مئی 15, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بھارت: گذشتہ ایک مہینے میں آٹھ ریاستوں میں انٹرنیٹ بند کیا گیا

مقبوضہ کشمیر میں شٹ ڈاؤن بھارت میں اب تک کا دوسرا طویل عرصہ ہے

بھارت: گذشتہ ایک مہینے میں آٹھ ریاستوں میں انٹرنیٹ بند کیا گیا
مقبوضہ کشمیر میں شٹ ڈاؤن بھارت میں اب تک کا دوسرا طویل عرصہ ہے

نئی دہلی،

گذشتہ ایک ماہ میں آٹھ سے زیادہ ریاستوں کے کچھ حصوں میں بھارتی حکومت نے متعدد مواقع پر انٹرنیٹ سروس بند کی ہے، حال ہی میں بھارت کے شمال مشرق میں ترمیم شدہ شہریت ایکٹ کے خلاف مظاہروں کے دوران سروس بند کی گئی۔ جموں و کشمیر کاعلاقہ ، اس دوران ، انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کے 135 ویں دن میں داخل ہو گیا جو ہندوستان میں اب تک کا دوسرا طویل عرصہ ہے۔

نومبر میں ، سپریم کورٹ کے ایودھیا فیصلے سے قبل اترپردیش کے آگرہ اور علی گڑھ اور راجستھان اور مدھیہ پردیش کے کچھ حصوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی۔
شہریت ایکٹ میں حالیہ ترامیم کے خلاف احتجاج کے دوران گذشتہ ہفتے سے ، حکومت نے آسام ، مغربی بنگال ، میگھالیہ ، تریپورہ اور اروناچل پردیش اور اتر پردیش کے کچھ حصوں میں ٹیلی مواصلات کی خدمات پر اسی طرح کی پابندی عائد کی ۔ منگل کو شیولنگ میں پابندیاں لگائی گئیں۔ ذرائع  کے مطابق آسام میں ان کودوسرے ہی دن ختم کردیا گیا۔

جموں وکشمیر میں ، پابندیاں 4 اگست کو عائد کی گئیں ، جب بھارتی حکومت نے سابق ریاست کی خصوصی آئینی حیثیت منسوخ کردی۔
بھارت میں پچھلا سب سے طویل انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن بھی جموں و کشمیر میں تھا۔ یہ حزب المجاہدین کے عسکریت پسند رکن برہان وانی کے قتل کے بعد ، 8 جولائی ، 2016 سے 7 جنوری ، 2017 تک ، 202 دن تک جاری رہا۔ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق پوسٹ پیڈ اور ایس ایم ایس خدمات 18 نومبر 2016 کو بحال کردی گئیں ، لیکن اگلے سال 7 جنوری تک پری پیڈ انٹرنیٹ کے استعمال پر پابندیاں برقرار رہیں۔
جموں و کشمیر میں 2016 کے بعد سے اب تک انٹرنیٹ 193 مواقع پر بند کی اگیا۔ جبکہ راجستھان میں بھی 42 ایسے واقعات پیش آئے ہیں۔

ذرائع  کے مطابق سری نگر کے رہائشی ایک ٹرین کو "انٹرنیٹ ایکسپریس” کہتے ہیں کیونکہ یہ انہیں قریب ترین شہر میں لے جاتی ہے جہاں وہ انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

%d bloggers like this: