کراچی:پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما تاج حیدر نے اپنے گھر میں چوری کے سلسلے میں آج ایک وضاحتی بیان میں تمام ہمدردوں اور میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتا یا ہے کہ بعض چینلوں اور اخبارات پر چلنے والی خبروں کے اس حصے میں جس میں کہا گیا ہے کہ گھر پر ہونے والی چوری میں لاکھوں کی نقدی اور زیورات چرائے گئے ہیں صداقت نہیں ہے۔
تاج حیدر کےمطابق ان کے گھر پر نقدی اور زیورات موجود نہیں تھےاور نہ ہی ان کا ذکر پولس اسٹیشن میں درج کی جانے والی ایف آئی آر میں کیا گیا ہے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا چند چاندی کے زیورات جن سے ان کی بیگم کی جذباتی وابستگی تھی 9 اگست کی چوری میں چرا لئے گئے تھے جب کہ جو دو چار سونے کے زیورات تھے انہیں چوری کرنے والوں نے بڑی احتیاط سے ایک پلاسٹک کی تھیلی میں رکھ کر ڈریسنگ ٹیبل پر رکھ دیا تھا۔ بعد ازاں ان کی بیگم نے ان بچے کھچے زیورات کو گھر سے منتقل کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے اور ان کی بیگم کے سرکاری پاسپورٹ جو کہ حالیہ چوری کے بعد نہیں مل رہے تھے وہ بھی کل گھر کے اندر ہی مل گئے ہیں۔ ان دونوں پاسپورٹوں کو بیڈ روم میں رکھی ہوئی کچرے کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا تھا۔ سرکاری پاسپورٹوں کی اس بے توقیری پر سینیٹر تاج حیدر نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
تاج حیدر نے کہاہے کہ چور گزشتہ ماہ کی چوری میں چاندی کے زیورات کے علاوہ ایک بڑی LED اسکرین لے گئے تھے۔ حالیہ چوری میں انہوں نے گھر میں موجود چھوٹی LED اسکرین کو توجہ کے قابل نہیں سمجھا۔
انہوں نے کہا ایک بیگ میں جس سے تمام کاغذات نکال کر بکھیر دئے گئے تھے ان کی اور ان کی بیگم کی کلائی کی گھڑیاں موجود تھیں۔ ان گھڑیوں کو بھی یوں ہی رہنے دیا گیا۔
سینیٹر تاج حیدر نے بتایا کہ اس سے قبل کئی مواقع پر ان کے گھر سے بڑی خاموشی کے ساتھ اہم فائلیں اور کاغذات اٹھائے گئے ہیں جن کی غیر موجودگی کا احساس انہیں صرف اس وقت ہوتا ہے جب ان کاغذات کی ضرورت پڑتی ہے اور وہ نہیں ملتے۔
انہوں نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو کی زندگی کے آخری ڈیڑھ سالوں کے ای میل پیغامات اور ان کے جوابات جو انہوں نے دوUSB پر محفوظ کرلئے تھے نو دس سال سے گھر سے غائب ہیں لیکن گزشتہ تین دفعہ سے گھر میں گھس کر سارا سامان بکھیر دینے کا ایک نیاطریقہ کار اختیا رکیا گیا ہے جس سے نہ صرف گھر والوں کو شدید عدم تحفظ کا احساس ہوتا ہے بلکہ شدید مصروفیت کے باعث انہیں اور ان کی بیگم کوسامان کو واپس اس کی جگہ پر رکھنے میں کئی دن لگ جاتے ہیں۔
تاج حیدر نے کہا دیکھنے میں یہ چوری سے زیادہ تلاشی کی کارروائی لگتی ہے۔ سینیٹرتاج حیدر نے کہا کہ ان کی تمام تر دستاویزات ملک کو درپیش شدید مسائل کے موزوں حل سے متعلق ہوتی ہیں اور جن کو بھی ان کاغذات کی ضرورت ہے وہ بڑی خوشی یہ کاغذات ان کے حوالے کردیں گے۔ گھر میں گھسنے اور سارے سامان کو بکھیرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،