مئی 19, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

قومی ادارہ صحت، انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق تربیتی ورکشاپس کا آغاز

انفیکشن سے بچاؤ اور کنٹرول سے متعلق تربیت کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے

قومی ادارہ صحت ،

قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) نے انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق وفاقی سرکاری اسپتالوں کی تربیتی ورکشاپس کا آغاز کر دیا – ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی ایچ
قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) نے اسلام آباد میں وفاقی سرکاری اسپتالوں کے ملازمین بشمول ڈاکٹروں ، نرسوں ،

پیرا میڈیکلکس ، اور سینیٹری عملے کے لئے انفیکشن سے بچاؤ اور کنٹرول سے متعلق تربیت کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔ اس تربیتی سلسلے کے زریعے اسلام آباد کے پانچ بڑے وفاقی سرکاری اسپتال ،نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف رہیبلیٹیسن میڈیسن (این۔آئی۔ آر ۔ایم) ، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) ، پولی کلینک ہسپتال ،

فیڈرل گورنمنٹ اسپتال (ایف جی ایچ) اور اسلام آباد کا کیپیٹل اسپتال کے عملے کو تربیت دی جائے گی۔ ا س تربیتی پروگرام کے تحت مختلف اسپتالوں میں کام کرنے والے لگ بھگ 500 صحت کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کو تربیت دی جائے گی۔

تربیت کا یہ سلسلہ جنوری 2020 کے پہلے ہفتے میں شروع ہوا اور فروری 2020 کے آخر تک مکمل ہوگا۔
اس تربیتی سلسلے کے افتتاحی سیشن کے دوران ، قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ، پروفیسر میجرجنرل عامر اکرام نے کہا کہ

قومی ادارہ صحت ملک کے تمام صحت عامہ کے اداروں کو مضبوط بنانے اور عملے کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لئے اپنی مکمل مدد فراہم کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انفیکشن سے بچاؤ اور کنٹرول کی جدید صلاحیتوں اور علم اور پریکٹس کی بدولت ہم نہ صرف خود کو بلکہ سینکڑوں جانوں کو بھی بچا سکتے ہیں ۔ انہوں نےکہاکہ قومی ادارہ صحت پاکستان میں صحت عامہ کے مقاصد پورا کرنے کے لئے تمام اداروں کو اپنی تکنیکی مدد جاری رکھے گا۔

اس تربیتی پروگرام کا مقصد اسپتالوں میں کام کرنے والے تمام ملازمین بشمول ڈاکٹروں ، نرسوں ، پیرا میڈیکلکس ، اور سینیٹری عملے کے لئے انفیکشن کنٹرول کے علم کو بڑھانا ہے

اور روز مرہ پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں بہترین کردار ادا کرنا ہے۔ پہلے سیشن میں ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف رہیبلیٹیسن میڈیسن (این آئی آر ایم) کے عملے کو 8 سے 17 جنوری 2020 ء کو دو ٹریننگ سیشنوں میں کامیابی کے ساتھ تربیت دی گئی ہے۔ باقی تربیتی سیشن منصوبے کے مطابق جاری ہیں۔

%d bloggers like this: