ایک اورسال گزرگیا لیکن پشاور کا بی آر ٹی منصوبہ مکمل نہ ہوسکا۔۔ سال دو ہزار انیس کے دوران منصوبہ میں کیا پیش رفت ہوئی اور کن تنازعات کا شکار رہا۔۔۔
دوہزار انیس پشاور میں بی ارٹی سروس شروع ہونے کا سال قرار دیا گیا تھا۔۔ لیکن اپریل میں سافٹ اوپننگ کے نام پر چند بسیں دوڑا کر واپس پارک کردی گئیں۔۔
اس دوران سروس شروع ہونے سے قبل بی ارٹی بس ایک راہ گیرخاتون کی جان بھی لے گئی۔۔
منصوبے کی نگرانی کرنے والے ادارے پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے دو ڈائریکٹر جنرل تبدیل کئے گئے۔۔
لیکن بااثر ٹھیکہ دار پر کوئی انچ ن اسکی۔۔ ایشین ڈیویلپمنٹ بنک اور اڈیٹر جنرل اف پاکستان نے اپنی رپورٹس میں بی ار ٹی کے نقائص، منصوبہ بندی کے فقدان اور کوتاہیوں کی نشاندہی کی۔
پشاورریپڈ بس منصوبہ اکتوبر 2017 میں شروع ہوا تو سابق وزیر اعلی پرویز خٹک نے دعوی کیا 6 ماہ کے اندر مکمل ہونے کا۔۔
چھ ماہ تو کیا دو سال گزر گئے لیکن منصوبے کا صرف ناقص انفراسٹرکچر ہی کھڑا کیا جا سکا۔۔ اس عرصے میں لاگت 49 ارب روپے سے 66 ارب روپے تک پہنچ گئی ۔
30سے زائد چھوٹی بڑی تبدیلیاں کی گئی۔۔ اور تبدیلیوں کا یہ سفر دو ہزار انیس میں بھی جاری رہا۔۔
تکمیل کے نصف درجن ڈیڈ لائن تو کام نہ اسکے لیکن اب صوبائی حکومت 2020 کو اس کی تکمیل کا سال قرار دے رہی ہے۔۔
سال کےاخر میں پشاور ہائی کورٹ نے منصوبے کے خلاف ایف ائی اے کو تحقیقات کا حکم دیا اور 30 سوالات کا جواب مانگا۔۔
صوبائی حکومت نے تحقیقات روکنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔
عوام اب نئے سال میں بی ار ٹی بسوں میں سفرکرنے کی اس لگائے بیٹھے ہیں۔۔کیمرہ مین محمد عثمان کے ساتھ شہاب اعوان ہم نیوز پشاور
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،