مئی 14, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مختصرمختصر| منچن آباد کے دریچوں سے

رکل کا محل ناگرمل اورآج کی سکھیریاں دی حویلی منچن آباد کے ماتھے کا وہ جھومرہے جسمیں دونوں رنگ نمایاں ہیں ۔

محمد عمران سعید


تقسیم سے پہلے کے بہاولنگرکا ذکرہے، ناگرمل اوربھجن لال دوبھائی تھے، سوداگران وآڑھتیان جن کاتعلق نامی گرامی اگروال خاندان سے تھا اور پیسےکی ریل پیل تھی۔

ایک روایت یہ بھی ہے کہ یہ رقم انہیں اپنے والد سے ترکے میں ملی۔
اس بات سے قطع نظرکہ رقم کہاں سے آئی، اگروال برادرزنے اسےخرچ کرنے کے لیے منچن آباد کا انتخاب کیااوردولت کی نمائش کے لیے ایک پرتعیش حویلی نما گھرسے بہترکیا ہوسکتا تھا، مگربات صرف نمود ونمائش کی نہیں تھی یہاں جمالیاتی ذوق کا بھی سوال تھا۔ 

افسوس کہ تاریخ کے دھندلے اوراق ہمیں اس کاریگرسے متعارف نہیں کرواتےجس کا یہ شاہکارہے۔ 

اب یہ مقامی معمارکی کرشمہ سازی ہے یا یورپین مستری کے ہاتھ یہ ہم نہیں جانتے، مگرکل کا محل ناگرمل اورآج کی سکھیریاں دی حویلی منچن آباد کے ماتھے کا وہ جھومرہے جسمیں دونوں رنگ نمایاں ہیں ۔

روایتی طرزتعمیرکی جھلک بھی ہے اور ولایتی خاص کراطالوی عمارت سازی کا عکس بھی نمایاں ہے۔ 

عمارت میں داخل ہوتے ہی بیرونی دورویہ مہمان خانوں کی قطار سےآپ کا تعارف ہوتا ہے جن کے بعد آپ دالان سے گزرتے ہوئے ایک سنگ مرمرکی محراب سے جا ٹکراتے ہیں جس کے دونوں اطراف نٹ کھٹ کرشن بنسی سنبھالے کئی سالوں سے اسی آسن میں محو ہیں ۔

ایک طلسم ہے کہ ٹوٹتا ہی نہیں ، سنگ مرمربےجان سہی مگردورکہیں سے بانسری کی آوازآتی ہے

؎ دورکوئی گائے، دھن یہ سنائے
تیرے بن چھلیا رے، باجےنہ مرلیا رے

اگروال برادرزنےکب سوچا ہوگا کی حویلی کی چندبہاریں دیکھتے ہی انہیں کوچ کرنا پڑجائے گا ۔ تقسیم کے وقت دونوں بھائی ہندوستان ہجرت کرگئے۔

سرحد پارسےآئے سکھیرا مہاجراس حویلی کےنئےمکین ٹھہرے۔ آج بھی حویلی کےماتھےپر خوبصورت کٹ ورک سے میاں باغ علی سکھیراکندہ ہے۔

منچن آباد کی اس روشن دوپہرحویلی کے موجودہ مالک دلشاد سکھیرا صاحب میرے میزبان تھے۔ وقت گزرنےکےساتھ حویلی کے رنگ پھیکے پڑگئے ہیں ۔

اتنی بڑی عمارت کی نگہداشت کافی وقت، محنت اوروسائل مانگتی ہے۔ حویلی کے جس حصے میں سکھیرا صاحب کی رہائش ہے اور جو علاقے زیراستعمال ہیں ان کی دیکھ ریکھ اور نگہداشت حویلی کے مکینوں کی اس تاریخی ورثے سے محبت کی عکاس ہے۔

%d bloggers like this: