پنجاب فلم سنسر بورڈ کے مستقل چیئر مین اور وائس چیئرمین کی تعیناتی لٹک گئی
لاہور: پنجاب فلم سنسر بورڈ کے مستقل چیئر مین اور وائس چیئرمین کی تعیناتی لٹک گئی ہے۔ سابق وزیر ثقافت فیاض الحسن چوہان نے گزشتہ برس سنسر بورڈ کی باڈی تحلیل کی تھی ۔
پنجاب فلم سنسر بورڈ کی پہلی چیئرپرسن زیبا بیگم تھیں اور انکے بعد شعیب بن عزیز کو چیئر مین بنایا گیا تھا۔ بورڈ ممبران میں کنول نعمان ، زوریز لاشاری ، خالد بٹ اور عائشہ ظہیر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی فلموں پر پابندی کے بعد فلم سنسر بورڈ میں پاکستانی فلموں کی سنسر شب کا کام جاری ہے۔
فلم سنسر بورڈ کے سیکرٹری احسن ممتاز نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ فیاض الحسن چوہان کے دور میں سنسر بورڈ کی باڈی تعیناتی کے لئے سمری بھجوائی گئی تھی مگر اعتراضات کے باعث سمری پر تاحال کام نہ ہو سکا۔
فلم سنسر بورڈ کے ممبر زوریز لاشاری کا کہنا ہے کہ ایڈہاک بنیاد پر شعیب بن عزیز بورڈ کی سربراہی کر رہے ہیں۔حکومت کو چاہیے کہ مستقل بنیادوں پر چیئرمین تعینات کرے،انڈین فلموں کی سنسر شب میں زیادہ کام ہوا کرتا تھا۔ اگر یہ لوگ ایڈہاک بنیاد پر کام کر سکتے ہیں تو مستقل طور پر بھی کام کر سکتے ہیں۔
زوریز لاشاری نے کہا کہ حکومت کی طرف سے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی زیادہ تنخواہوں پر اعتراض کیا گیا تھا۔ زیادہ فلمیں نہیں ہیں، سنسر بورڈ کو کسی اور محکمے کے ساتھ منسلک کیا جا سکتا ہے۔
اے وی پڑھو
پاکستان اور جرمنی کا فلم، آرٹ اورثقافت کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر اتفاق
برصغیر پاک و ہند کے عظیم گلوکارسائیں پٹھانے خان کی 23ویں برسی نہایت عقیدت و احترام سے منائی گئی
عظیم ادیب منو بھائی کو ہم سے بچھڑے پانچ سال ہو گئے