نومبر 4, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ضلع مظفر گڑھ سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلے

ضلع مظفر گڑھ سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں ،تبصرے اور تجزیے۔

کوٹ ادو(تحصیل رپوٹر )

تونسہ بیراج دریائے سندھ میں مچھلی کے ٹهکیداروں کی طرف سے زہر ڈال کر مچھلیوں کو پکڑے اور زہر سے مری مضر صحت مچھلی مارکیٹ میں سپلائی کرنے کا غیر قانونی دهندہ عروج پر
زہرکے زریعے.

مچھلیاں ،وائلڈ لائف، آبی حیات اور پالتو جانوروں پر گھیرا تنگ، ٹھیکیدار نے پانڈ ایریامیں سے مچھلی نکالنے کے لئے ممنوعہ زہریلے کیمکل کا استعمال۔ہزاروں کی تعداد میں مچھلیاں اور دیگر آبی حیات منٹوں میں ختم، ٹھیکیدار کے خلاف علاقہ مکین سراپا احتجاج۔

تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ کی غربی سائیڈ پر بیٹ واگھے والی اور پانڈ ایریا میں بنے قدرتی تالاب سے ٹھیکیدار نے کم وقت اور محنت سے بچنے کے لئے ممنوعہ زہریلے کیمکل کا استعمال شروع کررکھا ہے وائلڈ لائف اور فشریز ڈیپارٹمنٹ نے ٹھیکیدار کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے

جس سے مچھلیوں اور دیگر آبی حیات کے ساتھ ساتھ پانی پینے والے پالتو جانور اور قیمتی جنگلی حیات بھی مررہے ہیں۔علاقہ مکینوں ملک بلال،ربنواز،خادم حسین کهر جاوید شیخ،مشتاق، اللہ وسایا نے احتجاج کرتے ہوئے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ

ممنوعہ زہریلے کیمکل کے استعمال سے چرند پرند سمیت انسانی جانوں کو بھی شدید خطرہ لاحق ہے غفلت برتنے والے ملازمین سمیت درندہ صفت ٹھیکیدار کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لاتے ہوئے ٹھیکہ کینسل کرنے کا مطالبہ کیا جائے

سندهو بچاؤ ترلا انسانی حقوق وماہگیروں کے حقوق کی تنظیموں نے مچھلی کے ٹهکیداروں کے اس ناجائز وغیرقانونی ایجنڈے کی شدید مذمت کی ہے اور سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے


کوٹ ادو

شہر اور گردونواح میں یخ بستہ ہوائیں چلنے کے بعد سردی کی شد ت میں اضافہ ہوگیاہے، شدید سردی کے باعث بازار کی رونقیں ماند پڑ گئی ہیں اور لنڈا بازار کی رونقیں بحال ہوگئی ہیں،

شدید سردی کے باعث لوگ اپنے گھروں تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں اور سردی سے بچنے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد نے لنڈا بازار کا رخ کرلیاہے اور گرم کپڑے،

واسکٹ،جیکٹس اور دیگر گرم ملبوسات کی خریداری میں تیزی آگئی ہے، سردی کے باعث بازار میں لوگوں کی رش نہ ہونے کے برابر جبکہتاجرطبقہ سردی سے بچنے کے لئے آگ جلا کر آگ تاپتے رہے،

دوسری جانب کوٹ ادو شہر کے بعض علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔


کوٹ ادو

سابق صوبائی وزیر جیل خانہ جات ملک احمد یار ہنجراء نے کہا ہے کہ تبدیلی کا نعرہ لگانیوالوں نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے،ریاست مدینہ کا دعویٰ کر نیوالی تحریک انصاف کی حکومت مسئلہ کشمیر کے حل ‘امن کے قیام ‘مہنگائی ‘کر پشن ‘غر بت جیسے مسائل کے خاتمے میں بھی مکمل طور پر فلاپ ہوچکی ہے،

ان نااہل حکمرانوں سے کل نہیں آج ہی نجات حاصل کر نا ملک وقوم کیلئے لازم ہو چکا ہے،عوام کے مسائل سے آگاہ ہیں،انکی خدمت کیلئے ہمارے دروازے ہروقت کھلے ہیں،

عوام سے رشتہ انسانیت کاہے ووٹ کانہیں،ان خیالات کااظہار انہوں نے ہنجراء ہاؤس پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ

مسلم لیگ ن نے اپنے دور حکومت میں ملک کو بحرانوں سے نجات دلائی اور عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلئے عملی اقداما ت کئے جبکہ موجودہ حکومت کی نااہلی سے ڈیڑھ سال میں مہنگائی نے غریب عوام کا جینا محال کردیاہے، قوم ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ ن اور شریف برادران کی طرف دیکھ رہی ہے،

انہوں نے کہا کہبیساکھیوں کے سہارے اقتدار میں آنیوالے کھوکھلے نعروں کے بجائے عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے اقدامات کریں بصوت دیگرمسلم لیگ ن عوام کے مسائل پر کسی صورت خاموش نہیں بیٹھے گی،ملک احمد یار ہنجراء نے کہا کہ

ریاست مدینہ کا دعویٰ کر نیوالی تحریک انصاف کی حکومت مسئلہ کشمیر کے حل ‘امن کے قیام ‘مہنگائی ‘کر پشن ‘غر بت جیسے مسائل کے خاتمے میں بھی مکمل طور پر فلاپ ہوچکی ہے ان نااہل حکمرانوں سے کل نہیں آج ہی نجات حاصل کر نا ملک وقوم کیلئے لازم ہو چکا ہے،

ڈیڑھ سال سے حکمرانوں نے قوم سے جھوٹے دعوؤں اور وعدوں کے سواکچھ نہیں کیا،یہ ملک کو ہر لحاظ سے تباہ کر رہے ہیں جبکہ قوم ان ناحکمرانوں کی کار کردگی سے مکمل طور پر مایوس ہوچکی ہے،

انہوں نے کہا کہ تحر یک انصاف نے اقتدار میں آنے سے پہلے قوم سے جتنے بھی دعوے اور وعدے کیے ہیں یہ ان پر عمل کر نے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ رواں سال کے پہلے ہفتے میں ہی حکمرانوں نے قوم پر مہنگائی کے بم بر سا کر ثابت کر دیا ہے کہ

یہ سال بھی ملک اور قوم کیلئے کسی عذاب سے کم نہیں ہوگا،یاست مدینہ بنانے کا دعویٰ کر نیوالے نااہل حکمران آج قوم کی تکلیفوں پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، ان نااہل حکمرانوں کا ایک ایک دن ملک میں تباہی اور بربادی لارہا ہے،

ملک کو قائم رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ ان نااہل حکمرانوں سے فوری طور پر نجات حاصل کی جائے،انہوں نے کہا کہ حادثاتی طور پر منتخب تبدیلی سرکار کے نمائندوں سے عوام مکمل طور پر مایوس ہو چکی ہے اور عوام ہنجراء خاندان کے دور کویاد کررہی ہے

اور ہنجراء خاندان پہلے سے بڑھ کر اہل علاقہ کی خدمت کررہاہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم عوام کے مسائل سے آگاہ ہیں،انکی خدمت کیلئے ہمارے دروازے ہروقت کھلے ہیں، عوام سے رشتہ انسانیت کاہے ووٹ کانہیں،اہل علاقہ کو کسی صورت مایوس نہیں کریں گے۔


کوٹ ادو

محکمہ صحت کی جانب سے ہسپتالوں کی ایمرجنسی، انڈور و آؤٹ ڈور میں مفت ادویات کی فراہمی صرف دعوؤں تک ہی محدود، ضلع مظفرگڑھ کی سب سے بڑی تحصیل کوٹ ادو کے بڑے سرکاری ہسپتال میں ادویات کی شدید قلت، ایمرجنسی و ڈلیوری کیس کے مریض مہنگی اور انتہائی اہم ادویات ڈرپس سرنجیں برنولہ تک خود لینے پر مجبور،

شعبہ آئی سمیت دیگر اہم شعبوں میں مریضوں کو دوائیاں ملنا خواب بن گیا، کتے کاٹنے کی ویکسین سمیت انسولین بھی غائب، شہریوں کااحتجاج،ہسپتال میں ادویات مہیا کرنے کا مطالبہ،اس بارے تفصیل کے مطابق تبدیلی سرکار نے سرکاری ہسپتالوں میں مہنگے تشخیصی ٹیسٹوں کے بعد غریبوں سے مفت سرکاری علاج بھی چھین لیا ہے،

حکومتی بے حسی کی انتہا کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ادویات ختم ہوگئی اور حکومتی دعوے ہوا ہوگئے، عوام سرکاری سہولیات سے محروم ہوگئی، سرکاری ہسپتال میں ادویات مریضوں کی پہنچ سے دور ہوگئی،

تحصیل کوٹ ادو کے بڑے سرکاری تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کوٹ ادو کی ایمرجنسی، انڈور و آوٹ ڈور میں ادویات نایاب ہیں،ایمرجنسی اور ڈلیوری کیس کے مریضوں کو ادویات باہر سے لانے کی پرچی تھمادی جانے لگی، رنگر، برنولہ، ڈرپس،سرنجیں اور بینڈیج تک ختم ہوگئی،

مہنگی اور انتہائی اہم ادویات مریضوں کو باہر سے لانی پڑ رہی ہیں جس سے ہسپتالوں میں آئے غریب مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے،تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے اکثر شعبہ جات میں اپریشن تھیٹر،آئی شعبہ،گائنی شعبہ ودیگر اہم شعبوں میں ادویات نایاب ہو گئی ہیں

جبکہ کتے کاٹنے کی ویکسین سمیت شوگر کے مریضوں کیلئے انسولین بھی غائب ہو گئی ہے،اس بارے شہریوں نے کہا کہ پنجاب گورنمنٹ کی جانب سے فری ادویات کے دعوے کئے جاتے ہیں لیکن ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں صرف چند سستی ادویات ہی میسر ہیں جبکہ مہنگی اور جان بچانے والی تمام ادویات بازار سے لانے کیلئے کہہ دیا جاتا ہے،

ہسپتال کے انڈور میں داخل مریضوں کو ادویات کے حصول کیلئے پہلے در بدر کی ٹھوکریں کھانا پڑتی ہیں پھراکثر ادویات بازار سے خریدنی پڑتی ہیں جبکہ آؤٹ ڈور مریضوں کو تمام ادویات ہی بازار سے خریدنا پڑتی ہیں،

انہوں نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہسپتالوں میں مفت ادویات کے وعدوں کو پورا کیا جائے تاکہ غریب مریض حکومت کے مفت علاج معالجہ سے مستفید ہو سکیں،


کوٹ ادو

وزیراعلیٰ پنجاب کا حکم،پنجاب پولیس کے ملازمین کی میڈیکل سکریننگ شروع کردی گئی،مرحلہ وارپورے ضلع میں ملازمین کے لئے ہیلتھ کئیرپروگرام کے تحت سکریننگ ٹیسٹ کیے جائیں گے،

سرکل کوٹ ادو کے پولیس کے ملازمین سمیت ضلع کے دیگرملازمین کے لئے سکریننگ کیمپ آج ڈسٹرکٹ ہسپتال مظفر گڑھ میں لگایاجائے گا،

اس بارے تفصیل کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردرا عثمان خان بزدار کے حکم پر پنجاب بھر میں پنجاب پولیس کے ملازمین کی میڈیکل سکریننگ شروع کردی گئی ہے،مرحلہ وارپورے ضلع میں ملازمین کے لئے ہیلتھ کئیرپروگرام کے تحت سکریننگ ٹیسٹ کیے جائیں گے،

سرکل کوٹ ادو کے پولیس کے ملازمین سمیت ضلع کے دیگرملازمین کے لئے سکریننگ کیمپ آج ڈسٹرکٹ ہسپتال مظفر گڑھ میں لگایاجائے گاجس میں محکمہ صحت پنجاب کاعملہ جوانوں کے مختلف میڈیکل ٹیسٹ کرے گا،

ان کے میڈیکل کارڈزبنائے جائیں گے اوران کی باقاعدہ رجسٹریشن کی جائے گی،سرکل کوٹ ادو سمیت ضلع مظفرگڑھ سے 44پولیس ملازمین جن میں کانسٹیبل ہیڈ کانسٹیبل شامل ہیں کو آج طلب کیا گیا ہے،

تمام ملازمین کی سکریننگ جس میں پولیس ملازمین کے ہرقسم کے میڈیکل ٹیسٹ کرائے جارہے ہیں اوران کومیڈیکل کارڈزبناکردئیے جائیں گے تاکہ وہ سرکاری ہسپتالوں سے اپناعلاج کراسکیں،

اس ضمن میں آئی جی پولیس پنجاب کی ہدایات کی روشنی میں ضلع مظفرگڑھ میں سکریننگ شروع کردی گئی ہے۔

محکمہ صحت پنجاب کی ٹیمیں سکریننگ کے دوران ملازمین کے ٹی بی،شوگر، خون کی کمی،ملیریا،ایچ
آئی وی ایڈز،ہیپاٹائٹس اے،بی اورسی کے مفت ٹیسٹ کریں گی اورجن ملازمین کے میڈیکل ٹیسٹ پازیٹوآئے ان کاباقاعدہ علاج معالجہ کرایاجائے گا،


کوٹ ادو

ڈی پی او مظفرگڑھ سید ندیم عباس نے تھانہ کوٹ ادو میں سب انسپکٹر عرفان افتخار کو ایس ایچ او کوٹ ادو تعینات کردیا ہے

جبکہ تھانہ چوک سرور شہید میں تعینات چوہدری جاوید کو تبدیل کرکے انسپکٹر اسلم خان ملغانی کو ایس ایچ او تھانہ چوک سرور شہید تعینات کردیا ہے،

سرکل کوٹ ادو کے اہم تھانہ محمود کوٹ میں 8روز گزرنے کے باوجود تاحال وہاں کوئی ایس ایچ او تعینات نہ کیا جا سکا،

About The Author