اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پمز سمیت وفاقی دارالحکومت کے ڈاکٹروں کے لئے ایک ماہ کے اندر سروس اسٹرکچر بنانے کا حکم دے دیا۔
پمز کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر مطاہر شاہ نے محکمانہ ترقیاتی بورڈ میں ان کا نام شامل نہ کرنے پر عدالت عالیہ سے رجوع کیا تھا۔
ڈاکٹر مطاہر شاہ نے اپنی پیٹیشن میں موقف اختیار کیا تھا کہ سپریم کورٹ نے رواں سال تیرہ فروری کو اپنے فیصلے میں وزارت صحت کو حکم دیا تھا کہ اسلام آباد کے تمام ہسپتالوں میں ڈاکٹروں سمیت طبی عملے کے لئے تین ماہ میں سروس اسٹرکچر بنایا جائے۔
پیٹشن میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزارت صحت نے تین ماہ گزرنے کے باوجود سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہیں کیا
پیٹشن میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا کہ
پیٹشنر ڈاکٹر مطاہر شاہ انکی ڈاکٹر زوجہ کو انکی جائز ترقی کے حق سے ۔محروم رکھا جا رہا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وزارت صحت اور پمز ہسپتال کی انتظامیہ کا موقف سنا۔
وزارت صحت نے عدالت عالیہ کو آگاہ کیا کہ اسلام آباد کے تمام ڈاکٹروں کی پروموشن کے لئے رواں ماہ کی انیس سے 26 تاریخ تک متعلقہ محکمانہ کمیٹیوں کے اجلاس ہو نگے۔
وزارت صحت کے ڈپٹی سیکرٹری نے ۔وقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق طبی عملے کے سروس سٹرکچر پر بھی کام ہو رہا ہے۔
عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں حکم دیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر تیس دنوں میں من و عن عمل کویقینی بنایا جائے۔
چیف جسٹس نے فیصلے میں لکھا کہ وزارت صحت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پیٹشنرز ڈاکٹر مطاہر شاہ اور انکی ڈاکٹر بیوی کے نام بھی پروموشن کے لئے بھجوائے جا رہے ہیں۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
صحت عامہ سے متعلقہ کمانڈ، کنٹرول، اور کمیونیکیشن کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے قومی ادارہ صحت میں ورکشاپ
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب