اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ غیر جمہوری قوتیں قوانین پر عمل نہیں کرتیں۔ سیاسی قیدیوں کو تشدد اور حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ججز نے جیل حکام کو آصف علی زرداری کو طبی سہولیات دینے کے احکامات دیے ہیں۔
بلاول کا کہنا تھا کہ میڈیکل بورڈ نے صابق صدر کو اسپتال لیجانے کا کہا ہے۔ ہم اپنے انسانی حقوق کا مطالبہ کررہے ہیں۔ امید ہے ملکی عدالتی نظام ہمیں حق دے گا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ زرداری پر مقدمہ راولپنڈی میں چل رہا جبکہ کیس سندھ کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار بھٹو کا راولپنڈی میں عدالتی قتل کیا گیا۔ ہماری جنگ عوام کے حقوق کے لیے جاری رہے گی۔
اس موقع پر بلاول بھٹو نے کہا کہ میرا اگلا جلسہ 23 اکتوبر کو ہونے جارہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں لانگ مارچ اور جلسے ہوئے، ہم نے کسی کو احتحاج اور دھرنے سے نہیں روکا۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے احتجاج اور دھرنوں کا سیایس حل نکال اورا مظاہرین کو واپس بھیجا۔
وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید نے بلاول بھٹو کی میڈیا ٹاک کے ردعمل میں کہا ہے کہ حادثاتی چیئرمین (بلاول) دکھڑا والد کا سناتے ہیں دھمکیاں ہمیں دیتے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ گاجریں کھاتے وقت والد صاحب کو سوچنا چاہئیے تھا کہ کبھی نہ کبھی تو پیٹ میں درد اٹھے گا۔
مراد کہا کہ باپ بیٹے کو سوچنا چاہئیے تھا کہ اقتدار تاحیات جرم میں انکے شراکت دار نواز شریف کے پاس نہیں رہنا۔ باپ بیٹا لوٹ مار کا حساب نہیں دے پا رہے تو اس میں تحریک انصاف کی حکومت کا کیا قصور ہے۔
وفاقی وزیرمراد سعید نے کہا کہ تحریک انصاف کو تو عوام نے ووٹ ہی ان سے جواب مانگنے کیلئے دیا ہے۔ حادثاتی چیئرمین اور انکے والد چوری سے باز نہیں آئے تو ہم ان سے حساب مانگنے سے کیوں باز آجائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ حادثاتی چیئرمین جان لیں جب عوام میں شعور آتا ہے تو لاڑکانہ ہاتھ سے جاتا ہے اور جب زیادہ شعور آتا ہے تو سندھ بھی خطرے میں پڑتا ہے۔
مراد سعید نے کہا کہ مولانا کی شرارتیں کام آئیں گی نہ آپ کے واویلوں سے کچھ بن پائے گا۔ قومی خزانے سے چرائی گئی دولت واپس کرنے کے علاوہ کوئی چارہ پہلے تھا نہ اب ہے۔
وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ جھوٹی تنقید یا الزام تراشی کے کسی حربے سے پہلے مرعوب ہوئے نہ آئندہ ہوں گے۔ اگلی باری انشاءاللہ سندھ سے بھی اس کرپٹ ٹولے کو الوداع کہیں گے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ