یہاں بیان کیے گئے وہ غلط تصورات ہیں۔جو کئی صدیوں سے سچ سمجھے گئے۔ان کا ذکر کرنا ضروری ھے تا کہ موجود دور کی نسل کی درستگی ھو۔ یہ تصور غلط ھے کہ اپنڈکس کسی کام کی نہیں کاٹ دی جائے۔بلکہ سچ یہ ھے س میں کئی مفید بیکٹیریا رھتے ہیں۔
یہ بھی غلط ھے کہ مرد کو بریسٹ کینسر نہیں ھوتا۔ چیونگم کے بارے رائے ھے کہ یہ معدہ میں سات سال تک ہضم ھوتا ھے۔حالانکہ یہ چوبیس گھنٹے تک گل سڑ جاتا ھے۔ یہ ضروری نہیں رہ کہ کھانے کے ادھ یا ایک گھنٹے بعد نہانا چاہیے۔
ناخن اور بال مرنے کے بعد دوبارہ نہیں اگتے . زیادہ شیونگ سے نہ گنجاپن دور ھوتا ھے نہ ہی بال گھنے ھوتے ہیں۔ زیادہ وثامنز لینا صحتمندی کی علامت نہیں۔ دماغی خلیات دوبارہ پیدا ھوتے ہیں۔ زیادہ چینی یا میٹھا لینے سے بچوں ک چست چالاک ھونے کا کوئی تعلق نہیں۔
گاجر کا نظر تیز ھونے سے کوی لینا دینا نہیں۔ روزانہ 8گلاس پانی پینا ضروری نہیں۔جب پیاس لگے پانی پیجیے۔ میٹھا کھانے سے شوگر نہیں ھوتی اور نہ ہی نزلہ زکام میں انٹی بائیوٹک لازمی۔ سر سے نہ زیادہ حرارت خارج ھوتی ھے اور نہ ہی کوئی دائیں یا بائیں دماغ والا ھوتا ھے۔اسی طرح سب دس فیصد سے زیادہ دماغ استعمال کرسکتے ہیں۔
زیادہ چھینکنے سے آنکھیں باہر نہیں اتیں اور نہ ھی ناک سے خون بہنے سے سر کو پیچھے موڑنے سے خون رکتا ھے۔ سینے کا درد نہیں بھی تو ہارٹ اٹیک ھو سکتا ھے بغیر کسی علامت کے۔ لمبے یاتھ پاوں نر بچوں کی تعداد نہیں بتا سکتے اسی طرح فنگر پرنٹ بھی امتیازی نہیں ھوسکتے میچ کر سکتے ہیں۔
کالے رنگ والوں کی جلد سخت نہیں نرم ھوتی ھے۔اور درد کی شدت اتنی جتنی باقی رنگت والوں کی ھوتی ھے۔ 18.سانپ کٹے کا زھر چوسنا پر خطر ھے اور نیند میں چلنے والے کو جلدی جگا دیں۔ کم کھانا وزن کم نہیں کرتا اور نہ ھی پتلے افراد کا میٹابولزم تیز ھوتا ھے۔
اسی طرح گرم بانی میں ہاتھ دھونے سے جراثیم نہیں مرتے۔ انسانی جینز سے اس کی نسل یا قومیت کا پتہ نہیں چلتا۔لت یا علت باقاعدہ ایک بیماری ھے۔
سن سکرین ی چشمے سے جلدی کینسر نہیں ٹالا جاسکتا۔
اے وی پڑھو
صحت عامہ سے متعلقہ کمانڈ، کنٹرول، اور کمیونیکیشن کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے قومی ادارہ صحت میں ورکشاپ
راجہ گدھ کا تانیثی تناظر! چودہویں قسط||ڈاکٹر طاہرہ کاظمی
نیلے والی تیری، پیلے والی میری!||ڈاکٹر طاہرہ کاظمی