نومبر 5, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بھارت اب ایک ہندو فاشسٹ ریاست ہے،رضاربانی

سینیٹر رضاربانی نے کہا کہ  آسام کی حکومت نے دو لاکھ سے زائد شہریوں کو غیر ملکی قرار دے دیا ہے جو سب مسلمان ہی

اسلام آباد: پاکستانی پارلیمان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ میں آج کشمیر کی صورتحال پر پیش کی گئی تحریک پر بحث ہوئی ہے ۔

بحث میں حصہ لیتے ہوئے سابق چیئرمین سینیٹ و پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ  عالمی دنیا نے انسانی حقوق کو ہمیشہ سلیکٹڈ استعمال کیا ہے،ہمیں مدنظر رکھنا ہوگا کہ دنیا میں دہراا معیار ہے، مظلوم اور پسے ہوؤں کے لئے الگ معیار ہے۔

رضاربانی نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ بھارت میں ہندو نیشنلزم کی نئی لہر شروع ہوچکی ہے،بھارت اب ایک ہندو فاشسٹ ریاست ہے،بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ بدتر سلوک کیا جارہا ہے۔

سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ  بھارت میں فیڈرل ازم کو سخت نقصان پہنچایا گیا ہے، بھارت میں مضبعط جمہوری اداروں کا ستون گرچکا ہے،بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے نے عدلیہ کی آزادی کا ستون بھی گرادیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہندو انتہا پرستی کا عروج ہے،کشمیر میں خودساختہ عدالتی نظام کا پول کھل چکا ہے،مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم کو عدالتیں نظر انداز کر رہی ہیں۔

سینیٹر رضاربانی نے کہا کہ  آسام کی حکومت نے دو لاکھ سے زائد شہریوں کو غیر ملکی قرار دے دیا ہے جو سب مسلمان ہیں،ہم باہر کے ممالک اور مسلم امہ کو کشمیر پر بھارت کے مظالم کے حوالے سے اپنے حق میں نہیں کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ  سعودی عرب اور یو اے ای کے بھارت میں وسیع تر مالی مفادات ہیں ان کو ھم مسلمانوں کے ساتھ مظالم بارے اپنی رائے کے حق میں نہیں کرسکے۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے، ہسٹری کا طویل ترین کرفیو ہے، او آئی سی اپنا اثر و رسوخ ادا کرے۔

پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما نے مطالبہ کیا کہ او آئی سی اپنا کردار ادا نہیں کرتی تو پاکستان احتجاج کے طور پر  اپنی او آئی سی کی رکنیت معطل کرادے۔ اقوام متحدہ امریکی سامراج کی کاسہ لیس ہے۔ امریکہ کے بھارت کے ساتھ مفادات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  بھارت امریکہ کا سٹریٹجک شراکت دار ہے، اقوام متحدہ کیوں اپنی قراردادوں پر عملدرامد نہیں کراتا،امریکی سامراج کا بھارت کے ساتھ تعلق پوری دنیا کے سامنے ہے،امریکی سامراجیت کے بغیر آرٹیکل 370 کو منسوخ نہیں ہو سکتا تھا۔

About The Author