مئی 27, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ہم نہیں چاہتے کہ وزیراعظم عمران خان خودکشی کرے،چیئر مین بلاول بھٹو زرداری

ہم یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان واپس آئی ایم ایف کے پاس جائیں

لاہور/اسلام آباد

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ وزیراعظم عمران خان خودکشی کرے کیونکہ وہ اپنا وعدہ توڑ کر آئی ایم ایف کے پاس چلے گئے بلکہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان واپس آئی ایم ایف کے پاس جائیں

اور آئی ایم ایف سے پاکستان کے عوام کے حق میں ڈیل کریں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت سول سوسائٹی اور ملکی اور غیرملکی این جی اوز کے خلاف ہے۔

یہ این جی اوز اور سول سوسائٹی تعلیم، انسانی حقوق اور عوام کے دیگر مسائل کے حل کے لئے کام کرتی ہیں۔ نواز شریف کے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم حزب اختلاف کی دیگر پارٹیوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں

اور پیپلزپارٹی وہ واحد پارٹی ہے جس نے غریبوں اور بیروزگاروں کے حق میں ہمیشہ آواز اٹھائی ہے۔ پی پی پی کی حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اور ریٹائرڈ افراد کی پنشن میں ڈیڑھ گنا اضافہ کیا تاکہ لوگوں کے چولہے اور گھر چل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ

حکومت اب اس بات کا اعتراف کر رہی ہے کہ مہنگائی کئی گنا زیادہ بڑھ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر یا کسی اور ادارے کا کام مہنگائی کا اندازہ لگانے اور بات کرنا نہیں کیونکہ پاکستان کے عوام ہی یہ بات جانتے ہیں کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے وہ غریب سے غریب تر ہوتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی پالیسی کی بنیاد یہ ہونی چاہیے کہ کس طرح پاکستانی عوام کی زندگیوں کو آسان بنایا جا سکتا ہے نہ کہ سارا زور اس بات پر دیا جائے کہ آئی ایم ایف کو قرضے کی رقم واپس کرنی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود نواز شریف کو لندن بھیجا اور اب عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں۔ عمران خان اپنی کٹھ پتلی حکومت کو بچانے کے لئے سب کچھ کر رہے ہیں۔

صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اگر پاکستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانے ہیں تو پاکستان خود ان کے خلاف کارروائی کرے۔ صدر زردری کی صحت کے بارے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب صدر زرداری کو چھ ماہ جیل میں رکھا گیا

تو انہیں مناسب طبی سہولیات نہیں دی گئیں۔ اس وجہ سے ان کی طبیعت خراب ہوگئی تھی لیکن اب ان کا علاج ٹھیک طور پر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ

گمشدہ افراد کا مسئلہ ہے جس سے ٹھیک طرح سے نہیں نمٹا جا رہا۔ پاکستان پیپلزپارٹی اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی ورکرز نہیں چاہتے کہ جو لوگ پارٹی کو مشکل حالات میں چھوڑ کر چلے گئے تھے

انہیں واپس لیا جائے لیکن اب ہم کیس ٹو کیس ان کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت ان کی توجہ عوام کی معاشی مشکلات دور کرنے کی طرف ہے۔ انہوںنے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ افغانستان میں امن قائم ہوگا

لیکن جو بھی ڈیل ہو وہ افغان عوام کے حق میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ امن اس وقت تک ناممکن ہوگا جب تک کہ افغان عوام اس امن معاہدے کا حصہ ہوں۔

انہوں نے پوچھا کہ طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات میں افغان کی نمائندگی کون کر رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے خطے میں بہت جنگیں دیکھ لی ہیں اور وہ امید کرتے ہیں کہ خطے میں امن قائم ہونا چاہیے۔

%d bloggers like this: