اسلام آباد
پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیر مین بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ جب بھی پیپلز پارٹی کے چئیرمین حکومت مخالف تحریک کا اعلان کرتے ہیں
تو نیب کی طرف سے نوٹس آجاتا ہے ، جتنے مرضی نوٹسز جاری کر لیں ہم حکومت مخالف تحریک چلائیں گے، چیئرمین نیب وضاحت کریں کہ نیب کے ترجمان کے بجائے وفاقی وزراءکیوں نیب کی ترجمانی کر رہے ہیں۔
نیب کی تمام تر کارروائیاں اپوزیشن کے خلاف ہو رہی ہیں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کبھی پبلک آفس ہولڈر نہیں رہے صرف حکومت کے خلاف تحریک کا اعلان کرنے پر نیب میں بلایا جا رہا ہے
اگر اتنا شوق ہے تو آٹا اور چینی بحران پیدا کرنے والوں، بی آرٹی منصوبے اور مالم جبہ کے منصوبے میں کرپشن کرنے والوں کے خلاف بلاتفریق کارروائیاں کریں، حکومت نے آئی ایم ایف سے ڈیل کر کے عوام پر مہنگائی کا پہاڑ توڑ دیا ہے،
اب انٹرنیشنل اداروں کی رپورٹس آنا شروع ہو گئی ہیں کہ پاکستان میں انتقام کی سیاست ہو رہی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کارکردگی دکھانے کو کچھ نہیں ہے
لیکن صرف الزامات کی سیاست کی جارہی ہے۔ وزیراعظم کے مشیر شہزاد اکبر اور فردوس عاشق اعوان نے چئیرمین بلاول زرداری بھٹو کے جواب میں جو باتیں کیں ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ آخر کیا وجہ ہے کہ نیب کے اپنے ترجمان پریس کانفرنس نہیں کرتے اور وزیر ترجمانی ککے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ۔
اس حوالے سے چئیرمین نیب وضاحت کریں کہ کیا وفاقی وزیر ان کے کہنے پر ایسا کر رہے ہیں اور ان وزراءکو کہاں سے معلومات ملتی ہیں کہ یہ پہلے ہی پیشن گوئی کر دیتے ہیں کہ فلاں اپوزیشن کا رہنما جیل جانے والا ہے ۔
سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ملک میں احتساب غیر جانبدار نہٰیں رہا اور لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثنا ءاللہ کے فیصلے میں لکھا کہ حکومت انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے ۔ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی سے سوال کیا کہ
چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کا نام کس کے کہنے پر ڈالا گیا ہے یہ تو معصوم اور بے گناہ ہیں لیکن حکومتی وزراءہیڈلائنوں میں آنے کے لئے ان کے خلاف گفتگو کر رہے ہیں۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہاکہ نیب نے اگر کارروائیاں کرنی ہیں تو بلاتفریق کریں ۔ آٹے اور چینی کا بحران پیدا کرنے والے وزیراعظم کے آس پاس کھڑے ہونے والوں ، مالم جبہ اور بی آر ٹی منصوبے میں کرپشن کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائیاں کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا حکومت نے آئی ایم ایف سے ڈیل کر کے عوام پرمہنگائی کا پہاڑ توڑ دیا ہے جس پر ہم باہر نکلیں گے ۔ اس پر نیب کا نوٹس آگیا ہے ۔
حکومت کی ناکامیوں پر بات کرنے والوں کے انٹرویوز کو نشر ہونے سے روکا گیا ہے ۔ آج جس میڈیا پر پابندیاں لگا رہے ہیں اسی کے سہارے سے حکومت میں آئے تھے۔
حکومت جتنا مرضی ظلم کر لے ہم عوام کی آواز بلند کرنے کے لئے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ میڈیا کی آواز مارشل لاءکے دور میں بھی بند نہیں ہو سکی تو یہ حکومت کیسے کر سکتی ہے ۔
قائداعظم کے اخبار کے اشتہارات بند کرنے کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ اپوزیشن میڈیا کے ساتھ ہونے والے ظلم کے حوالے سے بات کرتی رہے گی۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،