کے ایم سی کے مشیرباغات لیاقت قائم خانی کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات شروع ہوئی تو مئیرکراچی وسیم اختر کی مشکلات بڑھ گئیں۔نیب نے دوہزار اٹھار ہ کے دوران ترقیاتی کاموں کی چھان بین شروع کردی۔نیب کےمطابق تمام ٹھیکے میئر کراچی کی منظوری سے دیئے گئے تھے۔
کے ایم سی کے مشیرباغات لیاقت قائم خانی کی گرفتاری کے بعد مئیرکراچی وسیم اختر بھی مشکلات میں پڑگئے۔نیب نے محکمہ باغات کے تحت 2018میں کئے جانے والے ترقیاتی کاموں میں کرپشن کی تحقیقات تیز کردی۔کراچی کی اہم سڑکوں اور کلفٹن کے دو پارکوں میں جعلی کاموں پر کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کاانکشاف ہوا ہے۔نیب کے مطابق کے ایم سی کے محکمہ باغات اور ہارٹی کلچرکے ٹھیکے براہ راست مئیر کراچی کی منظوری سے دئے گئے تھے۔
نیب نے تمام کمپنیوں سےکمپنیوں،کاموں اور ادائیگیوں سمیت دیگر تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
نیب کے مطابق راشد منہاس روڈ،شفیق موڑ تا لیاری ایکسپریس کی مرمت اورتزئین آرائش کا ٹھیکہ شمس الدین مندوخیل کمپنی کو دیا گیا۔
چند برس قبل بنی شاہراہ پاکستان کی مرمت اور بیوٹی فیکشن کے نام پر پاک الیکٹرک ورکس کو نوازاگیا۔ لیاقت آبادکے ایس ایم توفیق روڈ کے لئے کروڑوں روپے ارباب انٹرپرائیز کے نام پر نکلوائے گئے۔ عائشہ منزل واٹرپمپ چورنگی کی مرمت اور تزئین آرائش کا ٹھیکہ وطن دوست کنسٹرکشن کمپنی کو دیا گیا۔
کلفٹن بلاک 3کے دو پارکوں کے ٹھیکے کامران انٹرپرائیزاور کراچی کریٹ کے نام پر الاٹ کئے گئے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،