کاشانہ لاہور کی سابق چیئرپرسن افشاں لطیف کو پولیس نے رہا کر دیا،، کوئی ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی،، وزیراعلی انسپکشن ٹیم نے اکتوبر میں خاتون افسر کیخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش کی تھی
سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال کی سابق سپریٹینڈنٹ اور حکومت کے درمیان تنازع،، افشاں لطیف کو بغیر مقدمہ درج کئے رہا کر دیا گیا پولیس کے مطابق معاملے پر محکمہ سوشل ویلفیئر میں انکوائری جاری ہے،،
تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گے،، سابق سپریٹنڈنٹ کو رات گئے تھانہ ٹاون شپ پولیس نے حراست میں لیا تھا
افشاں لطیف کیخلاف وزیراعلیٰ آفس کو ملنے والی شکایات اور چوبیس جولائی کو سیکرٹری سوشل ویلفیئر کی رپورٹ پر انسپکشن ٹیم کو انکوائری کا ٹاسک ملا،، جس نے اکتوبر میں تحقیقات مکمل کیں وزیراعلی انسپکشن ٹیم نے رپورٹ میں تحریر کیا کہ ڈی جی سوشل ویلفیئر پر ایک خاتون کو زبانی احکامات پر ملازمہ رکھوانے کے الزامات ثابت ہوئے اور پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کی سفارش کی گئی،،
سپرینٹنڈنٹ کاشانہ کو ڈی جی کے غیر قانونی احکامات ماننے اور غیر متعلقہ افراد کو کاشانہ میں آنے جانے کی اجازت دینے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا
رپورٹ میں سپرینٹنڈنٹ کاشانہ اور سابقہ ڈی جی سوشل ویلفیئر کو ٹرانسفر کرنے کی سفارش بھی کی گئی تھی،،
متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ انسپکشن ٹیم کی سفارشات پر ہی ٹرانسفر آرڈرز جاری ہوئے مگر افشاں لطیف نے چارج چھوڑنے کے بجائے ادارے کو تالے لگا کر سوشل میڈیا پر ویڈیوز اپلوڈ کرنا شروع کر دیں.
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،