تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کافی کا استعمال جسم کی براؤن چربی پر براہِ راست اثرانداز ہوتا ہے۔
یونیورسٹی آف نوٹنگھم کے سائنسدانوں نے طویل تحقیق کے بعد دریافت کیا کہ کافی کا ایک کپ پینے سے جسم میں موجود براؤن چربی (جو کہ جسم میں موجود فاضل چربی کو ڈھالنے کے لیے خودکار طریقے سے کام کرتی ہے) کا عمل مزید متحرک ہو جاتا ہے۔
براؤن چربی موٹاپے اور ذیابیطس کے خلاف جسم کا خودکار ہتھیار سمجھی جاتی ہے۔
یہاں یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ بالغ افراد میں بھی براؤن چربی پائی جاتی ہے۔ قبل ازیں یہ سمجھا جاتا تھا کہ براؤن چربی صرف ممالیہ جانوروں اور بچوں میں پائی جاتی ہے۔
براؤن چربی کا اصل کام جسم میں موجود کیلوریز کو ڈھال کر جسم کا درجہ حرارت بڑھانا ہے۔
یونیورسٹی آف نوٹنگھم کے پروفیسر جنہوں نے براؤن چربی سے متعلق تحقیق میں حصہ لیا ہے، کا کہنا ہے کہ براؤن چربی جسم میں موجود سفید چربی سے مختلف طریقے سے کام کرتی ہے۔ یہ زیادہ تر سردی کے مقابلے کے لیے جسم میں موجود شوگر اور چربی کو ڈھالتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے کی گئی تحقیق سے ہم یہ جانتے تھے کہ براؤن چربی گردن میں پائی جاتی ہے۔ لہٰذا ہم نے تجربے سے یہ جاننے کی کوشش کی کیا کافی پینے سے یہ چربی مزید متحرک ہوتی ہے؟
یونیورسٹی پروفیسر کا کہنا ہے کہ تجربے کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ کافی میں موجود کیفین کے استعمال سے براؤن چربی زیادہ متحرک ہو جاتی ہے۔ لیکن ابھی اس ضمن میں مزید تحقیق باقی ہے۔
براؤن چربی کے زیادہ متحرک ہونے سے خون میں موجود شوگر کی مقدار ضرورت سے زیادہ نہیں بڑھتی، ساتھ ہی ساتھ جسم میں موجود چربی کو ڈھال کر یہ وزن کم کرنے میں بھی مدد دیتی ہے۔
اے وی پڑھو
صحت عامہ سے متعلقہ کمانڈ، کنٹرول، اور کمیونیکیشن کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے قومی ادارہ صحت میں ورکشاپ
راجہ گدھ کا تانیثی تناظر! چودہویں قسط||ڈاکٹر طاہرہ کاظمی
نیلے والی تیری، پیلے والی میری!||ڈاکٹر طاہرہ کاظمی