پنجاب بھر میں کم عمر بچوں سے زیادتی کے واقعات میں کمی نہ آ سکی۔ رواں سال کے پہلے دس ماہ صوبے میں بچوں سے ذیادتی، تشدد، اغواء اور دیگر جرائم کے بارہ سو انیس مقدمات درج ہوئے۔ صوبہ پنجاب بچوں کے لئے محفوظ نہ رہا۔
لاہور سمیت پنجاب بھر میں آٹھ سو اکتیس بچوں کےساتھ بدفعلی کے مقدمات درج ہوئے جبکہ گیارہ بچوں کوبے رحمی سے قتل کر دیا گیا ۔
تین سو بہتر بچیوں کیساتھ زیادتی ہوئی اور پانچ بچیوں کو قتل کر دیا گیا۔ زیادتی کے کیسز کے حوالے سےضلع لاہور پہلے نمبر پر رہا جہاں ایک سو بیاسی کیسز رپورٹ ہوئے۔
ریجن فیصل آباد میں ایک سو چالیس کیسز سامنے آئے جن میں ایک سو ایک بچوں سے بدفعلی اور ایک سو انتالیس بچیوں کیساتھ زیادتی کے کیسز تھے بچوں سے زیادتی کے بہاولپور میں ایک سو ساٹھ کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملتان میں بچوں سے زیادتی کے چھیاسی کیسز رپورٹ ہوئے جہاں انہتر بچوں سے بدفعلی اور سترہ بچیوں کے ساتھ زیادتی کی گئی۔
وزیر اعلی پنجاب کے ضلع ڈی جی خان میں ایک سو پانچ بچوں سے زیادتی کے کیسز رپورٹ ہوئے جہاں چھیاسی بچوں سے بدفعلی،سترہ بچیوں سے زیادتی اور ایک بچی کو قتل کر دیا گیا۔
بچوں کے حقوق کے لیئے سرگرم تنظیمیں کہتی ہیں کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیئے والدین کی مزید نگرانی ناگزیر ہے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،