چیف کورٹ گلگلت بلتستان نے وزیراعلیٰ خالد خورشید کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل کردیا، اس سے پہلے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی غلام محمد نے ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی جمع کرائی تھی۔
وزیراعلیٰ کے خلاف گلگت بلتستان اسمبلی کے رکن غلام شہزاد آغا نے جعلی ڈگری کا کیس دائر کیا تھا جس پر جسٹس عنایت رحمان کی سربراہی میں تین رکنی لارجر بنچ نے فیصلہ سنا دیا۔
اس سے پہلے پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن غلام محمد نے تحریک عدم اعتماد گورننس آرڈر 2018ء کے رول 21 کے تحت جمع کرائی تھی۔
وزیراعلیٰ خالد خورشید کیخلاف تحریک عدم اعتماد اپوزیشن کے 9 اراکین نے جمع کرائی تاکہ حکمران جماعت کی جانب سے اسمبلی تحلیل کرنے کا ممکنہ منصوبہ ناکام بنایا جاسکے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خالد خورشید گلگت بلتستان اسمبلی تحلیل کرنے کے حوالے سے غور کررہے تھے، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کیخلاف چیف کورٹ میں جعلی ڈگری کیس میں نااہلی کی درخواست پر سماعت بھی جاری ہے۔
پیپلز پارٹی کے رکن گلگت بلتستان اسمبلی غلام شہزاد آغا نے وزیراعلیٰ کو ڈگری کو عدالت میں چیلنج کیا ہوا ہے اور عدالت سے آئین پاکستان کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت ان کی نااہلی کی استدعا کی ہے۔
اس طرح وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اس وقت مشکلات کا شکار ہیں اور ان کے خلاف اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد بھی پیش کر دی گئی ہے۔
بیرسٹر خالد خورشید کا تعارفس نامزد وزیر اعلی گلگت بلتستان ایڈوکیٹ خالد خورشید کا تعلق ضلع استور سے ہے
خالد خورشید 17 نومبر 1980 میں رٹو گاوں میں پیدا ہوے
میٹرک کا امتحان پبلک سکول اینڈ کالج گلگت سے پاس کیا
گریجویشن کی تعلیم فیصل آباد سے حاصل کی
قانون کی ڈگری کیون میرے یونیورسٹی آف لندن سے حاصل کی
: 2009 میں پہلی بار جی بی اے 13 سے حیثیت سے الیکشن ہار گئے
2015 میں بھی آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا
28 جولای 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی
پاکستان تحریک انصاف دیامر ڈویژن کے صدر منتخب ہوئے
الیکشن 2020 میں پہلی بار جی بی اے 13 استور حلقہ 1 سے کامیاب ہوئے
وزیر اعلی خالد خورشید کے چاچا حاجی عنایت مرحوم 1981 سے 1994تک دیامر استور مسلسل تین بار ضلع کونسل کا چیئرمین رہا ہے۔
خالد خورشید کا ایک بھائی محمد عاطف یو این میں ملازم ہے۔
خالد خورشید کا ایک بھائی سعودی عرب میں ڈاکٹر ہیں
خالد خورشید کا ایک بھائی گلگت پولیس اسپیشل برانچ میں ڈی آئی جی ہے۔
خالدخورشید کا والد 2005 میں گلگت بلتستان میں چیف جج کی حثیت سے ریٹائرڈ ہوئے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ