اسلامی نظریاتی کونسل نے بچوں کے ساتھ زیادتی سے متعلق سخت قوانین مرتب کرنے کی سفارش کر دی ہے۔
کونسل نے یہ سفارش آج دو روزہ اہم اجلاس کے پہلے روز کے اجلاس میں کی ۔
ذرائع کا کہناہے کہ اجلاس میں جبری مذہب تبدیلی، بچوں سے زیادتی اور بلوچستان یونیورسٹی کے ویڈیو لیک ہونے کے مسلے پر بحث مکمل کرلی گئی ہے ۔
آئیندہ اجلاس میں اقلیتی برادری کے مذہبی رہنماووں کو بلا کر مشاورت میں شامل کیا جائے، کونسل کے اکثریتی اراکین نے اتفاق کرلیا، اس موقع پر شرکاء کی متفقہ رائے تھی کہ اسلام میں کسی قسم کا جبر نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں تجویز دی گئی کہ جو لوگ مذہب تبدیل کرنا چاہے ان کے لئے وزارت مذہبی امور کے تحت ایک پروفارما تیار کرنا چاہیے، مذہب تبدیل کرنے کے لئے مجوزہ پروفارما کو پر کرکے مقامی عدالت میں جمع کرایا جائے گا۔
اجلاس میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے مسائل پر بھی سیر حاصل بحث کی گئی ۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جنسی تعلق سے متعلق مغربی نظریہ اور کم اگاہی بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کو جنم دے رہی ہے۔
اس موقع پر شرکا ء کا کہنا تھا کہ بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام ریاست کی ذمہ داری ہے،مغربی سوچ اور کم اگاہی بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں بڑھنے کی بنیادی وجہ ہیں،
اسلامی نظریاتی کونسل نے بچوں کے ساتھ زیادتی سے متعلق سخت قوانین مرتب کرنے کی سفارش کر دی
بلوچستان یونیورسٹی میں لڑکیوں کی ویڈیو لیک کرنے کے واقع کی مزمت بھی کی گئی
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،