سینیٹ کی بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کے رکن سینیٹر مشاہد اللہ خان پاکستان کرکٹ ٹیم اور پی سی سے متعلق اپنے بیان پر ڈٹ گئے۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان نے پی سی بی کی وضاحت کو مضحکہ خیز قرار دیدیا۔
مشاہداللہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو ڈکٹیٹرانہ انداز سے چلایا جا رہا ہے۔پی سی بی نے سری لنکا کیخلاف قومی ٹیم کی بری سلیکشن سے متعلق حقائق کو بھی چھپائے رکھا۔
انہوں نے کہا ہے کہ احمد شہزاد اور عمر اکمل سے متعلق جو باتیں کی ، وہ حقائق پر مبنی ہیں ،احمد شہزآد اور عمر اکمل سے متعلق سفارشی سلیکشن کی بات پر قائم ہوں۔
مشاہداللہ خان نے سوال اٹھایا ہے کہ پی ایس ایل پرفارمنس کی بنیاد پر احمد شہزاد اور عمر اکمل کو انگلینڈ کیخلاف اسکواڈ میں کیوں شامل نہیں کیا گیا؟دونوں کرکٹرزانگلینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز، ورلڈ کپ اسکواڈ کا حصہ بھی نہیں رہے۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر ز نے کہا کہ قومی اسکواڈ سے ڈراپ ہونیوالے کھلاڑی اچانک سری لنکا کی سیکنڈ کلاس ٹیم کا حصہ کیسے بن گئے؟ قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن میں میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں۔
ان کا کہناہے کہ سرفرازکو تینوں فارمیٹس کی کپتانی سے ہٹا کرخود پی سی بی میرٹ کا پول کھول دیا گیا،بنگلہ دیش جیسی ٹیم کے ہاتھوں شکست کھانے والے ناکام اظہر علی کو کس کے کہنے پر کپتان بنایا گیا؟
مشاہد اللہ خان نے الزام عائد کیا ہے کہ پی سی بی کراچی کے کھلاڑیوں کیساتھ امتیازی سلوک کر رہا ہے،اہم فیصلوں سے پی سی بی کے گورننگ بورڈ کو بھی نظر انداز کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے احسان مانی کو نوازنے کیلئے پی سی بی کا چیئرمین لگوایا ،کرکٹ کی بہتری کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھاتا رہوں گا۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،