نئی دہلی ،
گزشتہ بدھ کو آسام سمیت متعدد شمال مشرقی ریاستوں میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا تھا، احتجاج کے باوجود یہ بل راجیہ سبھا میں پاس ہوگیا۔
گزشتہ روز راجیہ سبھا میں ایک طویل بحث کے بعد شہریت ترمیمی بل کو منظور کرلیا گیا۔ اس بل کی 125 راجیہ سبھا اراکین نے ووٹ کیا اور مخالفت میں 105 ووٹ پڑے۔
ذرائع کے مطابق حیران کن بات یہ ہے کہ لوک سبھا میں اس بل کی حمایت کرنے ووالی شیوسنا نے راجیہ سبھا میں اس بل کا بائیکاٹ کیا۔حالانکہ لوک سبھا میں شیوسینا کے اس بل کی حمایت کرنے پرکانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا تھا، ایسے میں مہاراشٹر میں یہ قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں کہ شیوسینا کے اس قدم کا اثر ریاست کی اتحادی حکومت پر پڑسکتا ہے۔
شہریت ترمیمی بل پاس ہونے پر کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ بھارت کے آئین کی تاریخ میں یہ ایک سیاہ دن ہے۔ یہ اس بھارت کی سوچ کے لیے خطرہ ہے جس کے لیے ملک کے رہنماوں نے لڑائیاں لڑیں۔ذرائع کے مطابق سونیا گاندھی کا مزید کہنا تھا کہ اب بے چین اور منقسم بھارت بنے گا جہاں مذہب کی بنیاد شہریت کی پہچان ہوگی۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے حاجی گلبر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان منتخب