پشاور چڑیا گھر کے لئے منگوائے گئے دو ہاتھی زمبابوے میں پھنس جانے کا انکشاف ہوا ہے، ٹھیکیدار نے وفاقی وزارت ماحولیات پر این او سی نہ جاری کرنے کا الزام لگایاہے۔
پشاور چڑیا گھر کے ٹھیکیدار کو زمبابوے سے ہاتھی منگوانا مہنگا پڑگیا ہے۔ محمد حنیف ٹھیکیدار نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ صوبائی حکومت کے ساتھ معاہدے کے تحت زمبابوے کو چھ کروڑ روپے اداکر چکے ہیں ۔
محمد حنیف نے الزام عائد کیا ہے کہ وفاقی وزارت ماحولیات ہاتھی لانے کی این او اسی جاری نہیں کررہی ۔ ٹھیکیدار کا کہناہے کہ آئندہ دو دن تک این اوسی نہ ملنے پرپشاور چڑیا گھر اگلے پانچ سال تک ہاتھی سے محروم ہوگا۔
ٹھیکیدار محمد حنیف کا کہناہے کہ وفاقی حکومت کی وزارت ماحولیات نے اگر این او سی جاری نہ کو تو انکے ساڑھے 6کروڑ روپے بھی ڈوب جائیں گے۔
محمد حنیف نے میڈیا کے توسط سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں پشاور چڑیا گھر کے ہاتھی لانے کے لئے فی الفور این او سی جاری کیا جائے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،