پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں تو حد ہوگئی ٹماٹر تاریخ کی بلند ترین سطح پر یعنی 460 روپے کلو کےحساب سے فروخت ہونے لگا، انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہے عوام کو منافع خوروں کو رحم وکرم پر چھوڑدیا گیاہے۔
مقامی صحافیوں کی طرف سے اسٹنگ آپریشن کیا گیا تو منافع خور لائن پر آگئے ٹماٹر کی فروخت سرکاری قیمت سے بھی100 روپے کلو سستی کردی رپورٹ کرینگے۔
ملک کا سب سے بڑا تجارتی شہر زرعی ملک ہونے کے باوجود مہنگائی مافیا کے ہاتھوں پریشان ہے۔
شہر میں کھلم کھلا ڈیپارٹمنٹل اسٹور عام مارکیٹ اسٹاک ہولڈر اور دکاندروں نے دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کردیاہے۔کراچی میں آج ٹماٹر کی قلت کو جواز بنا کر ایک کلو ٹماٹر کی قیمت چار سو ساٹھ روپے کردی گئی ہے۔
میڈیا کی کاوشوں پر شہریوں نے سکھ کا سانس لیا اور کہاکہ مہنگائی اس قدر نہیں جتنی منافع خوروں نے کررکھی ہے۔میڈیا کی بار بار نشاندہی کرنے پر انتظامیہ کو آخر کار ہوش آہی گیا ۔
کمشنر کراچی نے ٹماٹر مہنگا ہونے کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے تمام ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنرز کو واضح ہدایات جاری کردی ہے کہ نہ صرف منافع خوروں کے خلاف کریک ڈائون کیا جائے بلکہ بھاری جرمانے بھی کئے جائیں۔
اُدھر آج خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے مہنگے ٹماٹر بیچنے والے چھ افراد کو گرفتار کر کے ٹماٹروں سے بھرے تین ٹرک قبضے میں لے لئے ہیں۔
ترجمان ڈی سی پشاور کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انقلاب روڈ پر واقع سبزی منڈی میں کارروائی کے دوران ٹرک اور ٹماٹر سرکاری تحویل میں لے لیے گئے ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹماٹر سے بھرے ٹرکوں کو منڈی سے باہر ریٹ بڑھانے کے لیے کھڑا کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا ہے کہ ڈپٹی کمشنر پشاور نے بولی کے عمل کی نگرانی میں سرکاری نرخ نامہ جاری کر دیا ہے، مصنوعی بولی و گرانفروشوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،