دسمبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

آزادی مارچ کے شرکاء نے ڈاکٹر نمرتا کماری کے قاتلوں کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کردیا

لاڑکانہ کے آصفہ ڈینٹل کالج کی فائنل ایئر کی طالبہ نمرتا کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ ویمن میڈیکل افسر ڈاکٹر امرتا نے سیشن جج لاڑکانہ کی عدالت میں جمع کرادی ہے۔

آزادی مارچ کے شرکاء نے ڈاکٹر نمرتا کماری کے قاتلوں کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کردیا۔ جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا راشد محمود سومرو نے اس حوالے سے قراداد اجتماع میں پیش کی۔

مولانا راشد محمود سومرونے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرنمرتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اُسے زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کردیا گیا لہذا ڈاکٹر نمرتا کے قاتلوں کو بے نقاب کرکے گرفتار کیا جائے۔

ادھر آج لاڑکانہ کے ڈینٹل کالج کی طالبہ نمرتا کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ عدالت میں جمع کرادی گئی، رپورٹ میں قتل یا خودکشی سے متعلق واضح مؤقف اختیار نہیں کیا گیا۔

لاڑکانہ کے آصفہ ڈینٹل کالج کی فائنل ایئر کی طالبہ نمرتا کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ ویمن میڈیکل افسر ڈاکٹر امرتا نے سیشن جج لاڑکانہ کی عدالت میں جمع کرادی ہے۔

رپورٹ میں نمرتا کی موت کی وجہ دم گھٹنا قرار دی گئی ہے تاہم قتل یا خودکشی کے حوالے سے کوئی واضح مؤقف اختیار نہیں کیا گیا۔

لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز (لمس) جامشوروکی ڈی این اے رپورٹ کے مطابق نمرتا کے کپڑوں سے نامعلوم شخص کے نمونے ملے ہیں لیکن برآمد اجزاء نمرتا کے گرفتار ساتھی طلبہ مہران ابڑو اور شان میمن سے مماثلث نہیں رکھتے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نمرتا کے دل،گردوں، پھیپھڑوں اور دیگر حصوں میں نشے یا زہرخورانی کے شواہد بھی نہیں ملے۔

دوسری جانب پولیس سرجن شمس کھوسو کا کہنا ہے کہ نمرتا کا پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر امرتا کا بیان ابھی قلم بند نہیں ہوا ہے، پوسٹ مارٹم کے دوران نمرتا کے جسم پر تشدد کی کوئی علامت نہیں پائی گئی نہ جنسی زیادتی کا کوئی امکان موجو د ہے، پولیس واقعاتی شہادتوں سے اس گتھی کو سلجھا سکتی ہے۔

16 ستمبر 2019 کو نمرتا کی لاش کالج ہاسٹل میں ان کے کمرے سے ملی تھی جس پر کہا گیا تھا کہ طالبہ نے خودکشی کی ہے جب کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی موت کی وجہ خودکشی قرار دی گئی تھی۔

واقعے کے بعد آصفہ ڈینٹل کالج کے طالب علم مہران ابڑو اور ان کے دوست شان علی میمن کو پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔

تفتیشی اداروں کے مطابق نمرتا اپنے دوست مہران ابڑو سے شادی کی خواہش مند تھی اور دونوں کے درمیان دوستانہ تعلقات بھی تھے لیکن قتل سے چند ماہ قبل مہران ابڑو نے شادی سے انکار کر دیا تھا اور یہ جواز پیش کیا کہ ’دونوں کے بیچ اسٹیٹس کا ایک بہت بڑا فرق ہے، مذہب تبدیل کرنا بھی ممکن نہیں، مہران ابڑو کے اس انکار کے بعد سے ہی نمرتا شدید ذہنی تناؤ کا شکار ہوگئی تھی‘۔

پولیس کو دیے گئے بیان میں مہران ابڑو کا کہنا تھا کہ ہم ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے لیکن میں شادی کیلئے راضی نہ تھا۔بیان کے مطابق ایک دوسرے کو پسند کیے جانے کا معاملہ نمرتا کے گھر والوں کے علم میں بھی تھا۔

نمرتا کے ہاسٹل میں اس کے ساتھ دو روم میٹس بھی رہتی تھیں، واقعے کی رات وہ تقریباً 12 سے ایک کے درمیان سوگئی تھیں، صبح 6 بجے کے قریب دونوں سہیلیاں مندر جانے کے بعد اپنی کلاس میں چلی گئیں۔

دوپہر 2 بجے جب دونوں لڑکیاں واپس کمرے میں آئیں تو کمرہ اندر سے لاک تھا۔ بارہا دستک کے باوجود دروازہ نہ کھلنے پراندر جھانکا تو لائٹ آن تھی۔ دونوں پریشان ہوئیں اور وارڈن کی مدد سے دروازے کا لاک توڑا گیا تو اندر کا منظر دل ہلادینے والا تھا۔ نمرتا دونوں چارپائیوں کے بیچ پڑی تھی اور اس کے گلے میں دوپٹہ جکڑاہوا تھا۔دونوں سہیلیوں نے گلے سے دوپٹہ کو آزادکرنےکی بہت کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکیں۔

تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر یہ قتل تھا تو دروازہ اندر سے کس طرح بند تھا؟ قاتل نمرتا کو قتل کرنے کے بعد باہرکیسے گیا؟ تفتیشی حلقوں کے مطابق جس کمرے سے نمرتا کی لاش ملی اس کمرے کی چھت کی اونچائی تقریبا 13 سے 14 فٹ تھی جبکہ نمرتا کا قد تقریباً پانچ فٹ کے قریب تھا۔اگر اس نے اپنے بیڈ یا کرسی سے اوپر خود کو لٹکانے کی کوشش کی تو پنکھے تک اس کا دوپٹہ کیسے پہنچا؟

یہ بھی ہوسکتاہے کہ اس نے اپنے دوپٹے کو اونچا اچھال کر پنکھے کے اوپر سے گزارا ہو گا اور پھر اپنے گلے کے گرد لپیٹنے میں کامیاب ہو گئی اور کمرے میں پڑی کرسی کو دھکا دیا اور جھول گئی جب کہ نمرتا کے بھائی کے مطابق اگر اس نے خودکشی کی ہے تو پنکھا سیدھا کیسے رہ گیا؟

یہ بھی پڑھیے:نمرتا ہلاکت کیس،جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات جاری ،لواحقین سمن کے باوجود پیش نہ ہوئے

تفتیشی اداروں کے مطابق نمرتا کا وزن تقریباً پچاس کلو کے لگ بھگ تھا ۔50کلو کے وزن سے پنکھے کا ایک پر اوپری سطح سےکچھ متاثر ہوا ہے جو غور سے دیکھنے پر پتا چلتا ہے۔ البتہ نمرتا نےجب کرسی کو دھکا دیا ہوگا تو دوپٹہ پھسل کر  پروں کے درمیان آگیا اور وہ نیچے لٹکی اور گرگئی ہوگی جس سے اس کی آنکھ کے قریب آنے والی چوٹ کے نشان واضح ہیں۔

نمرتا کی ہلاکت خودکشی ہے یا قتل، اس کاتعین کرنے کے لیے  سندھ حکومت کی درخواست پر عدالتی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

About The Author