اسلام آباد(ڈاکٹرسعدیہ کمال ۔اے پی پی )سرائیکی لوک سانجھ کے بانی جنرل سیکرٹری مظہر عارف نے کہا ہے کہ معدوم ہوتی ہوئی زبانوں کو زندہ رکھنے میں کمیونٹی کا کردار بہت اہم ہے۔
یہ بات انہوں نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کی 22ویں سالانہ ترقیاتی کانفرنس کے تیسرے دن ”معدوم زبانوں کو خطرہ“ کے سیشن میں کی۔
مظہر عارف نے کہا کہ کمیونٹی کا رول کسی بھی زبان کے فروغ کے لیے بہت زیادہ اہم ہے جیسے سرائیکی زبان و ادب کے فروغ میں ادیب اور شعراءکا کردار نمایاں نظر آتا ہے سالانہ ایک سو سے زائد سرائیکی کتابیں شائع ہوتی ہیں اور یہ سب اس کی کمیونٹی کی وجہ سے ممکن ہوا۔اور اب قومی سطح کے ادارے جیسا کہ اکادمی ادبیات ،نیشنل بک فاﺅنڈیشن اور ریڈیو پاکستان کام کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ زبان نہ صرف آپ کی بات کو پہنچانے کا ذریعہ بنتی ہے بلکہ آپ کی شناخت ، تاریخی ورثے، کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔اگر زبانیں ختم ہوگئیں تو لوگ ختم ہوجائیں گے کیونکہ پہچان ،تاریخ اور ورثہ ختم ہوجاتا ہے۔زبان کی ترقی و فروغ کے لیے ضروری ہے کہ مختلف تنظیمیں بنائی جائیں جو کہ بحث و مباحثے کا انعقاد کرائیں۔ اور یہ بھی ضروری ہے اپنی زبان کو زندہ رکھنے کے لیے اپنے بچوں کے ساتھ مادری زبان میں بات کی جائے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،