لاڑکانہ : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نےسندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 11کے ضمنی انتخاب کے تناظر میں سوال اٹھایاہے کہ اگر رینجرز حلقہ پی ایس 11 لاڑکانہ میں حفاظت کیلئے تعینات کی گئی ہے تو وہ کیوں پولنگ کے عمل میں مداخلت کررہی ہے؟
بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں سوال اٹھایا ہے کہ رینجرز اہل کار کیوں ووٹرز سلپ چیک کرکے ووٹ ڈالنے والوں کو ہراساں کررہے ہیں؟ رینجرز اہل کار کیوں پولنگ ایجنٹس اور پی پی کے نامزد امیدوار کو ہراساں کررہے ہیں؟
دوسری طرف لاڑکانہ میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 11سے پیپلزپارٹی کے امیدوار جمیل سومرو نے الزام عائد کیا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے انتخابی عمل میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔
جمیل سومرو نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ مجھے رینجرز افسران نے گاڑی سے اتار کر روک دیا.مجھے کہا گیا کہ آپ ریلی نکال کر خلاف ورزی کررہے ہیں.
پیپلزپارٹی کے امیدوار نے کہا کہ تیسرے نمبر کا مولانا پولیس موبائلز کی سرپرستی میں ریلی نکال رہا ہے اسے کسی نے کچھ نہیں کہا ہماری پولنگ ایجنٹ کو پولنگ اسٹیشن سے باہر نکال دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولنگ اسٹیشن پر موجود سیکیورٹی افسر نے کہا کہ پولنگ ایجنٹ ان پڑھ ہے. یہ بھی بات مشاہدے میں آئی ہے کہ جامع تلاشی کے بعد جیالوں کو پولنگ اسٹیشن میں داخل کیا جارہا ہے.
جمیل سومرو نے کہا کہ فوج اور رینجرز کے جوان ووٹرز کے شناختی کارڈ چیک کررہے ہیں۔ شناختی کارڈ چیک کرنے کا کام فورسز کا نہیں ہے، ایسے عمل سے پولنگ کا عمل متاثر ہو رہا ہے.
انہوں نے کہا ہم پہلے بھی کہتے رہے ہیں نہ فوج ہماری ہے اس کو متنازعہ مت بنائیں۔ جمیل سومرو نے کہا ایک پولنگ اسٹیشن پر پاک فوج کے جوان نے مجھے پارٹی مفلر پہن کر پولنگ اسٹیشن میں داخلے سے روکا۔ رینجرز کے جوان نے بدتمیزی بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ جیئے بھٹو کے نعرے لگنے پر کہا گیا کہ ایسے کام نہیں چلے گا. رینجرز کے جوانوں نے کیمرے بند کرا دیئے. گاڑیوں کو روکا ہے.پولنگ اسٹیشنز پر لیڈیز پولیس موجود نہیں، اس لئے خواتین کا ٹرن آؤٹ سب سے کم ہوگا۔
پیپلزپارٹی امیدوار نے الزام عائد کیا کہ جان بوجھ کر ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں جس سے خواتین کا ووٹ بینک خراب ہو۔ ڈیڑھ گھنٹہ پولنگ اسٹیشن بند رکھ کر خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔ لیڈیز پولیس نہ ہونے کا جواز بتا کر خواتین کو حق رائے دہی استعمال کرنے سے روکا گیا۔
جمیل سومرو نے کہا کہ انتخابی عمل میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔ عام انتخابات میں الیکشن چوری کیے گئے، اب بھی یہی کیا جارہا ہے مگر ایسا ہونے نہیں دیں گے۔ اس وقت جو صورتحال ہے وہ تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہاہمیں اطلاعات ملیں کہ ایک سے تین بجے تک دھاندلی کا امکان ہے اس لیے محتاط رہیں.مجھے نوٹسز پر نوٹسز دیئے جارہے ہیں مگر ووٹنگ کے عمل میں تاخیر پر کچھ نہیں کیا جا رہا.
پاکستان پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ خواتین پولنگ اسٹیشنوں کے لئے ووٹنگ کے عمل کا دورانیہ بڑھایا جائے، پاکستان پیپلزپارٹی پرلیمنٹرینز کے سیکریٹری جنرل نے چیف الیکشن کمشنر کو اس ضمن میں خط بھی لکھ دیاہے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،