وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں ضلع قلعہ عبداللہ، ضلع پشین اور ضلع کوئٹہ کو مزید اضلاع میں تقسیم کرنے اور کوئٹہ ڈویژن کی تقسیم کے تحت علیحدہ ڈویژن کے قیام کی تجویز کا جائزہ لیا گیا-
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت اجلاس منعقد ہوا-اجلاس میں پشین اور قلعہ عبداللہ کے آبادی اور رقبہ کی بنیاد پر نئے اضلاع کی تشکیل سے اتفاق کرتے ہوئے کمیٹی تشکیل دی گئی
جو نئے اضلاع کے قیام کے لئے تمام عوامل کا جائزہ لے کر پندرہ دن کے اندر رپورٹ پیش کرے گی اور کمیٹی کی رپورٹ کے جائزہ کے لئے اجلاس منعقد کرکے نئے اضلاع کے قیام کی حتمی منظوری دی جائے گی-
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بدقسمتی سے کبھی بھی مستقبل کے تقاضوں کے مطابق منصوبہ بندی نہیں کی گئی اور وقتی طور پر مسائل کو حل کیا گیا جس کی وجہ سے مسائل میں اضافہ ہوا،
دیہی علاقوں میں سہولیات کے فقدان سے شہری علاقوں میں آبادی کا دباؤ بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں بھی سہولیا ت کم ہورہی ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک اور صوبے کو آگے بڑھانے کے لئے طرز فکر اور طریقہ کار کو تبدیل کرنا ہوگا، اتھارٹی اور کمیٹیوں کا قیام یقینا مسائل کا حل نہیں،
اگر ادارے ٹھیک کام کریں تو کمیٹیاں بنانے کی ضرورت ہی نہ پڑے، انہوں نے کہا کہ سی پیک اور سرحدی مقامات پر ٹریڈ سینٹروں کے قیام سے ان علاقوں کی آبادی میں بھی اضافہ ہوگا،
انہوں نے کہا کہ بلوچستان نے ہمیشہ غریب اور پسماندہ نہیں رہنا اور نہ ہی یہ ہمارا مقد ر ہے، صحیح منصوبہ بندی اور دستیاب وسائل کے بہترین استعمال سے بلوچستان کو دولتمند، خوشحال اور ترقیافتہ بنایا جاسکتا ہے،
وزیراعلیٰ نے کہا کہ نئی تحصیلوں، اضلاع اور ڈویژنوں کے قیام سے مالی اور انتظامی امور کی انجام دہی میں بہتری آئے گی اور عوام کو تعلیم، صحت اور شہری سہولتیں ان کے علاقوں میں دستیاب ہوسکیں گی۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،