نومبر 4, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پی اے ایف اسپتال کے زیرِ اہتمام بریسٹ کینسر سے آگہی کیلئے واک

خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے بھی اس واک میں شرکت کی۔ انکی آمد پر بیگم تزئین مجاہد، صدرپاکستان ائیر فورس وویمن ایسوسی ایشن نے انکا استقبال کیا۔

اسلام آباد : پی اے ایف اسپتا ل کے زیر اہتمام بریسٹ کینسر سے متعلق عوام کی آگہی کے لئے پی اے ایف کمپلیکس اسلام آباد میں ایک واک کا انعقاد کیا گیا۔

خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے بھی اس واک میں شرکت کی۔ انکی آمد پر بیگم تزئین مجاہد، صدرپاکستان ائیر فورس وویمن ایسوسی ایشن نے انکا استقبال کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے خاتون اول نے کہا کہ بریسٹ کینسر سے متعلق آگہی کی کمی پاکستانی خواتین کی جانوں کے ضیاع کا سبب بن رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بریسٹ کینسر سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ اس بیماری کے بارے میں کھل کر بات کی جائے اور ان کے تدارک کے لیے جامع اقدامات کئے جائیں۔

اس بیماری کے حوالے سے میڈیا کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بریسٹ کینسر کے بارے میں مفاد عامہ کے پیغامات کے ذریعے بنیادی معلومات خواتین تک پہنچانے کے لیے ٹیلی وژن،ریڈیو اور سوشل میڈیا ایک بھر پور کر دار ادا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صرف میڈیا کے مؤثر استعمال سے ہی اس قابل علاج بیماری کے بارے میں آگہی دی جا سکتی ہے اور اس بیماری کے بارے میں عوام میں پائے جانے والے خدشات کو دور کیاجا سکتا ہے۔

انہوں نے پی اے ایف اسپتال، اسلام آباد کی انتظامیہ کو اس کامیاب واک کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس بیماری کے تدارک اور آگہی کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو سراہا۔

قبل ازیں بیگم تزئین مجاہد نے استقبالیہ خطاب میں اس واک کے مقاصد کو اجاگر کیا۔ ڈاکٹر شمسہ رضوان نے اپنے لیکچر میں اس بات پر زور دیا کہ بروقت تشخیص سے اس قابل علاج بیماری سے نجات مل سکتی ہے۔

بعد ازاں بریسٹ کینسر کی بیماری سے صحت یاب ہونے والی ایک مریضہ نے بھی وہاں موجود حاضرین کو اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔

اس واک کا مقصد لوگوں میں بریسٹ کینسر کے باقاعدہ معائنے ، جلد تشخیص اور بروقت علاج کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔

نوجوان لڑکیوں، خواتین، ڈاکٹرز، ہسپتال کے عملے،اساتذہ اور طلبہ کی کثیر تعداد نے اس واک میں حصہ لیا۔

واک کے شرکاء نے پلے کارڈز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن میں بریسٹ کینسر کے مریضوں کو اس بیماری کا مقابلہ کرنے کی تلقین کی گئی تھی۔

About The Author