مئی 15, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ماحولیاتی آلودگی بھی ذیا بیطس کاموجب بنتی ہے:پروفیسرعظمیٰ خورشید

دنیا میں 420 ملین سے زائد افراد ذیا بیطس کے مرض میں مبتلا ہیں

ماحولیاتی آلودگی بھی ذیا بیطس کاموجب بنتی ہے:پروفیسرعظمیٰ خورشید

چھوٹے بچوں کو تربیت کے دوران صفائی اور ماحول کو آلودگی سے بچانے کے بارے میں بتانا چاہئے
ماحولیاتی تحفظ کی جدید اصطلاح چالیس سال قبل وجود میں آئی

لیکن اسلام میں اس کا تصور شروع سے ہی موجود ہے۔

اسلام آباد:

امریکی سائنسدانوں کے مطابق ماحولیاتی آلودگی سے ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہونے کے اثرات کی نشاندہی ہوئی ہے۔

واشنگٹن یونیورسٹی کے شعبہ طب کے سینٹ لوئس ہیلتھ سروسز سسٹم کی تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرتے ہوئے ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں کمی لانے کا احتمال پیدا ہوا ہے۔

پاکستان کی ممتاز ماہر نباتات و ماحولیات پروفیسر عظمیٰ خورشید کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی سے انسولین کی مقدار میں کمی آتی ہے جو کہ انسانی خون میں گلو کوز کو توانائی کی شکل اختیار کرنے میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے جس سے بدن میں سوزش کے اثرات نمایاں ہو جاتے ہیں۔

ماحول کے حوالے سے ایک تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا میں 420 ملین سے زائد افراد ذیا بیطس کے مرض میں مبتلا ہیں۔

ذرائع  کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کی جدید اصطلاح قریب چالیس سال قبل وجود میں آئی تھی لیکن اسلام میں اس کا تصور آغاز سے ہی موجود ہے۔

ہمیں خدا تعالی کی تخلیقات کی حفاظت کا حکم دیا گیا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ قرآن میں تحفظ ماحول کوایک خصوصی موضوع کے طور پر لیا گیا ہو بلکہ قرآن کے ذریعے مسلمانوں کو بتا دیا گیا ہے کہ

انہیں جانوروں اور پودوں سے کیسا سلوک کرنا چاہیئے۔ ذرائع  کے مطابق انہوں نے کہا کہ قدرتی وسائل کے استعمال میں بھی احتیاط برتنے کا حکم ہے اور یہاں تک کہا گیا ہے کہ وضو کرتے وقت بھی پانی ضائع نہ کیا جائے۔

قدرتی وسائل کے استعمال اور انسانوں کی ماحولیاتی ذمہ داریوں کے حوالے سے یہ بات بہت اہم ہے کہ اسلام فطرت کی پیدا کردہ ہر شے کے استعمال میں احتیاط پسندی کا حکم دیتا ہے۔

دینی تعلیم یا سماجی تربیت کے دوران جب ایسے بچوں کو صفائی اور ماحول کو آلودگی سے بچانے کے بارے میں کچھ بتایا جاتا ہے تو وہ اسے اچھی طرح ذہن نشین کرلیتے ہیں اور اس پر عمل کرنے کی کوشش بھی کرتے ہیں۔

القمرآن لائن کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ بچے فرش پر نہ تو کوڑا پھینکتے ہیں اور نہ ہی وہ زمین پر تھوکتے ہوئے نظر آئیں گے۔ معاشرتی تربیت کے حوالے سے یہ بظاہر چھوٹی چھوٹی لیکن دوررس نتائج کی حامل کامیابیاں ہیں۔

%d bloggers like this: