پاکستان کرکٹ ٹیم نے دو ہزار انیس میں بہت میچ کھیلے مگر بابر اعظم کے علاوہ کوئی بھی قومی کھلاڑی کسی بھی میچ میں متاثر کن پرفارمنس نہیں دے سکا۔
بابر اعظم نے تینوں فارمیٹس میں سب سے زیادہ رنز بنائے۔بابر نے تمام فارمیٹس میں ستاون اشاریہ آٹھ تین کی اوسط سے دو ہزار بیاسی رنز داغے۔
دو ہزار انیس میں قومی بلے باز بابر اعظم نے ٹیسٹ فارمیٹ میں گیارہ اننگز میں اڑسٹھ اشاریہ چار چار کی اوسط سے چھ سو سولہ رنز بنائے۔
شان مسعود نے گیارہ اننگز کھیل کر چالیس کی ایوریج سے چار سو چالیس اسکور کیے۔ اسد شفیق نے نو اننگز میں بیالیس کی اوسط سے تین سو اٹھہتر رنز بنائے۔
ون ڈے فارمیٹ میں بھی پورا سال بابر اعظم چھائے رہے،،،،قومی بلے باز نے بیس میچوں میں ساٹھ اشاریہ چھ چھ کی ایوریج سے ایک ہزار بانوے رنز داغے۔
ون ڈے میں امام الحق سب سے زیادہ رنز بنانے والوں میں دوسرے نمبر پر ہیں،،،،امام الحق نے اکیس میچوں میں سنتالیس اشاریہ پانچ سات کی اوسط سے نو سو چار رنز بنائے۔۔۔۔
فخر زمان نے بیس میچوں میں چونتیس اشاریہ ایک پانچ کی ایوریج سے چھ سو تراسی اسکور کیے۔ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں بھی پاکستانی بیٹنگ لائن میں سب سے زیادہ رنز بابر اعظم نے ہی کیے،،،
بابر اعظم نے دس میچوں میں اکتالیس اشاریہ پانچ پانچ کی اوسط سے تین سو چوہتر رنز بنائے۔ افتخار احمد نے پانچ میچ کھیل کر پہچتر کی ایوریج سے ایک سو پچاس اسکور کیے۔
آل راونڈر عماد وسیم دس میچوں میں تیرہ اشاریہ چار چار کی اوسط سے ایک سو اکیس رنز بنا کر تیسرے نمبر پر ہیں۔
اے وی پڑھو
بھارت کو فائنل میں عبرتناک شکست، پاکستان نے ایشیا ایمرجنگ کپ جیت لیا
لاہور میں پاکستان کا سب سے اونچا پرچم نصب کیا جائے گا
برلن میں جاری اسپیشل اولمپیکس میں قومی سائیکلسٹ کی نمایاں کارکردگی