گوجرانوالہ: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز کرکٹر شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کی حالت 70 سال سے ایسی ہی ہے، کبھی تسلسل نہیں ،نیا ٹیلنٹ سامنے آتا ہے پھر غائب ہوجاتا ہے۔
پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں صحافیوں سے گفتگو میں شاہد خان آفریدی نے کہا کہ حالیہ دورے میں سری لنکنز نے بہت اچھی کرکٹ کھیلی ،ہم سٹارز کے ساتھ کھیلنے گئے پھر بھی شکست ہوئی جو فکر کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصباح الحق کے پاس تین عہدے ہیں ان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، بہتری لانے کیلئے سخت فیصلے کرنے ہونگے ۔
شاہد خان آفریدی نے کہا کہ وہ کرکٹ اکیڈمی بنانا چاہتے تھے لیکن سندھ حکومت کی طرف سے مثبت تعاون نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ عبدالرزاق کے بعد ہارڈ ہٹر کوئی نہیں آیا،اسی لئے کہا تھا ہمارے پاس ٹیلنٹ نہیں لیکن میری بات کو غلط لیا گیا
سیاست میں آنے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا سیاست میں آنے کے سوال پر نہ کردوں تو بعد میں آگیا تو کیا کرونگا؟ سیاستدان کا کام عوام کی خدمت کرنا ہے،کبھی دل کرتا ہے سیاست میں آنا چاہیے جب ماحول دیکھتا ہوں تو کہتا ہوں ابھی نہیں۔
جے یو آئی ف کے آزادی مارچ سے متعلق سوال پر شاہد خان آفریدی نے کہا کہ مولانا صاحب دھرنا بہت جلدی اور وقت سے پہلے کررہے ہیں،حکومت کو کچھ وقت دینا چاہیے ۔ ملک کسی سیاسی جماعت کا نہیں سب کا ہے۔
انہوں نے کہا عمران بھائی یا انکی جگہ کوئی بھی وزیراعظم ہو ہمیں انکے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا،اپوزیشن کو عمران خان کو سپورٹ کرنا پڑے گا۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،