پشاور میں کرونا وائرس کے خوف نے ہول سیل مارکیٹ سے حفاظتی ماسک کا سٹاک ہی غائب کردیا۔ ڈیلرز کہتے ہیں قیمتوں میں اضافے کے باعث ماسک دستیاب نہیں۔
پشاور کی مارکیٹوں میں کرونا وائرس کی خبر نے ہنگامہ برپا کردیا۔۔۔ جہاں تین روپے والے ماسک کی قیمت 70 جبکہ 300 روپے والے جدید ماسک کی قیمت 700 روپے پر پہنچ گئی
قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے ساتھ ہی پشاور کی سب سے بڑی سرجیکل مارکیٹ سے ماسک کا سٹاک ہی غائب ہوگیا۔ ڈیلرز کہتے ہیں نہ ان کی جانب سے ماسک کی ذخیرندوزی کی گئی ہے نہ قیمتوں میں خود اضافہ کیا گیا۔ بس جتنے میں انہیں ملتا ہے اتنی ہی قیمت لگا رہے ہیں
دوسری جانب معاملے کا پول خود ہی ماسک بیچنے والوں کی ایسوسی ایشن کے سربراہ نے کھول دیا۔ کہتے ہیں مارکیٹ میں ماسک کا سٹاک موجود ہے۔ ڈیلرز ذخیرندوزی کررہے ہیں ۔ کئی بار انتباہ بھی جاری کیا گیا۔ لیکن کوئی عمل نہیں کررہا
مارکیٹ میں ڈسپوزبل ماسک کے ایک پیکٹ کی قیمت بھی 120 روپے سے بڑھ کر پندرہ سو روپے پر پہنچ گئی ہے جبکہ جدید ڈیجیٹل تھرما میٹر کی قیمت بھی 17 سو سے بڑھ کر 7ہزار پر پہنچ گئی ، تاہم انتظامیہ کی جانب سے تاحال کوئی جوابی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
اے وی پڑھو
خیبرپختونخوا کی بارہ سرکاری جامعات کو انتظامی اور مالی بحرانوں کا سامنا
چاول کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی،فی کلو چاول40 سے 50روپے سستے
75غیرقانونی قرضہ دینےوالی ایپس کاایک لاکھ لوگوں کیساتھ ایک ارب روپےکافراڈ