میں طلبہ دریوں پر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔
چھوٹے رقبوں پر محیط کراچی کے بیشتر اسکولوں میں یا تو فرنیچر کی کمی ہے یا ڈیسکس کا سائز چھوٹا ہے۔
بدقسمتی سے سرکاری اسکولوں میں کرونا سے بچاؤ کے بینرز تو لگائے گئے ہیں لیکن کئی اسکولز میں پینے کا پانی تک میسر نہیں۔
ایک جانب ہیلتھ ایڈوائزری کے مطابق سانس کے مریض ، کھانسی ، نزلہ زکام اور بخار میں مبتلا طلبہ تعلیمی اداروں میں داخل نہیں ہوسکتے تو دوسری جانب پیر سے شروع ہونے والے میٹرک کے امتحانات میں تین لاکھ سے زائد طلبہ حصہ لینگے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
صحت عامہ سے متعلقہ کمانڈ، کنٹرول، اور کمیونیکیشن کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے قومی ادارہ صحت میں ورکشاپ
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب