لاہور : ایس ایس پی مفخر عدیل کی پراسرار گمشدگی کا معمہ حل نہ ہوسکا ۔ تفتیشی ٹیم تاحال کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک ملازم سمیت چار افراد کو حراست میں لے لیا ۔
پولیس ذرائع کا کہناہے کہ ایس ایس پی مفخر عدیل کی گمشدگی کے ضمن میں تفتیشی ٹیم ابتک سو سے زائد افراد کے بیانات قلمبند کر چکی ہے ۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے اڑھائی سو سے زائد نمبروں کی سی ڈی آرز چیک کر لی ہیں ۔پولیس نے مفخر عدیل کی اہلیہ کا بیان بھی ریکارڈ کیا ہے۔
لاپتہ ایس ایس پی مفخر عدیل کی اہلیہ کے مطابق گیارہ کو آخری ملاقات ہوئی ۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ مفخر عدیل زیادہ تر لوگوں کے ساتھ فیس بک اکاونٹ سے رابطہ کرتے تھے ۔مفخر عدیل نے فیس بک اکاونٹ برطانیہ کے نمبر سے بنایا ہوا تھا ۔
پولیس ذرائع نے دعوی کیاہے کہ مفخر عدیل کیس میں بہت سے راز افشاں ہونے لگے ہیں۔ ایس ایس پی مفخر عدیل لاپتہ نہیں فرار ہوئے ہیں۔
ذرائع کا کہناہے کہ مفخر عدیل اور شہباز تتلا میں بہت گہری دوستی تھی،دونوں دوست ملکر کرائے کے گھر لے کر پارٹیاں کرتے تھے ،دونوں آئس اور کوکین کا نشہ بھی کرتے تھے۔
ذرائع کے مطابق فصیل ٹاون میں واقع گھر بھی پارٹی کے لئے کرائے پر لیا گیا،شہباز تتلا کے اغوا ہونے سے قبل مفخر عدیل نے اسکو گھر سے پک کیاتھا۔
مفخر عدیل شہباز تتلا کے ساتھ فصیل ٹاون گھر میں گئے،مفخر عدیل اور شہباز تتلا سمیت دیگر خواتین و افراد نے کرائے کے گھر میں پارٹی کی جسکے دوران کوئی سنگین واردات پیش آئی۔ واردات کے بعد گھر کو دھو دیا گیا۔
پولیس ذرائع کا کہناہے کہ شہباز تتلا واقعہ کے بعدمنظر عام سے غائب ہوگئے، شہباز تتلا کے بھائی کی مدعیت میں 7فروری کو تھانہ نصیرآباد میں مقدمہ درج ہوا ۔ اغوا کیس میں پولیس نے ایس ایس پی مفخر عدیل کو شامل تفتیش کیا۔
پولیس نے شہباز تتلا کیس میں جدید ٹیکنلوجی کا استعمال کیا تو کڑیاں مفخر عدیل سے جا ملیں۔ پولیس حکام نے مفخر عدیل اور اسکے ڈرائیور کے بیانات بھی لیے ،ایس ایس پی مفخر عدیل اور انکے ڈرائیور کے بیانات میں تضاد پایا گیا مفخر عدیل نے گرفتاری سے بچنے کے لئے فراری کا راستہ اختیار کیا۔
خیال رہے کہ لاہور پولیس نے مفخر عدیل کے لاپتہ ہونے پر مقدمہ درج کی بجائے صرف رپٹ درج کی۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،