وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ریاستی ملکیتی اداروں کی کارکردگی میں بہتری کی غرض سے لئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس ۔
وزیر توانائی عمر ایوب خان، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو، وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داود، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی ندیم بابر اور سینئر سرکاری افسران اجلاس میں شریک تھے۔
اجلاس میں وزارت پیٹرولیم اور توانائی کی جانب سے گذشتہ 18 ماہ میں ذیلی اداروں میں انتظامی ڈھانچے میں اصلاحات، محصولات میں اضافے اور ان اداروں کی مجموعی کارکردگی میں بہتری کے ضمن میں لئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ شرکاء کو وزارت توانائی اور پیٹرولیم کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لی ے زیر غورتجاویز پر بھی بریفنگ دی گئی۔
وزیر اعظم ۔۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں درپیش مسائل پر قابو پانے کیلئے موجودہ حکومت روز اول ہی سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات لے رہی ہے ۔ توانائی کے شعبے میں سنگین انتظامی و مالی مسائل ہمیں ورثے میں ملے ہیں۔ اس کے باوجود ہماری اولین ترجیح رہی ہے کہ ان مسائل کی وجہ سے عوام الناس پر کم سے کم بوجھ پڑے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ توانائی کےشعبے میں درپیش مسائل پر قابو پانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات لینے ہوں گے اور اس ضمن میں بھرپور عوامی آگاہی مہم بھی چلائی جائے تاکہ ایک طرف عوام کو مسائل کی نوعیت اور انکے حل کے لئے حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں پر اعتماد میں لیا جا سکے وہاں بجلی و گیس کی چوری میں ملوث عناصر کو عوام کی مدد سے قانون کی گرفت میں لایا جائے ۔
موجودہ انتظامی ڈھانچے میں اصلاحات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ محض انتظامیہ کی سطح پر پر تبدیلیاں موجودہ صورتحال کے پیش نظر ناکافی ہوں گی ۔ ہمیں وزارت توانائی اور پیٹرولیم میں ہر سطح پر بہترین پروفیشنلز اور ٹیکنالوجی پر عبور رکھنے والے افراد کی خدمات حاصل کرنا ہوں گی تاکہ ہر سطح پر موجود مسائل کے حل کے بہترین افرادی قوت کو برؤے کار لایا جا سکے۔ سالہا سال کی کرپشن اور نااہلی نے نظام کی بنیادوں کو کھوکھلا کر دیا ہے ۔ ہنگامی صورتحال آوٹ آف باکس اقدامات کی متقاضی ہے
اجلاس میں تجویز پیش کی گئی کہ وزارتوں میں پالیسی ، ریگولیشن،عمل درآمد، مالی اور انتظامی امور سےمتعلقہ معاملات متعلقہ شعبوں میں مہارت رکھنے والے افراد کے سپرد کیے جائیں تاکہ ہر عہدیدار اپنے دائرہ کارمیں بہتر طریقے سے ذمہ داریاں سر انجام دے سکے۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ہر ادارے کے سربراہ کی کارکردگی کو اہداف کی تکمیل سے منسلک کیا جائے تاکہ کارکردگی کا جائزہ مقررہ وقت میں اہداف کے حصول کی بنیاد پر لیا جا سکے ۔
برسوں سے رائج غیر موثر اور کرپشن سے آلودہ نظام اگر ڈیلیور نہیں کر رہا تو اس کا بوجھ کسی صورت عام آدمی ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیراعظم نے وزارت توانائی اور پیٹرولیم توانائی سے متعلقہ مسائل کے حل کے لئے ایمرجنسی پروگرام مرتب کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ سسٹم کی اصلاح کے عمل کا بوجھ عام آدمی پر کم سے کم پڑے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،