لاہور ہائیکورٹ نے مولانا فضل الرحمان کی گرفتاری اور بغاوت کی کارروائی کے لیے متفرق درخواست پر حکومت پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
عدالت عالیہ میں کیس کی سماعت کے دوران وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مولانا فضل الرحمان اپنی تقاریر سے لوگوں کو اکسا رہے ہیں، ملک انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے،
درخواست گزار کے وکیل نے کہا مولانا فضل الرحمان نے بیان دیا کہ آزادی مارچ کے شرکا وزیر اعظم ہاؤس جا کر عمران خان کو گرفتار کر سکتے ہیں، لوگوں کو ریاست کے خلاف اکسانا بغاوت کے زمرے میں آتا ہے، عدالت مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف بغاوت کی کارروائی کا حکم دے۔
عدالت نے قرار دیا کہ بادی النظر میں پیمرا نے مولانا کی نفرت انگیز تقاریر پر پابندی لگا رکھی ہے، کسی قسم کی منافی سرگرمیوں کو روکنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،