نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

دارالامان لاہور کی انچارج کے صوبائی وزراء سے متعلق ہوشربا انکشافات

ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے بجائے افشاں لطیف کو گرفتار کیا جارہا ہے، اس سے قبل انہیں شکایت واپس لینے کا بھی کہا گیا تھا ـ

لاہور: دارالامان کاشانہ لاہور سے پنجاب کے صوبائی  وزراء اور اعلیٰ حکام کے بارے میں حیرت انگیز انکشافات ہوئے ہیں ـ

دارالامان کاشانہ لاہور کی سپرٹنڈنٹ اور انچارج “افشاں لطیف” نےکسی کا نام لئے بغیر  ایک ویڈیو پیغام میں الزامات عائد کئے ہیں کہ حکمرانوں کی جانب سے انہیں دارلامان سے یتیم اور کم سن بچیوں کو پنجاب حکومت کے وزراء، اعلی حکام اور فوجی افسران کو سپلائی کرنے کا کہا جاتا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے ان پر بہت سخت دباؤ ہے ۔

ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے بجائے افشاں لطیف کو گرفتار کیا جارہا ہے، اس سے قبل انہیں شکایت واپس لینے کا بھی کہا گیا تھا ـ

افشاں لطیف کی گرفتاری کے وقت یتیم بچوں کے رونے کی آوازیں بھی سنی گئیں اور ان کے ساتھ ان کے شوہر کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے ـ

دوسری طرف سوشل ویلفئیر کاشانہ کی سابقہ چئیرپرسن افشاں لطیف کو اسکے عہدے سے ہٹائے جانے کی ویڈیو کے معاملے کا اختتام ڈرامائی انداز میں ہوگیا۔ سپریٹنڈنٹ افشاں لطیف کو حراست میں لے لیا گیا ،، کاشانہ کا چارج نئی سپرینٹنڈنٹ سمیہ اعجاز نے سنبھال لیا۔ وزیراعلی پنجاب نے ویڈیو میں مبینہ الزامات سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔

یتیم اور بے سہارا بچیوں کا آشیانہ ،، کاشانہ لاہور ،،، سوشل ویلفئیر اور بیت المال کی سپریٹینڈنٹ افشاں لطیف اور حکومت کے درمیان اکھاڑہ بن گیا ۔

کاشانہ کی سابق سپرینٹنڈنٹ افشاں لطیف نے سوشل میڈیا پر ویڈیو جاری کی جس میں انہوں نے ڈی جی اور وزیر سوشل ویلفئیر پر سنگین الزامات لگائے

محکمے کی جانب سے انکوائری میں افشاں لطیف کو قصور وار ٹھہراتے ہوئے عہدے سے ہٹا دیا گیا اور نئی سپرینٹنڈنٹ سمیہ اعجاز کو چارج دے دیا گیا۔ جس پرافشاں لطیف نے احتجاج بھی کیا

وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ کاشانہ میں خاتون کو ٹرانسفر کیا گیا تھا تاہم ٹرانسفر کو انہوں نے ذاتی انا کا مسئلہ بنا لیا ہے۔ وزیراعلی پنجاب نے بھی نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا اور صوبائی سیکرٹری سوشل ویلفیئر سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

سوشل میڈیا ایکٹی ویسٹس نے اس معاملے کی بھرپور مذمت کی اور افشاں لطیف کی رہائی اور ان کا ساتھ دینے کیلئے بھی مہم چلائی  ہے۔

About The Author