نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پارلیمنٹ کو بائی پاس کر کے حکومت کیسے آرڈیننس جاری کرسکتی ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ

حکومت آئین کی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔بیوروکریٹس کو تحفظ کے حوالے سے تو 2016 سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی موجود ہے۔جس کی روشنی میں پہلے ہی بیورو کریٹس کو اس طرح نہیں بلایا جاسکتا

اسلام آباد: چیف جسٹس محسن شاہنواز نے کہا کہ پارلیمنٹ کو بائی پاس کر کے حکومت کس صورت حال میں آرڈیننس جاری کرسکتی ہے۔کیا پہلے سے جاری کردہ آرڈیننس واپس نہیں ہو گئے۔وکلاء نے دلائل دئیے واپس نہیں لیے بلکہ مزید آرڈیننس بھی جاری کیے جا رہے ہیں اور ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا حکومت نے جواب جمع نہیں کرایا۔چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا آرڈیننس آیا ہے۔ جس پر وکلاء نے عدالت کو بتایا نیب ترمیمی آرڈیننس آیا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس آرڈیننس  میں بزنس اور بیوروکریٹس کو تحفظ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 89 کا سکوپ آرڈیننس جاری کرنے کے حوالے سے بہت کم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ
حکومت آئین کی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔بیوروکریٹس کو تحفظ کے حوالے سے تو 2016 سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی موجود ہے۔جس کی روشنی میں پہلے ہی بیورو کریٹس کو اس طرح نہیں بلایا جاسکتا۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ کی گئی قانون سازی نامکمل معاملہ ہے۔نیب سیاسی طور پر استعمال ہوتا رہا ہے۔

About The Author