نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ڈیرہ اسماعیل خان سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلے

سرائیکی وسیب کے ضلع ڈیرہ غازی خان ٹانک اور اردو گرد کے علاقوں سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں۔

خوفناک حادثے کی اہم وجہ سامنے آگئی ،پولیس کا کریک ڈاﺅن

ڈیرہ اسماعیل خان :خوفناک حادثے کی اہم وجہ سامنے آگئی ،پولیس کا کریک ڈاﺅن شروع، ڈیرہ بنوں روڈ پشہ پل کے قریب ڈسٹرکٹ ہسپتال ڈیرہ کے ڈاکٹر نسیم اللہ کنڈی اور اہل خانہ سمیت چھ افراد کے جاں بحق ہونے کے ٹریفک حادثے کی اہم وجہ سامنے آگئی ،چنگ چی رکشہ ٹریفک کے المناک حادثے کا سبب بن گیا ،اچانک چنگ چی کے اچانک سامنے آنے پر اسے بچانے کی کوشش میں کار بے قابوہوکر مخالف سمت میں بس کے ساتھ ٹکراگئی ،چنگ چی کےالمناک حادثے کا سبب بننے کی اہم وجہ سامنے آنے پر مقامی پولیس بھی ہوش میں آگئی ،چنگ چی رکشوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاﺅن شروع کردیاگیا ،بلانمبر ،بغیر لائسنس ،کم عمر ڈرائیور ،ایم پی تھری ریکارڈنگ اور ایل ای ڈی لائٹس کے استعمال کے خلاف کاروائی کے دوران ڈیڑھ سو سے زائد چنگ چی رکشوں کو تحویل میں لے کر انہیں ٹریفک چوکی ڈیرہ میں بند کردیا ۔ واضح رہے کہ ڈیرہ شہر میں چنگ چی رکشوں کے بے پناہ حادثات کے دوران سینکڑوں افراداب تک لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد زخمی اور عمر بھر کی معزوری کا شکار ہوچکے ہیں ۔ذرائع کے مطابق ڈیرہ چشمہ روڈ پر تیزر رفتار چنگ چی کو بچاتے ہوئے ڈاکٹر نسیم اللہ کنڈی کی کار المناک حادثے کا شکار ہوئی اور ایک ہی خاندان کے چھ افراد چند لمحوں کے دوران چنگ چی رکشہ کی بھینٹ چڑھ گئے ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر دلاور خان بنگش کی ہدایات پر ایڈیشنل ایس پی نجم الحسنین لیاقت کی قیادت میں ٹریفک وارڈن پولیس خلیل بلوچ کی جانب کا کمسن بچوں، پریشر ہارن، mp. 3 لوڈ اسپکیر اور تیز لائٹ والی چنگ چی رکشوں کے خلاف ایکشن

لے کر ٹریفک چوکی میں بند کر دیا گیا۔


پروفیشنل ٹیکس عدالت عالیہ ڈیرہ میں چیلنج

ڈیرہ اسماعیل خان :پروفیشنل ٹیکس کو عدالت عالیہ ڈیرہ میں چیلنج کردیاگیا ،ڈیرہ کے تاجروں نے ٹی ایم اے ڈیرہ کی جانب سے غیر قانونی طور پر پروفیشنل ٹیکس عرصہ دراز اور موجودہ سال سے وصول  کرنے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ ڈیرہ بینچ میں رٹ پٹیشن دائر کردی ہے ۔اس سلسلے میں مرکزی انجمن تاجران صوبائی نائب صدر اورڈیرہ کے سرپرست اعلی سہیل احمد اعظمی نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ ٹی ایم اے ڈیرہ کئی سالوں سے ڈیرہ کے تاجروں سے ناجائز اور غیر قانونی طور پر ٹھیکیدار اور ٹی ایم اے کی ملی بھگت سے پروفیشنل لائسنس فیس کے نام پر ٹیکس وصول کررہا ہے جس کا نہ تو ٹی ایم اے کو کوئی فائدہ اور نہ ہی ڈیرہ کے عوام کی بہتری کے لئے استعمال کیا جارہا تھا ۔انہوں نے بتایا کہ اس ٹیکس کی وصولی کا استحقاق قانونی طور پر ٹی ایم اے کے پاس موجود ہی نہیں ہے جس کا فیصلہ اس سال سیشن کورٹ ڈیرہ نے بھی ایک کیس میں کیا جوکہ سابقہ ٹھیکیدار مظہر قریشی کی طرف سے دائر کیاگیا تھا ۔عدالت میں اس ٹیکس وصولی کا استحقاق ٹھیکیدار کو قرار نہیں دیا بلکہ حلال فوڈ خوراک سے وابسطہ دکانوں اور دیگر سے محکمہ ایکسائز کے پاس استحقا ق میں ہے ۔اس سلسلے میں بھی معروف وکیل ہائی کورٹ لیاقت علی امجد ایڈوکیٹ نے سیشن کورٹ میں بھی سابقہ ٹھیکیدار سے وصول شدہ رقم کی ریکوری کے لئے دعویٰ دائر کیا ہے۔سیشن کورٹ کے فیصلے کے باوجود موجودہ سال میں بھی ٹی ایم اے ڈیرہ اور اس کے ٹھیکیدار نے نہایت ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر ملتان روڈ ،ظفرآباد کالونی ،بنوں روڈ ،ٹانک اڈہ ،دین پور روڈ کے تاجروں سے لاکھوں روپے وصول کرلیے ۔اس ہٹ دھرمی اور سیشن کورٹ کے فیصلے کے باوجود ڈیرہ کے تاجروں حامد علی رحمانی ،چوہدری محمد جمیل ودیگر نے پشاور ہائی کورٹ ڈیرہ میں اس غیر قانونی اقدام کے خلاف حتمی فیصلہ حاصل کرنے کے لئے رٹ پٹیشن دائر کردی ہے ۔ سہیل اعظمی نے بتایاکہ میں نے اس مسئلہ کے حل کے لئے کمشنر ڈیرہ ،ڈپٹی کمشنر ڈیرہ سے تمام متعلقہ اداروں جن میں ڈسٹرکٹ فوڈ ،حلال فوڈ اتھارٹی ،ٹی ایم اے ڈیرہ اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیرہ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا لیکن اجلاس نہ ہوسکا۔


بڑے پیمانے پر کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کردیا گیا

ڈیرہ اسماعیل خان: ڈیرہ پولیس کی جانب سے آذادی مارچ کے انتظامات کے لئے بڑے پیمانے پر کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ،بنوں روڈ ،چشمہ روڈ اور ڈیرہ بھکر روڈ پر درجنوں کنٹینرز تحویل میں لے لیے گئے ،جمعیت علمائے اسلام کے ”آزادی مارچ“ کےلئے ڈیرہ پولیس نے بھی بھرپور تیاریاں شروع کردی ہیں ۔ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں ڈیرہ پولیس کی جانب سے پڑے پیمانے پر کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کردی ہے جبکہ پروا روڈ، بنوں روڈ ،چشمہ روڈ اور ڈیرہ بھکر روڈ پر درجنوں کنٹینرز تحویل میں لے کر انہیں سڑکوں کے کنارے رکھ دیاگیا ۔ دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام کے ”آزادی مارچ“ کی تاریخ قریب آنے کے ساتھ ساتھ مولانا فضل الرحمن کے آبائی حلقہ میں بھی تیاریاں زور شور سے جاری ہیں ، ذرائع کے مطابق جے یو آئی کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کو ڈیرہ اسماعیل خان شہر اور دیگر مقامات پر ہرقسم کے تعاون کی یقین دہانی کرادی گئی ہے جبکہ اُدھر ضلعی انتظامیہ نے بھی مرکزی اور صوبائی حکومتوں کے احکامات پر من و عن عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کسی بھی قانون شکنی کی صورت میں قانون کے مطابق کاروائی کا فیصلہ کیا ہے۔


ڈپٹی ڈائریکٹر ہیومن رائٹس ڈیرہ نے سو موٹو ایکشن لے لیا

ڈیرہ اسماعیل خان :ڈپٹی ڈائریکٹر ہیومن رائٹس طارق عزیز نے سو موٹو ایکشن لیتے ہوئے تھانہ کینٹ کی حدود گیلانی ٹاﺅن میں نشہ کا عادی بنا کے چھٹی جماعت کے بچے کو مسلسل زیادتی کا نشانہ  بنانے اور تھانہ چودھوان کی حدود علاقہ کوڑی جمال میں مدرسہ کے حجرے میں چار سالہ بچے کے ساتھ بدفعلی کے واقعات پر ڈی پی او ڈیرہ سے ریکارڈ طلب کرلیا۔ڈپٹی ڈائریکٹر ہیومن رائٹس طارق عزیز نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران بتایا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر انہیں سو موٹو ایکشن لینے کا مکمل اختیار حاصل ہے جس کا استعمال کرتے ہوئے انہوںنے تھانہ کینٹ کی حدود گیلانی ٹاﺅن اور چودھوان کے علاقہ کوڑی جمال میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات پر انہوںنے سو موٹو ایکشن لے کر ڈی پی او ڈیرہ سے ریکارڈ طلب کیاہے ۔ریکارڈ پیش ہونے پر اس کی رپورٹ مرتب کرکے ڈائریکٹریٹ کو ارسال کی جائے گی جس کے بعد ڈائریکٹریٹ کی ہدایت پر دونوں کیسوں میں پولیس کی کاروائی کی مکمل نگرانی اور مستغیث فریق کو ضرورت پڑنے پر قانونی معاونت بھی فراہم کی جائے گی تاکہ ملزمان سزاسے بچ نہ سکیں ۔انہوں نے کہا کہ چند روز قبل ہیومن رائٹس کے تحت ایک بزرگ شہری کی جانب سے اس کے پانچ بیٹوں کے خلاف درخواست موصول ہوئی جنہوںنے بزرگ ماں باپ کو اپنے ساتھ رکھنے سے انکار کردیا اور انہیں گھر سے باہر نکال دیا ۔بزرگ باپ قریبی مسجد جبکہ ماں اپنی والدہ اور بھائیوں کے گھر میں رہ رہی تھی ۔درخواست پر بزرگ کے بیٹوں کے خلاف کاروائی کی گئی اور انہیں اس بات کا پابند بنایا گیا کہ وہ ماں باپ کو اپنے ساتھ رکھیں اور ان کا خیال رکھیں بصورت دیگر ان کے خلاف زیر دفعہ 200 ت پ کے تحت قانونی کاروائی عمل میں لانے کے علاوہ ان کی تملیک شدہ وراثتی جائیداد کو عدالت کے ذریعے باپ کے نام وآپس کرائی جائےگی ۔بیٹوں کو غلطی کا احساس ہونے پر ان کے ماں باپ کو ان کے ساتھ روانہ کردیاگیا ۔ن کا کہنا تھا کہ اسی طرح سٹی سکول ڈیرہ کے خلاف چار ریگولر ایمپلائیز نے درخواست دی کہ انہیں غیر قانونی طریقے سے نوکری سے برطرف کردیاگیا ہے ۔اس سلسلے میں سٹی سکول کو نوٹس جاری کرکے انہیں اپنے سکول کے رولز اینڈ ریکولیشن پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جوکہ انہوں نے ابھی تک پیش نہیں کیے اگر انہوںنے ریکارڈ پیش نہیں کیا تو ان کے سکول کا تمام ریکارڈ سیل کرکے ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔


اسٹیشن کمانڈر ڈیرہ کی پولیس پر فائرنگ سے زخمی اہلکار کی عیادت

ڈیرہ اسماعیل خان :اسٹیشن کمانڈر بریگیڈئیر شمیریز خان تحصیل پروآ کے علاقہ رمک میں دہشتگردوں سے مقابلے میں زخمی ہونیوالے پولیس کانسٹیبل جہانگیر کی بیمار پرسی کیلئے گزشتہ روز ڈسٹرکٹ  ہسپتال ڈیرہ گئے، جہاں پر انہوں نے پاک فوج کی جانب سے زخمی ہونے والے پولیس کانسٹیبل کی عیادت کی اور ان کو اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ بریگیڈئیر شمریز خان نے زخمی پولیس کانسٹیبل کی اس موقع پر مالی امداد بھی کی ۔ اسٹیشن کمانڈر بریگیڈئیر شمریز خان نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ زخمی کانسٹیبل کو علاج کی مزید بہتر سہولیات کیلئے سی ایم ایچ ڈیرہ شفٹ کریں۔


تحصیل درازندہ میں سکولوں کی بندش کا سختی سے نوٹس لے لیاگیا

ڈیرہ اسماعیل خان :ڈپٹی کمشنر ڈیرہ محمد عمیر کی صدارت میں اجلاس منعقد کیاگیا ۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر ڈیرہ نے تحصیل درازندہ میں9سکولوں کی بندش کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو غیر حاضر سٹاف کی تنخواہوں کی کٹوتی کے ساتھ ساتھ تما م سٹاف کو مطلع کرکے ان کو ڈیوٹی کا پابند بنانے اور حکم عدولی کی صورت میں متعلقہ آفیسر کے خلاف کاروائی کی ہدایت کی۔ ڈپٹی کمشنر ڈیرہ محمد عمیر نے حال ہی میں صوبے میں ضم ہونے والے ایف آر کے علاقہ درازندہ میں آئی ایم یو کے مانیٹرز کی طرف سے کئے گئے اقدامات کو سراہا اور متعلقہ ڈی ای او کو ہدایت کی کہ وہ آئی ایم یو کی جانب سے فراہم کردہ معلومات پر کاروائی کریں ۔ انہوں نے تحصیل درازندہ میں سکولوں کی مانیٹرنگ کے دوران مانیٹرنگ ٹیموں کو درپیش مسائل کے پیش نظر تمام سکولوں پر نام اور کوڈ کے اندراج سمیت سکولوں میں ماہانہ گوشواروں کی موجودگی اورڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کو مانیٹرز کی حفاظت سمیت دیگر ضروری اقدامات کی ہدایت کی۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر ڈیرہ محمد عمیر نے تحصیل درازندہ کے سکولوں میں پانی، بجلی اور چار دیوری سمیت دیگر بنیادی سہولیات کے میسر نہ ہونے کی شکایات پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو ہدایات جاری کی کہ علاقے میں والدین ، اساتذہ کمیٹیوں(PTC’s) کو جلد از جلد مکمل کیا جائے جو ان سہولیات کے حصول میں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ غفلت کے مرتکب اہلکاروں اور افسران کے خلاف سخت سے سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ اس پسماندہ علاقے میں تعلیمی نظام کو مکمل فعال کیا جاسکے۔


مکان  میں نقب زنی کی واردات

ڈیرہ اسماعیل خان :تحصیل کلاچی کے علاقہ گرہ محبت میں نقب زنی کی واردات ، نقدی اور لاکھوں روپے مالیت کی طلائی اور چاندی کے زیورات چوری کرنے الزام میں دوبھائیوں سمیت تین افراد کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کرلیاگیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ کلاچی کی حدود میں واقع گاﺅں گرہ محبت کے رہائشی محمد شفیع ولد خان زمان نے پولیس کو بتایا کہ اس کا بھائی محمد رمضان نے مزدوری کے سلسلے میں دبئی گیا ہوا ہے جبکہ اس کے بیوی بچے اس کے ساتھ ایک گھر کے اندر اپنے علیحدہ کمروں میں رہائش پزیر ہیں۔وقوعہ کی صبح گزشتہ ماہ 02 ستمبر کو بیدار ہوا تو بھتیجے نے بتایا کہ ان کے ایک کمرے کا دروزاہ اندر سے بند ہے ۔بھتیجے کو سیڑھی کے ذریعے کمرے کی چھت پر چڑھایا تو کمرے کی چھت میں نقب لگی ہوئی تھی بھتیجے کو رسی کی مدد سے کمرے اندر اتار اور اس نے نیچے اتر کر اندر سے کمرے کا دروزاہ کھول

دیا ۔کمرے اندر داخل ہوئے تو وہاں موجود تمام بکس کھلے ہوا اور سارا سامان بکھرا پڑا تھا ۔سامان کی پڑتال کرنے پر بھابھی نے بتایا کہ کمرے سے 8تولہ طلائی اور52تولے چاندے کے زیورات اور 60ہزارو روپے کی نقدی غائب ہیں ۔ کلاچی پولیس نے محمد شفیع کی رپورٹ پر چھان بین کے دوران ملزمان امام بخش، محمد عمران پسران صاحب جان اور عبدالستار کو ٹریس کرکے ان کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کرلیا۔


ڈیرہ اسماعیل خان کی سرائیکی دھرتی کا ایک اور اعزاز

ڈیرہ اسماعیل خان :ڈیرہ اسماعیل خان کی سرائیکی دھرتی کا ایک اور اعزاز ،شیخ شکیل احمد ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر ڈیرہ کے صاحبزادے شیخ سکندر احمد پاکستان ایئر فورس میں بطور پائلٹ (فلائنگ آفسیر)منتخب ہوگئے ،ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر ڈیرہ شیخ محمد شکیل احمد کے فرزند سپوت ڈیرہ شیخ سکندر احمد پاکستان ائیر فورس میں 148GDP کورس میں بطور پائلٹ(فلائنگ آفیسر ) منتخب ہوگئے ہیں اورچندروز قبل 22 اکتوبر کو انہوں نے پاکستان ائیر فورس اکیڈمی اصغر خان رسالپور جوائن کرلی ہے جہاں پر ان کی پیشہ وارانہ تربیت کا عرصہ تین سال پر محیط ہوگا۔واضح رہے کہ انہوں نے چھ ریجنز میں سے واحد امیدوار منتخب ہونے کابھی اعزاز حاصل کیاہے ۔اس موقع پر شیخ سکندر احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سب اللہ پاک کا کرم ،میرے اساتذہ کی محنت اور میرے والدین کی دعاﺅں کا نتیجہ ہے جوکہ آج میں اس  مقام پر پہنچا ہوں ۔یاد رہے کہ شیخ سکندر احمد نے اپنی ابتدائی تعلیم سینٹ ہیلن سکول ڈیرہ سے حاصل کی اور پھر مڈل سے میڑک تک وہ پی اے ایف سکول سرگودھا میں زیر تعلیم رہے ۔ان کے تمام دوست احباب اور قریبی رشتہ داروں نے ان کی اس شاندار کامیابی پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کے لئے دلی نیک تمناﺅں کا اظہار کیا ہے۔


پولیس کی کاروائی ،پناہ دینے کے الزام میں ملزم گرفتار

ڈیرہ اسماعیل خان:ڈیرہ پولیس نے مطلوب اشتہاری ملزم کو پناہ اور خوراک فراہم کرنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا ،دیگر کاروائیوںمیں بھاری مقدار میں ناجائز اسلحہ برآمدکرکے چار ملزمان کو گرفتارکرلیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق صدر پولیس نے مطلوب اشتہاری ملزم محمد عباس ولد ایاز کو پناہ اور خوراک فراہمی کرنے والے سہولت کار ملزم محمد امین ولد حاجی حاکم سکنہ چہکان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس پشہ پل اور ہمت میں ناجائز اسلحہ کے خلاف کاروائیوں میں 5پستول30بور، 1پستول9mm، ایک رپیٹر، ایک رائفل8mm، ایک رائفل222بوراور 109مختلف بور کے کارتوس برآمد کرکے چارملزمان کو گرفتار کرلیا۔


کھاد کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کردیا گیا

ڈیرہ اسماعیل خان :گندم کی بجائی کا سیزن شروع ہوتے ہی کھاد کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کردیا گیا، جس کیوجہ سے کاشتکار پریشان۔محکمہ زراعت کے ضلعی افسران نے کسانوں سے لاتعلقی اختیار کر لی، کسان سراپا احتجاج، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق ضلع ڈیرہ کی چاروں تحصیلوں اور مضافاتی علاقوں میں کھاد ڈیلر ز نے خود ساختہ کھاد کے نرخوں میں سینکڑوں روپوں کااضافہ کر دیا ہے،ایک سروے رپورٹ کے مطابق ڈی اے پی کی سرکاری قیمت 3400روپے ہے،جو من مرضی کے نرخوں پر فروخت کی جارہی ہے۔نائٹروفاس کے سرکاری نرخ 2600، یوریا کی قیمت 1700 کی بجائے اضافی قیمتوں پر فروخت کی جارہی ہیں، جس کیوجہ سے گندم کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے،اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کاشتکاروں نے بتایا کہ جونہی کسی فصل کا سیزن شروع ہوتا ہے تو کھاد،زرعی ادویات،بیج کے نرخوں میں اضافہ کر دیا جاتا ہے جبکہ کسانوں کے زیر استعمال اشیاء2 نمبر فروخت کی جارہی ہیں، جس کی بنیادی وجہ محکمہ زراعت کے افسران و اہلکاروں کی ڈیلروں کے ساتھ ملی بھگت ہے۔ کاشتکاروں،زمینداروں اور کسانوں کو ڈیلرز محکمہ زراعت کے افسران کی ملی بھگت کیوجہ سے دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں، کاشتکار مجبور اً کھاد، بیج اور زرعی ادویات مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں، جس کی بنیادی وجہ محکمہ زراعت کی عدم دلچسپی ہے، کسانوں نے ڈپٹی کمشنر ڈیرہ سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ ذراعت کے افسران و اہلکاروں کو ڈیلرز کے پاس موجود ادویات،کھاد اور بیج کی چیکنگ اورمقررہ کردہ نرخوں سے زائد وصول کرنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیاہے۔


جعلی دودھ کی فروخت کا دھندہ عروج پر

ڈیرہ اسماعیل خان : ڈیرہ شہر و گردونواح میں جعلی دودھ کی فروخت کا دھندہ عروج پر، ڈسٹرکٹ فوڈ اتھارٹی کے ذمہ داران کی خاموشی سوالیہ نشان بن گئی، سادہ لوح شہری لا علمی کی وجہ سے دودھ کی شکل میں ”زہر“پینے پر مجبور،شہری حلقے سراپا احتجاج، ڈی جی خیبر پختونخوا فوڈ اتھارٹی سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق شہر و گردونواح کے مختلف مقامات پر دودھ فروشوں نے ناقص و غیر معیاری دودھ فروخت کرنا شروع کر رکھا ہے، بااثر دودھ فروشوں نے شہر سے باہر مضافاتی علاقوں میں ڈیرے قائم کر رکھے ہیں، جہاں مختلف کیمیکل کے ذریعے دودھ تیار کرکے شہر اور مضافاتی علاقوں میں فروخت کرنے کے لئے لایا جاتا ہے، زرائع نے انکشاف کیا ہے کہ دودھ فروش مختلف اجزاءجن میں واشنگ پاوڈر،کیمیکل اور دیگر ایسے اجزاءشامل کر کے دودھ تیار کر رہے ہیں جو انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر ہیں ”سلوپوائزنگ“ کا کام کرتے ہیں ایسے دودھ کے مسلسل استعمال سے شہری مختلف نوعیت کی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں،لیکن دولت کی ہوس کے غلام انسانیت کے جذبے سے محروم صرف اپنے مقاصد کے لئے زہریلا دودھ تیار کر کے فروخت کرنے میں مصروف ہیں ڈسٹرکٹ فوڈ اتھارٹی کے ذمہ داران سب کچھ جانتے ہوئے آنکھیں موندرکھی ہیں، شہری حلقوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، ڈی جی خیبر پختونخوا فوڈ اتھارٹی، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ سے مطالبہ کیا ہے کہ جعلی دودھ تیار کرنے اور دکانوں پرفروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔


مہنگائی کا رونا رونے والی عوام نے اربوں روپے کے موبائل خرید ڈالے

ڈیرہ اسماعیل خان:مہنگائی کا رونا رونے والی عوام نے محض تین ماہ کے دوران 42 ارب روپے سے زائد مالیت کے موبائل فون خرید ڈالے ،موبائل فون سمجھ لیجیے کہ ہر انسان کی آکسیجن بن چکا ہے کہ اس کے بغیر کسی کو سانس ہی نہیں آتا۔کھانے کے پیسے ہیں یا نہیں،کپڑے اچھے ہیں یا نہیں،صحت کو تو کوئی مسئلہ لاحق نہیں اس سے قطع نظر موبائل ہر کسی کی جیب سے برآمد ہو گا۔مزدور سے لے کر ملازم تک اور کلرک سے لے کر آفیسر تک ہر ایک کے پاس موبائل فون ضرور ہو گا۔آج جب ہر طرف مہنگائی کا دور دورہ ہے تو پھر بھی عوام موبائل فون جیسی لگڑری سے محروم نہیں رہنا چاہتی۔یہی وجہ ہے کہ محض تین مہینوں میں اربوں روپے کے موبائل فون منگوائے گئے ہیں۔ ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانیوں نے جولائی سے ستمبر کے دوران 42 ارب چالیس کروڑ روپے کے موبائل فون درآمد کیے۔مالی چیلنیجز کے باوجود پاکستان میں موبائل فون کی درآمد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور پاکستانیوں نے جولائی سے ستمبر کے دوران 42 ارب40 کروڑ روپے کے موبائل فون درآمد کیے۔ادارہ شماریات کے مطابق موبائل فون کی درآمد میں 71 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال پہلے 3 ماہ میں 24ارب 72 کروڑ روپے مالیت کے موبائل فون درآمد ہوئے تھے۔ 3 ماہ کے دوران روپے کی قدر کم ہونے سے موبائل فون ڈالر کی قیمت میں 35 فیصد اضافہ ہوا، ا ±س کے باوجود 26.90 کروڑ ڈالر موبائل فون کی درآمد پر خرچ کیے گئے جبکہ گزشتہ مالی سال اسی مدت میں 19.9 کروڑ ڈالر کے اخراجات آئے تھے۔ماہرین کے مطابق ایک سال میں روپے کی قدرمیں 30 فیصد کمی کی وجہ سے موبائل فون کی درآمد پر اضافی رقم ادا کرنا پڑی، حکومت کو صرف رجسٹرڈ موبائل فون کی درآمد کی شرط سے فائدہ ہونے لگا، غیررجسٹرڈ اور اسمگل موبائل فون کی روک تھام کے اقدامات سے ٹیکس اور ڈیوٹی کی وصولی میں مزید اضافہ ہوگا۔ حکومت نے غیر قانونی موبائل فون لانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور بیرونِ ممالک سے آنے والے فون کو چلانے کے لیے انہیں رجسٹرڈ کرانا ضروری ہے۔غیررجسٹرڈ موبائل اول تو پاکستان میں چل ہی نہیں پاتااور اگر کوئی چلاتا ہے تو وہ پکڑا جاتا ہے جس پر بعدازاں جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔


سزائے موت عمر قیدمیں تبدیل ہوگئی

ڈیرہ اسماعیل خان :قتل کے اہم مقدمہ میں مجرم کی سزائے موت پچیس سال قید بامشقت میں تبدیل ،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈیرہ محمد یونس خان کی نگرانی میں قائم ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ ڈیرہ کے جج محمد عثمان ولی خان نے پشاور ہائی کورٹ بینچ ڈیرہ سے ریمانڈ ہونے والے اٹھارہ سالہ پرانے قتل کے اہم مقدمہ کی از سر نو سماعت مکمل کرکے سزائے موت ختم کرکے مجرم کو پچیس سال قید بامشقت اور دس لاکھ روپے جرمانہ کی سزاسنادی گئی ۔ مجرم کی جانب سے فاروق اختر ایڈوکیٹ نے مقدمہ کی پیروی کی ۔پولیس کے مطابق سال2001 کے دوران تھانہ کینٹ کی حدود بستی استرانہ شمالی میں جوانسال فیصل ندیم ولد محمد ابراہیم اعوان سکنہ بستی استرانہ شمالی اپنی دکان میں موجود تھا کہ اس دوران مجرم محمد اسلم ولد اللہ وسایا سکنہ بستی استرانہ شمالی مسلح بہ چھری وہاں آیا اور فیصل ندیم کو بے دردی کے ساتھ چھریوں کے پے در پے وار سے شدید زخمی کردیا ،اسے فوری طور پر ہسپتال لے جایاگیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔وجہ عداوت وقوعہ سے چند روز قبل نوروز کے جلوس میں کسی اور جگہ لڑائی جھگڑا بیان کیا گیا۔

طویل عرصہ مفرور رہنے کے بعد مجرم پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوگیا ۔مجر م کے خلاف مقدمہ کا چالان مکمل کرکے عدالت میں پیش کیاگیا ۔ایڈیشنل سیشن ججV ڈیرہ نے بستی استرانہ شمالی میں نوجوان فیصل ندیم کوچھریوں کے پے در پے وار سے قتل کرنے کے مشہور زمانہ مقدمہ کی سماعت کے دوران مجرم کے خلاف جرم ثابت ہونے پر اسے سزائے موت اور پانچ لاکھ روپے مقتول کے لواحقین کو عوضانہ ادا کرنے کے

احکامات جاری کردیئے ہیں۔ مجرم نے پشاور ہائی کورٹ بینچ ڈیرہ میں سزا کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ۔ معزز عدالت نے اپیل کی سماعت مکمل کرکے کیس ریمانڈ کرتے ہوئے ماتحت عدالت کو کیس کی ازسرنوسماعت کے احکامات جاری کردیئے ۔ ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ میں مقدمہ کی از سرنوسماعت کی گئی ۔فاضل عدالت نے سماعت مکمل ہونے پر مجرم کی سزائے موت اور پانچ لاکھ روپے عوضانہ کی سزا کو ختمکرکے اسے پچیس سال قید بامشقت اور دس لاکھ روپے عوضانہ کی سزا کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

About The Author