نومبر 24, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

آخر کب تک؟ ۔۔۔ یونس گبول

جب اس جعلی مقابلے کی حقیقت سے پردہ اٹھا تو علاقہ مکین سراپااحتجاج ہیں کہ آخر ریاستی ادارے کب تک بےگناہوں کو مارتے رہیں گے۔

کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے جب میرے شہر چوٹی زیریں  کے نزدیک دادوآنی قوم پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اچانک آپریشن شروع کردیا ۔

تقریبا صبح کے پانچ بجے تھے جب ہمیں اطلاع ملی تو ہم چھ بجے میڈیا کوریج کے لئے پہنچے تو ہمیں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آدھا کلو میٹر پہلے روک دیا ۔

ہم یک طرفہ فائرنگ کی آوزیں سن رہے تھے جب آپریشن مکمل ہوا تو پتا چلا کہ 9دہشت گرد مارے گئے ہیں جبکہ رینجرز کے تین ۔  مارے جانے والوں میں صرف دو افراد قانون کو مطلوب تھے جبکہ سات بےگناہ تھے۔

عینی شاہدین کے مطابق جب رینجزز اہلکار جانبحق ہوئے تو انہوں نے گھر سے نکال کر ایک جگہ پر لے گئے جہاں انہیں بیدردی سے مارا گیا۔

مبینہ طور پر باپ کے سامنے تین بیٹے بھائی کے سامنے بھائی کو مارا گیا جن کے والدین بھی اب اس دنیا میں نہیں رہے۔

خیر یہ کچھ عرصہ پہلے ریاستی اداروں  کی ستم ظریفی تھی ابھی کل کی بات کرتے ہیں کہ تھانہ کوٹ مبارک کا واقعہ پیش آیا کہ پولیس کا ٹاکرا لادی گینگ سے ہوا جس میں ایک ایلیٹ فورس کا جوان جانبحق جبکہ لادی گینگ کے دو کارندے مارےجانے کی اطلاع دی گئی ۔

جب اس جعلی مقابلے کی حقیقت سے پردہ اٹھا تو علاقہ مکین سراپااحتجاج ہیں کہ آخر ریاستی ادارے کب تک بےگناہوں کو مارتے رہیں گے۔

آئے روز اس طرح کے واقعات اب معمول بن گئے ہیں کبھی سانحہ چوٹی ، کبھی سانحہ ساہیوال کبھی سانحہ کوٹ مبارک۔  آخر ریاست اپنے شہریوں سے کیا چاہتی ہے ایسا کیوں ہورہاہے آخر کب تک؟؟؟؟

About The Author