نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ڈنڈے اور جتھوں سے حکومت تبدیل کرنا ملک اور جمہوریت دونوں کیلئے نقصان کا باعث ہے، حافظ طاہر اشرفی

طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ تحریک انصاف اور مولانا فضل الرحمان سے درخواست کرتا ہوں کہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز جملوں کی سیاست کو بند کیا جائے تاکہ تمام مسائل کو امن کے ساتھ حل کیا جاسکے۔

پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین مولانا حافظ  طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے ہر جگہ مدارس کی باتیں ہو رہی ہیں، واضح کردینا چاہتے ہیں کہ  مسئلہ کشمیر پر پاکستان بھر کے مدارس اپنی آرمی اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور ستائیس اکتوبر کو ملک بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں حافظ  طاہر اشرفی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل ملک کی واحد جماعت ہے جو ماضی میں بھی دھرنوں کی سیاست کے خلاف تھی اور اب بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  علماء کونسل پاکستان نے حکومت کو بھی یہی مشورہ دیا کہ تمام تر مسائل کو افہام و تفہیم کے ذریعے حل کیا جائے اور حذب اختلاف سے بھی یہی درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنے تمام مسائل کو مذاکرات کی میز پر حل کرے۔

حافظ  طاہر اشرفی نے کہا کہ اگر حکومت اور آزادی مارچ کے شرکاء کے درمیان کردار ادا کرنے کا کہا گیا تو بخوبی انجام دیا جائے گا، کیونکہ ڈنڈے اور جتھوں سے حکومت تبدیل کرنا ملک اور جمہوریت دونوں کیلئے نقصان کا باعث بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علماء پاکستان کونسل یہ بھی اعلان کر چکی ہے کہ مدارس کے طالب علم دھرنے کے دوران کسی قسم کی کوئی چھٹی نہیں کریں گے جبکہ نہ ہی کوئی بچہ سیاسی دھرنوں میں شرکت کرے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ عالمی تبلیغی اجتماع بھی قریب آ چکا ہے ایسی صورتحال میں کسی قسم کی کوئی سیاسی محاذ آرائی نہیں ہونی چاہیے، بارہ ربیع الاول بھی قریب ہے اس دوران دھرنا دینا امن و امان کی صورتحال پیدا کر سکتا ہے۔

حافظ طاہر اشرفی  نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے عالمی سطح پر ملک کیلئے جو کردار ادا کیا ہے آج اس کی وجہ سے دنیا بھر سے مثالیں دی جا رہی ہیں، اسلامی ممالک میں کشیدگی کم کرنے کیلئے جو کردار ادا کیا جا رہا ہے اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ تحریک انصاف اور مولانا فضل الرحمان سے درخواست کرتا ہوں کہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز جملوں کی سیاست کو بند کیا جائے تاکہ تمام مسائل کو امن کے ساتھ حل کیا جاسکے۔

انہوں نے آئندہ برس  23 فروری کے حوالے سے بارت کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں یوم تاسیس منایا جائے گا جبکہ 31 مارچ کو عالمی پیغام کانفرنس بھی اسلام آباد میں منعقد کی جائے گی جس میں دنیا بھر کے اسلامی ممالک کے نمائندگان شرکت کریں گے۔

مولانا طاہر اشرفی نے حکومت سے درخواست کی کہ وہ اپوزیشن کے لیڈرز کی صحت کو سنجیدگی سے لے اور حکومتی نمائندگان ان کی صحت اور بیماری کو لیکر سیاست کرنے سے بھی گریز کریں۔

اس موقع پر حافظ طاہر اشرفی کے ساتھ مولانا محمد قاسم قاسمی سمیت دیگر علمائے کرام بھی ان کے ہمراہ تھے۔

About The Author