نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ضلع ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک کی خبریں

سرائیکی وسیب کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کےمراسلوں پرمبنی خبریں ،تجزیے اور تبصرے

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈیرہ کیپٹن ریٹائرڈ واحد محمود نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا

ڈیرہ اسماعیل خان :ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈیرہ کیپٹن ریٹائرڈ واحد محمود نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا،اس موقع پر ڈسٹرکٹ پولیس آفس ڈیرہ میں پولیس کے چاق وچوبند دستے نے انہیں

سلامی پیش کی ۔نئے ڈی پی او نے دفتر میں تعینات تمام افسران ، برانچ انچارجز اور عملے سے فرداً فرداًملاقات بھی کی ۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ڈیرہ شہر کے امن وامان اور لوگوں کے جان ومال کا تحفظ ہماری

ترجیحات میں شامل ہے جس کے لئے ہم سب کو ٹیم ورک کے طور پر کام کرنا ہوگا ۔ہمیں پولیس کی وردی کی عزت کا خاص خیال رکھنا ہے۔ لوگوں کی خدمت کرنا پولیس کے فرائض منصبی میں شامل ہے۔مظلوم

عوام کو ہر ممکن حد تک انصاف فراہم کرنا ہماری اولین ذمہ داری ہے۔نئے تعینات ہونے والے ڈی پی او ڈیرہ واحد محمود نے چارج سنبھال کر کام شروع کردیا انہوں نے اپنے آفس کے تمام سٹاف سے میٹنگ کی

اور مختلف امورکے متعلق ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ اپنے فرائض منصبی کو مستعدی اور دیانت داری سے سر انجام دیں ملک قوم اور محکمہ کی بہتری کے لئے بھر پور کام کریں، میرٹ پر انصاف کی فراہمی

اولین ترجیح ہے۔
٭٭٭
ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ اسماعیل خان محمد امتیاز شاہ کا ضلع ٹانک کا خصوصی دورہ

ڈیرہ اسماعیل خان :ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ اسماعیل خان محمد امتیاز شاہ نے ضلع ٹانک کا خصوصی دورہ کیا ۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ پولیس ٹانک کے دفتر کا معائنہ کیا اور عملہ سے ملاقاتیں کیں۔اس

موقع پر ضلعی پولیس آفیسر ٹانک عارف خان، ایس پی تفتیش ضلع ٹانک گل نصیب خان، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر عمر دارز خان اور دیگر پولیس افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔ضلعی پولیس آفیسر ٹانک نے ریجنل پولیس

آفیسر ڈیرہ کو ٹانک پولیس کی کارکردگی کے بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا جس پر ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ نے مزید ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہر بھر غیر قانونی پیڑول ایجنسیوں اور ان کے مالکان کے خلاف

بھر پور قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے اور کسی قسم کی رعایت نا برتی جائے اور ٹانک کے نواحی علاقہ جات میں منشیات فروشی کی موصول ہونی والی شکایات کا فوری تدارک کیا اور منشیات فروشوں کے خلاف بھر

ایکشن لیا جائے۔ مزید بات کرتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ نے کہا کہ اپنی ڈیوٹی پوری ایمانداری سے کرنا ہمارا فرض ہے اور عوام کی جان و مال اور عزت کی حفاظت ہماری ڈیوٹی میں شامل ہے اور ایسے

افراد کے ساتھ کسی بھی قسم کی رعایت نہیں برتی جانی چاہئے جو اس ملک یا اس کے لوگوں کو نقصان پہنچانے کے درپے ہوں۔شر پسند اور غیر قانونی سر گرمیوں میں ملوث افراد کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے

تاکہ اس شہر کی عام عوام بلا خوف و خطر اپنے تمام معاملات زندگی اور تمام ذاتی معاشرتی سرگرمیاں اپنی مرضی اور با خوف سر انجام دے سکیں کسی بھی فرد کو قانون شکنی کی اجازت نا دی جائے۔بعدازاں ریجنل پولیس

چیف ڈیرہ نے تھانہ شہید مرید اکبر ٹانک اور پولیس لائنز ٹانک کا بھی معائنہ کیا اور تھانہ کا ریکارڈ چیک کیا۔ آخر میں ریجنل پولیس چیف نے تھانہ جنڈولہ کا دورہ کیا اور تھانہ میں تعینات پولیس نفری اور تھانہ جنڈولہ

کی کارکردگی کے بارے میں ڈی ایس پی جنڈولہ نبی گل سے تفصیلی طور پر آگاہی حاصل کی۔

ٹیچنگ ہسپتال ڈیرہ میں کتے کے کاٹے کی ویکسین ناپید، مریض ویکسین کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹیچنگ ہسپتال ڈیرہ میں کتے کے کاٹے کی ویکسین ناپید، مریض ویکسین کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور،وفاقی وزیر سردارعلی امین گنڈہ پور اور ضلعی

انتظامیہ سے ہسپتالوں میں کتے کے کاٹے کی انٹی ریبیز ویکسین کی فوری فراہمی کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹیچنگ ہسپتال ڈیرہ میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے دور میں کتے

کے کاٹے کی ویکسین گزشتہ کئی ماہ سے ناپید ہے اور یہ ویکیسن سرکاری ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ مارکیٹ میں بھی دستیاب نہ ہونے سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور مریض ویکسین کے حصول کیلئے در

بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ دوسری جانب شہر بھر میں آورہ کتوں کی تلفی کیلئے مناسب اقدامات نہ ہونے سے آئے روز کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں کئی گنا اضافہ ہونے سے شہریوں کی زندگیاں داﺅ پر

لگ گئی ہیں۔ عوامی ۔ تجارتی اور سماجی حلقوں نے وفاقی وزیر سردارعلی امین خان گنڈہ پور اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ڈیرہ اسماعیل خان کے ہسپتالوں میں کتوں کے کاٹے کی انٹی ریبیز ویکسین

کی بڑی مقدار میں فراہم کی جائے اور انسانی زندگیوں کو لاحق خطرات کا تدارک یقینی بنایا جائے۔
٭٭٭
بستی درکھانوالی کا علاقہ منشیات فروشی کا گڑھ بن گیا

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) بستی درکھانوالی کا علاقہ منشیات فروشی کا گڑھ بن گیا ، علاقہ میں کھلے عام منشیات کی خریدو فروخت کا دھنداجاری، نوجوان نسل تباہ ہونے لگی، اہلیان علاقہ کا آر پی او سید

امتیازشاہ اور ڈی پی او ڈیرہ سے منشیات فروشوں کیخلاف کاروائی کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ کینٹ کی حدود میں بستی درکھانوالی میں منشیات کی خریدو فروخت کھلے عام جاری ہے،علاقہ میں جابجا منشیات

کی فروخت کے اڈے قائم ہیں جہاں بے خوف منشیات کی فروخت کا گھناﺅنا دھندا جاری ہے جبکہ پولیس تماشائی بن گئی۔ اہلیان علاقہ نے آر پی او سید امتیازشاہ اور ڈی پی او ڈیرہ حافظ واحد محمود سے منشیات

فروشوں کیخلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
٭٭٭
پولیس کی ون ویلر اور تیز رفتاری کے خلاف بڑے پیمانے پر کاروائی

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)یونیورسٹی پولیس کی موٹرسائیکل ون ویلرز اور تیزرفتاری کے خلاف بڑے پیمانے پر کاروائی ،گاڑیوں کے شیشوں سے کالے ریپر اتار لیے گئے ، گاڑیوں کے مالکان اورموٹر

سائیکل ون ویلرز کو گرفتار کرلیا گیا ،ایک نوجوان موٹرسائیکل ون ویلر سے منشیات اور اسلحہ برآمد، پولیس نے گرفتار افراد کیخلاف الگ الگ مقدمات درج کرلئے۔ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ بھکر روڈ پر دامان

ہوٹل اور کسٹم چیک پوسٹ کے قریب منچلوں کی جانب سے موٹر سائیکل ریس اور ون ویلنگ کی شکایات پر یونیورسٹی نے ون ویلنگ اور گاڑیوں پر کالے شیشوں کے استعمال کی آڑ میں غیر اخلاقی کاروائیوں کیخلاف

کریک ڈاﺅن کرتے ہوئے 12گاڑیوں سے سے کالے شیشے اتارے جبکہ کاروائیوں کے دوران 2گاڑیوں کو قبضے میں بھی لیا گیا۔ پولیس نے ایک نوجوان سے دوران تلاشی 50گرام چرس اور پسٹل برامد

کرکے گرفتار کرلیا ، موٹر سائیکل ریس اور ون ویلنگ کرنے والے دیگر آٹھ نوجوانوںکو گرفتار کرکے پولیس نے14موٹر سائیکل قبضے میں لئے، پولیس نے ان نوجوانوں کیخلاف الگ الگ مقدمات درج کرلئے

ہیں۔
٭٭٭
مولانا حماد اللہ فاروق تین سال قبل قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہونے کے بعد دار فانی سے رحلت فرماگئے

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) جمعیت علماء اسلام کے ضلعی رہنما اورڈسٹرکٹ تنظیم جماعت اہلسنت کے صدر مولانا حماد اللہ فاروق تین سال قبل فائرنگ کے افسوسناک واقعہ میں شدید زخمی ہونے کے

باعث طویل عرصہ زیر علاج رہنے کے بعد گزشتہ روز اس دار فانی سے رحلت فرماگئے ، واضح رہے کہ13دسمبر 2016 کو عشاء کی نماز کے بعد موٹرسائیکل پر اپنے پندرہ سالہ بیٹے عباد اللہ فاروقی کے ہمراہ

گھر جارہے تھے کہ کنیرانوالہ گیٹ کے قریب موٹرسائیکل پر سوار نامعلوم نقاب پوش ملزمان نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ دونوں شدید زخمی ہوگئے، انہیں تشویشناک حالت میں اسلام

آباد ریفر کردیاگیا۔بعدازاں ان کا علاج اپنے گھر میں جاری تھا لیکن شدید زخمی ہونے والے ان کے بیٹے عباد اللہ فاروقی واقعہ کے آٹھ ماہ بعد زندگی اورموت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد جل بسے تھے ، مولانا

حماد اللہ فاروقی کمر میں گولی لگنے سے مکمل جسمانی معذوری کا شکار ہوگئے اور گزشتہ تین سالوں سے زیر علاج تھے اور انتہائی تکلیف دہ معذوری کی زندگی کے بعدمولانا حماد اللہ فاروق گزشتہ روز اس دار فانی

سے رحلت فرما گئے ہیں ۔وہ انتہائی شفیق ،مہربان ،ملنسار شخصیت کے مالک تھے ۔ بے برکتی کے اس دور میں، ہم کتنی ہی دل پسند اور لائق ترجیح مصروفیات سے محروم رہ جاتے ہیں۔ مولانا حماد فاروقکی دل آویز

شخصیت کا ایک رخ ان کی نرم گفتاری، رقیق القلبی، انسان دوستی اور ہمیشہ یاد رہنے والی مہمان نوازی ہے۔ وہ کسی روز، بغیر کسی خاص وجہ اپنے مدرسے کے سب چھوٹوں بڑوں کو خود اپنے ہاتھ سے کھانا پکا کر

کھلاتے اور فرداً فرداً اپنی شگفتہ مسکراہٹ سے دل جوئی فرماتے۔پروردگار عالم سے توقع ہے کہ اپنی بے پایاں رحمت و شفقت سے وہ اس پیکر علم و اخلاق کو اپنے ہاں ضرور اعلیٰ مقام عطا فرمائیں گے۔
٭٭٭
فائرنگ کے مختلف واقعات میں وزیر قبیلے کے دو افرادقتل

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ذاتی رنجش کی بناپر فائرنگ کے مختلف واقعات میں وزیر قبیلے کے دو افرادقتل ،مقتولین کی لاشیں پوسٹمارٹم کے بعد لواحقین کے حوالے ،پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف قتل کی

دفعات کے تحت الگ الگ مقدمات درج کرلیے۔پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ یونیورسٹی کی حدود علاقہ کلاچی والا کا رہائشی 68 سالہ نازے خان ولد کانی خان وزیر سکنہ وانا حال کلاچی والا گھر سے پیدل سودا

سلف لینے اڈے کی جانب پیدل روانہ تھا کہ صبح دس بجے کلاچی والا مائنر کے قریب پہنچنے پر موٹرسائیکل پر سوار دونامعلوم مسلح ملزمان نے اس پر اندھادھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوکر

موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا،مقتول کی لاش پوسٹمارٹم کے بعد لواحقین کے سپرد کردی گئی ۔قتل کے دوسرے افسوسناک واقعہ میں تھانہ صدر کی حدود راکھ مندھراں کے قریب 45 سالہ شخص عبدالقادر ولد گیڈ محمد قوم وزیر

سکنہ حال راکھ مندھران کی قتل شدہ لاش پائی گئی ۔واقعہ کی اطلاع پر پولیس نے لاش کو ہسپتال منتقل کیاجہاں پوسٹمارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی گئی ،پولیس نے قتل کے دونوں واقعات میں نامعلوم ملزمان

کے خلاف الگ الگ مقدمات درج کرلیے ہیں ۔پولیس ذرائع کے مطابق قتل دونوں واقعات ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہیں ۔پولیس نے مذید چھان بین شروع کردی ہے۔
٭٭٭
،لنڈا بازاروں میں رش،غریب طبقہ بے بسی کی تصویر بن گیا

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)سردی کی شدت میں اضافہ،لنڈا بازاروں میں رش،غریب طبقہ بے بسی کی تصویر بن گیا،شہر کے مختلف مقامات پر لنڈے کا کاروبار کرنے والے افراد نے اپنے اپنے سٹال قائم کر

لئے۔سردی کی شدت سے خود کو محفوظ رکھنے کیلئے متوسط اور غریب طبقہ کے افراد نے جرسیاں،سوئٹر،جوتے اور دیگر اشیاء خرید نے کیلئے لنڈا بازاروں کا ر±خ کرنا شروع کر دیا ہے۔گزشتہ سالوں کی نسبت امسال

بازار میں موجود لنڈے کی اشیاءکی قیمتوں میں کئی گناء اضافہ ہو چکا ہے۔منہ مانگے دام وصول کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے صارفین اور دکانداروں میں توں تکرار روز کا معمول بن چکی ہے۔ کمر توڑ مہنگائی

کے ستائے لوگوں نے حکمران طبقہ پر تنقید کے نشتر برساتے ہوئے کہا کہ کسی نے روٹی کپڑا مکان کا نعرہ لگاکر عوام کا ووٹ حاصل کر کے کرسی کے اقتدار پر قبضہ کیا تو کسی نے قرض اتاروملک سنوارواور غربت مکاو¿

کا نعرہ دے کر عوام کو اپنے جال میں پھانس کر اقتدار کے مزے لوٹے اور اب تبدیلی کی دعوئے دار حکومت عوام کے مسائل سے بے خبر حکمرانی کے نشہ میں چور ہے۔مشکل حالات میں غریب طبقہ کے لئے تن کو

ڈھانپنا کسی چیلنج سے کم نہیں۔لنڈابازارغریبوں کو ریلیف فراہم کرنے کا واحدذریعہ تھا مگر کپڑوں اور جوتوں کی قیمتوں میں طوفانی اضافہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ حکومت غریبوں کا معاشی قتل کرنے کے درپے

ہے جب کہ دوسری جانب لنڈے کا کارروبار کرنے والے دکانداروں کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک سے آنے والی لنڈابازار کی اشیاء انہیں کراچی،لاہور،اور دیگر شہروں سے مہنگے داموں خریدنا پڑرہی ہیں،اگر

حکومت انقلابی اصلاحات نافذالعمل کرتے ہوئے عوام کے بنیادی مسائل کے حل اور محرومیوں کا خاتمہ کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تو غربت میں خود بخود کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے لئے حکمرانوں کو

سنجیدہ اقدامات اٹھاناہونگے۔

ڈیرہ کے تاجروں نے مذہبی غیرت پر ضلع بھر میں ناروے مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیا،

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)قرآن پاک کی بے حرمتی نارویجن مصنوعات کی خرید و فروخت بند، ٹیلی نار کے اشتہاری بورڈ ہٹا دئیے گئے، ڈیرہ کے تاجروں نے مذہبی غیرت پر ضلع بھر میں ناروے مصنوعات کا

بائیکاٹ کر دیا، عوام نے خریداری روک دی،ہزاروں صارفین نے ٹیلی نار نیٹ ورک سے علیحدگی اختیار کر لی،ریٹیلرز کی طرف سے بھی کمپنی کو غم و غصے کا سامنا، پینٹ کمپنی جوتن کے آرڈر منسوخ کر دیئے گئے۔

ناروے کے شہری کی قرآن کریم کو نذرآتش کرنے کی ناپاک جسارت کے بعد پاکستان بھر میں میں ناروے کی مصنوعات کے بائیکاٹ کے عمل میں تیزی آگئی ہے۔ ڈیرہ ضلع بھر کے چھوٹے بڑے تاجر وں نے

ناروے مصنوعات کی خرید وفروخت معطل کر دی ہے جبکہ تاجر برادری کا اپنے مذہبی عقائد کے احترام اور مسلم امہ سے معافی تک مصنوعات کی خرید فروخت روکے رکھنے کا فیصلہ سامنے آگیا ہے۔بنایاگیا ہے کہ

ٹیلی کمیونیکیشن کی کمپنی ٹیلی نار نے پورے ملک میں فوری طور پر لگے بل بورڈ،سائن بورڈ سے اپنے اشتہارات ہٹالئے ہیں جبکہ دکانداروں کی جانب سے احتجاجاََ ٹیلی نار کے بورڈ اتار کر دیگر ٹیلی کمیونیکیشنز کی

مصنوعات کی فروخت اور بورڈ نصب کر دیئے گئے ہیں،سکیٹک سولر کمپنی نے مارکیٹ میں اربوں روپے کی انویسٹمنٹ ڈوبنے کے خدشے سے فوری طور پر مارکیٹ میں خرید و فروخت کا عمل روک کر حالات

سازگار ہونے تک خاموشی اختیار کئے رکھنے کا فیصلہ کیاہے۔
٭٭٭
ڈرگ انسپکٹرز کی ملی بھگت سے غیر رجسٹرڈ ادویہ کی فروخت جاری

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)سوشل میڈیا ویب سائٹ دراز پر ممنوعہ مضر صحت جنسی ادویہ کی فروخت، فحاش لٹریچر کی بھرمار، خیبر پختونخوا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی، دراز پر جاری کردہ دھندہ روکنے میں ناکام،

وزیر اعظم پورٹل پر شکایات کا انبار، نئی نسل کی تباہی کا سبب بننے والا دھندہ ڈرگ انسپکٹرز کی ملی بھگت سے پروان چڑھ رہا ہے، غیر رجسٹرڈ ادویہ کی فروخت جاری،ای کامرس کی سائٹ ”دراز“نے معاشرتی بے راہ

روی پھیلانے کی تمام حدیں پارکر دیں،جنسی ادویات کی فروخت دھڑلے سے جاری شہریوں کو ممنوعہ ادویات گھر کی دہلیز پر مہیا کی جانے لگیں، خیبر پختونخوا حکومت،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ”دراز“پر جنسی

ادویات کی فروخت روکنے میں بری طرح ناکام۔شہریوں کی جانب سے وزیر اعظم پورٹل پرشکایات کے انبار لگ گئے، خیبر پختونخوا بھر میں ڈرگ انسپکٹرز کی ملی بھگت کے باعث مکروہ دھندہ تیزی سے پھیلنے

لگا،جنسی ادویات کی غیر قانونی تشہیر ڈرگ ایکٹ 1976ڈریپ ایکٹ2012کے سیکشن 27اور 23کی کھلم کھلا خلاف ورزی جاری ہے،شہریوں کی صحت داو¿ پر لگ گئی،عوام کے پیسوں کو دونوں ہاتھوں سے

لوٹا جانے لگا،ذرائع نے بتایا ہے کہ آن لائن ویب سائٹ ”دراز“پر تمام ادویات غیر ملکی اور پاکستان میں غیر رجسٹرڈ ہیں۔پاکستان میں غیر ملکی غیر مستند جنسی ادویات کا غیر قانونی کارروبار بڑھتا جارہا ہے،آن

لائن ویب سائٹ ”دراز“جنسی ادویات کی کھلے عام فروخت سے معاشرے میں بے راہ روی بڑھتی جارہی ہے۔قانون کی عملداری نہ ہونے اور ڈرگ کنٹرول اتھارٹی اور ڈریپ میں موجود کرپٹ مافیا کی وجہ

سے پاکستان میں جنسی تسکین کی ادویات کی بھر مار ہوگئی ہے۔
٭٭٭
ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد ایچ آئی وی ایڈزکے مرض میں مبتلاہونے کا انکشاف

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)طبی ماہرین کی سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس وقت ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد ایچ آئی وی ایڈزکے مرض میں مبتلاہیں جن میں صرف27ہزار

رجسٹرڈہیں۔خیبرپختونخوامیں ایڈزسے متاثرہ مریضوں کی تعداد12ہزارسے زائد بتائی جاتی ہے جن میں سے پانچ ہزار432 مریض رجسٹرڈہیں۔ خیبرپختونخوامیں ملک کے دیگرصوبوں کی طرح ایڈزکے

مریضوں کیلئے مفت علاج کی سہولت فراہم کی جارہی ہے اور اس وقت ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال ڈیرہ اسماعیل خان کے علاوہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور ،لیڈی ریڈنگ ہسپتال ،ڈسٹرکٹ

ہیڈکوارٹرہسپتال کوہاٹ ،مردان میڈیکل کمپلیکس،خلیفہ گل نوازہسپتال بنوں،ایوب ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد، اورڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال بٹ خیلہ میں قائم سنٹرزمریضوں کو مفت ادویات اور مشاورت کی

سہولت فراہم کررہے ہیں ۔طبی ماہرین کے مطابق پورے ملک میں ایچ آئی وی ایڈزمرض کے پھیلاﺅکاسب سے بڑاذریعہ استعمال شدہ سرنج کو دوبارہ استعمال کرناہے 2016-17کے اینٹی

گریٹڈبائیولاجیکل بی ہیویئرسرویلنس سروے رپورٹ کے مطابق 38فیصدسے زائد ایچ آئی وی کے مریضوں کو یہ موذی مرض استعمال شدہ سرنج کی وجہ سے ہواہے اس کے علاوہ اسوقت ملک میں متاثرہ

مریضوں میں 7.6فیصدخواجہ سرا ہیں تاہم جنسی بے راہ روی کوبھی نظراندازنہیں کیاجاسکتا ملک میں لاحق مریضوں میںمردجنسی ورکرزکی تعداد 5.2اورخواتین جنسی ورکرزکی تعداد2.2فیصد ہے ، اسوقت

ایڈزکے مرض میں مبتلا پچاس فیصدافرادکاتعلق پنجاب ،43فیصد کاسندھ،5.4فیصدخیبرپختونخوااور 2.5کاتعلق بلوچستان سے ہے خیبرپختونخوامیں 800سے زائدرجسٹرڈمریضوں کا تعلق پشاور سے ہے تاہم

اس کایہ مطلب نہیں بیشترمریضوں کا تعلق دیگراضلاع سے ہے جوپشاورمیں رہائش پذیر ہیں2018میں خیبرپختونخواکے جیلوں میں محصورقیدیوںکی سکریننگ کی گئی تواس میں 38ایچ آئی وی میں مبتلا قیدی

سامنے آئے بعدمیں دستاویزی ثبوت سے پتہ چلاکہ زیادہ ترمنشیات میں ملوث افرادہیں جن کو پہلے سے انجکشن کے ذریعے یہ مرض لاحق ہواہے۔
٭٭٭٭٭

About The Author