نومبر 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مولانا فضل الرحمان کا اسلام آباد میں جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان

دوسری جانب مولانا فضل الرحمان کے ’پلان بی‘ پر عمل درآمد کے اعلان کے بعد وزارت داخلہ نے اہم اجلاس طلب کرلیا ۔

اسلام آباد:مولانا فضل الرحما نے جے یو آئی کا پشاور موڑ  اسلام آباد کے مقام پر جاری آزادی مارچ  ختم کرنے کا اعلان کردیاہے۔ انہوں نے پلان بی کے لئے اگلے محاذ پر جانے کا اعلان کردیاہے۔ 

انہوں نے کہا ہے کہ کچھ ساتھیوں نے ملک کے مختلف علاقوں میں شاہراہیں بلاک کردی ہیں۔ ہم بھی ان کے ساتھ مل جائیں گے۔

مولانا فضل الرحمان ن کہا نہ ہم کسی کے کہنے پر یہاں آئے اور نہ کسی کے کہنے پر پلان بی شروع کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا جس طرح مجھے اپنے کارکن کی زندگی عزیز ہے اسی طرح پاکستان کی پولیس ، ایف سی ، رینجرز اور پاکستان کے فوجی جوانوں کی زندگی عزیز ہے۔

جے یو آئی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے کارکنوں نے آزادی مارچ کے پلان بی پر عمل کرتے ہوئے کوئٹہ چمن شاہراہ رکاوٹیں کھڑی کر کے ٹریفک کیلئے بند کر رکھی ہے۔

مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت جمعیت علمائے اسلام (ف) کا اہم مشاورتی اجلاس  دھرنے کے مقام پر ہوا جس میں پلان بی پر غور کیا گیا۔

جے یو آئی ف کے ذرائع نے بتایا کہ اس سے قبل ایک  اجلاس مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر بھی  ہوا جس میں مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا عطا الرحمان اور اسلم غوری شریک  ہوئے۔

اس کے علاوہ مولانا عطاءالحق درویش، مولانا عبد الشکور، سید محمود شاہ اور عبد المجید ہزاروی بھی اجلاس میں موجود تھے۔

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت دھرنے کے مقام پر ہونے والے  اجلاس میں ’پلان بی‘ سے متعلق حکمت عملی پر غور کیا گیا ،  کہاں کہاں سڑکیں بند کی گئیں اجلاس میں اس بات کا  جائزہ لیاگیا۔

ذرائع  کے مطابق خیبر پختون خوا میں کل سے پلان بی کو لاگو کرنے پر بھی مشاورت جاری ہے جبکہ آزادی مارچ اور ملکی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دوسری جانب مولانا فضل الرحمان کے ’پلان بی‘ پر عمل درآمد کے اعلان کے بعد وزارت داخلہ نے اہم اجلاس  ہوا۔

اجلاس میں آئی جی، چیف کمشنر، ڈی آئی جیز اور رینجرز حکام شریک حکام کو بھی طلب کیا گیا ۔

وزارت داخلہ کی جانب سے پولیس کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ اگر کسی نے معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی تو پھر قانون حرکت میں آئے گا۔

وزیر داخلہ نے خبردار کیا ہے کہ اسلام آباد کی شاہراہیں کو اگر بند کرنے کی کوشش کی گئی تو پھر قانون حرکت میں آئے گا۔

گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے پلان بی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پر عمل آج (بدھ) کو شروع کردیا جائے گا۔

آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پلان اے ہے اور یہ باقی رہے گا تاہم جب تک پلان بی پر عملدرآمد کا اعلان نہیں کیا جائے گا، سب یہیں رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پلان اے کے ہوتے ہوئے ہم پلان بی کی طرف جائیں گے اور جب اعلان ہو گا تو قافلے روانہ ہو جائیں گے۔ پلان بی میں اس حکومت کا سنبھلنا مشکل ہو جائے گا۔ ہم سیاسی لوگ ہیں ہمیں جھپٹنا بھی آتا ہے اور پلٹ کر حملہ کرنا بھی۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ جے یو آئی (ف) کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ آج سے پلان بی کے تحت پاکستان کی تمام اہم تجارتی شاہراہیں مکمل طور پر بند کردی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق آزادی مارچ کے لیے طے کردہ پلان اے کے تحت پشاور موڑ پر دھرنا جاری رہے گا۔ جے یو آئی (ف) کے اجلاس میں طے کیا گیا کہ پلان بی پرکامیاب عمل درآمد کے بعد پشاور موڑ پر جاری آزادی مارچ مؤخر کردیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پلان بی کے فیز ایک کے تحت ملک کی تمام اہم تجارتی شاہراہیں بند کی جائیں گی جب کہ پلان بی کے فیز ٹو کے تحت تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز بھی بند کردیے جائیں گے۔

اس ضمن میں تمام صوبائی عہدیداران کو پلان بی پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے نہ صرف ہدایات جاری کردی گئی ہیں بلکہ اہم ٹاسک بھی تفویض کردیے گئے ہیں۔

About The Author