سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ادھورے اعدادو شمار پیش کرنے پر اراکین برہم ہو گئے۔۔
کمیٹی نے ایجنڈا بھی ادھورا چھوڑ کر رپورٹ دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کی زیلی کمیٹی کے اجلاسکی صدارت کنوینیر فدا محمد خان نے کی۔اجلاس کے دوران کمیٹی کو این ایچ اے کے زیر انتظام ٹول پلازوں پر جمع ہونے والے ریونیو پر بریفنگ دی گئی۔
۔کمیٹی نے استفسار کیا کہ کچھ ٹول پلازے ایسے بھی ہیں جن سے ریونیو تو لیا جارہا ہے مگر حکومت کو جمع نہیں کیا جارہا ہے۔۔
جس پر وزارت مواصلات نے واضح کیا کہ ایسا نہیں ہو سکتا۔۔ جس پر اراکین نے ہدایت کی کہ ایک بار پھر چیک کرلیں تاکہ کمیٹی کی تسلی ہو جائے۔۔سیکریٹری مواصلات نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ موٹروے اور دیگر نیشنل ہائی ویز سے 2016سے 2019 تک 1334ملین روپے ٹول پلازوں پر ریونیو جمع ہوا ہے۔۔
قائمہ کمیٹی نے ایمرجنسی مینٹیننس کے معاملے پر وزارت مواصلات کی بریفنگ کو مسترد کر دیا۔۔ عتیق شیخ نے کہا کہ اس بریفنگ اور دستاویز میں اتنا ابہام ہے کہ سمجھ میں آنا مشکل ہے۔۔ کنوینیر فدا محمد نے کہا کہ آپ لوگوں نے بریفنگ کی تیاری کی ہی نہیں ہے۔۔
جس پر حکام نے بتایا کہ ہمیں اس اجلاس کا نوٹس بہت کم وقت میں ملا۔ سینیٹر فدا محمد نے کہا کہ ہمیں کہا گیا تھا کہ اعدادوشمار اسی ہفتے میں تیار کر لی جائے گی۔۔سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ اس طرح کی رپورٹ تو دسویں کا بچہ بھی تیار نہیں کرتا۔۔
جس پر سیکریٹری مواصلات نے کہا کہ کل ہمیں نوٹس ملا اور کل ہی ہم نے یہ رپورٹ تیار کی ہے۔۔ جس پر کنوینیر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو گزشتہ اجلاس میں سمجھا کر بھیجا گیا تھا آپ کی سمجھ میں نہیں آیا۔۔
آپ لوگ کمیٹی کو مزاق سمجھ رہے ہیں،اپنا قبلہ درست کر لیں میں آپ کو بار بار سمجھا رہا ہوں اجلاس میں تیاری کر کے آیا کریں۔ عتیق شیخ نے کہا کہ ایک غلط تاثر دیا گیا ہے کہ میں کسی ٹھیکیدار دوست کو فائدہ پہنچا رہا ہوں۔میں نے قوم کی خاطر یہ ریکارڈ مانگا ہے۔
۔میں موٹر وے 175 روپے دے کر جاتا تھا اب 750 روپے دیتا ہوں،جاننا چاہتا ہوں کہ میرے 750 روپے کہاں خرچ کیے جاتے ہیں۔۔ سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ پہلے ہم ہر پل ہر 1 روپیہ دیتے تھے اور 4 پل تھے،اب جی ٹی روڈ پر 36 پل ہیں اور ہر پل 30 روپے وصول کرتا ہے۔
میں اس کمیٹی سے واک آؤٹ کر رہا ہوں اسی دوران سیکریٹری مواصلات اور عتیق شیخ کے درمیان بحث چھڑ گئی۔۔سیکریٹری مواصلات نے کہا کہ آپ کو اس معاملے کے لیے کم از کم 5 دن دینے چاہیے تھے۔اصولی طور پر ہم پابند نہیں ہیں کہ بغیر تحریری احکامات کے بغیر کوئی رپورٹ پیش کریں۔
جس پر کنوینیر زیلی کمیٹی کے کنوینیر فدا محمد نے کہا کہ آپ ہمیں رولز سکھا رہے ہیں ہم پھر رولز کے مطابق ہی بات کر رہے ہیں،بریفنگ دینے کے لیے اپنے لوگوں میں آپ نے رنگین کاپیاں تقسیم کر دیں اور کمیٹی اراکین کو فوٹو کاپیاں بھی نہیں دے رہے۔۔
این ایچ اے نے کہا کہ کمیٹی کے ایجنڈوں پر تیاری کر کے آئیں ہیں۔۔کس پر عتیق شیخ نے کہا کہ ہم اس تیاری کو کیا کریں جب آپ کمیٹی کو ٹھیک سے بریفنگ نہیں دے سکتے۔
میں اس معاملے پر تحریک استحقاق پیش کرونگا۔۔سنیٹر فدا محمد نے کہا کہ ہم نے دس بار لکھوایا ہے مگر آپ پھر بھی کہہ رہے ہیں تحریری احکامات نہیں ملے۔۔
قائمہ کمیٹی نے اجلاس ملتوی کرتے ہوئے احکامات جاری کیے کہ آئندہ اجلاس میں وزارت مواصلات پوری تیاری کے ساتھ ائیں۔۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،