نومبر 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

کسان گنے کی موجودہ قمیت کے لالچ میں گنے کی کاشت ہرگز نہ بڑھائیں،پاکستان کسان اتحاد

پاکستانی اشیاء کی برآمدات بڑھانے کے لیے وہ بھر پور کردار ادا کریں

رحیم یار خان

سرائیکی قومی اتحاد کے مرکزی جنرل سیکرٹری حاجی نذیر احمد کٹپال، پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا، جام محمد امین ویہا، سید عامر فرید مشہدی نے احسان پور،

نبی پور کے زمیندار جام اللہ بخش بگن لعل کی جانب سے اپنے دیئے جانے والے ظہرانے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا احساس پروگرام شروع کرنے والے حکمران دنیا کے 42ملکوں میں تعینات 57 معاشی اتاشیوں کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلائے.

ان پر قومی خزانے سے قوم کے اربوں روپے خرچ ہو رہے ہیں. پاکستانی اشیاء کی برآمدات بڑھانے کے لیے وہ بھر پور کردار ادا کریں. دنیا میں پاکستانی آم کی برآمدات بڑھانے کے لیے نئی منڈیاں تلاش کی جائیں.

رحیم یار خان میں پلپ انڈسٹری کے قیام کے لیے صنعت کاروں کو خصوصی پیکیج دیا جائے. پء آئی اے کی کارگو سروس کا وعدہ بھی پورا کیا جائے. جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ آموں کے باغات پر ابھی تک بور کا نہ نکلنا واقعی تشویشناک ہے لیکن زیادہ پریشانی والی بات بھی نہیں ہے.

موسم اور درجہ حرارت تبدیل ہو چکے ہیں. پانچ مارچ تک نکلنے والا بور کامیاب ہو جائے گا.گہری نیند سوئے آم کے پودوں کو باغبان پوٹاشیم نائیٹریٹ کا سپرے کر دیں. پھول نکلنے پر پھپھوندی کش سپرے پھول اور پھل کو بچانے کے لیے ضروری ہے.

جام محمد امین ویہا نے کہا کہ کسان گنے کی موجودہ قمیت کے لالچ میں گنے کی کاشت ہرگز نہ بڑھائیں بلکہ 20فیصد کاشت کم کریں تاکہ اگلے سال بھی بہتر ریٹ حاصل کر سکیں.

کسانوں نے غلطی کرکے اگر گنے کی کاشت بڑھا لی تو یاد رکھیں نہ صرف پرمٹوں کے حصول کے لیے ذلیل و خوار ہوں گے بلکہ ان کا گنا بھی 150من دھکے کھائے گا.اس موقع پر جام عبدالقدوس ویہا، جام رب نواز، غلام فرید وغیرہ بھی موجود تھے۔

About The Author