نذیر ڈھوکی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خیال تھا عمران خان کم سے کم 50 ھزار افراد کا پنڈی میں مجمعہ لگا کر اسلام آباد پر ہلہ بولیں گے مگر ان کا شو بلکل ناکام رہا۔
حسب معمول آج صبح جب آفیس پہنچا تو اسٹاف ممبر یعقوب جس کا تعلق ھری پور سے نے بتایا کہ ھری پور میں عمران خان کے جلسے میں شرکت کرنے کیلئے پانچ ھزار روپے کی دیہاڑی دی جا رہی ہے جو آدمی 10 آدمی لے آئےگا انہیں 10 دیئے جائیں گے ساتھ صبح کا ناشتہ دوپہر اور رات کا کھانا کھلاکر واپس ھری پور لایا جائے گا۔ میرے لیئے یہ خبر کوئی حیران کن بھی نہیں تھی کیونکہ غیرملکی فنڈنگ پر کھڑی کی گئی پارٹی ہی ایسا شو کرکے اپنی مقبولیت کی مارکیٹنگ کرتی ہے ورنہ عمران خان میں کون سی خوبی تھی؟ عمران خان ان مہم جووں کی سیاسی تخلیق تھی جو نہ صرف سیاستدانوں بلکہ جمہوریت سے انتہا درجے کی نفرت کرتے تھے اور کوئی شک نہیں کہ ہمارے لالچی میڈیا ہاوسز نے ان کی بھرپور مارکیٹنگ کی ان میڈیا ہاوسز کی پاکستان پیپلزپارٹی سے دائمی دشمنی کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ سیٹھوں اور سرمایہ داروں کی بجائے محنت کشوں کی طرفدار رہی ہے ۔ عمران خان کو سیاست اور اقتدار میں لانے والے تمام کردار نہ صرف بے نقاب بلکہ اپنے کردار پر نادم نظر آتے ہیں۔
غور طلب پہلو یہ ہے کہ جب عمران خان نے اپنا اقتدار ڈوبتا دیکھا تو انہوں نے آئین سے کھلواڑ کیا اور جب اقتدار سے نکالا گیا تو اس نے ریاست کے تمام اداروں کو شرمناک ناک انداز میں بلیک میل کرنا شروع کردیا ان کی گالی گلوچ بریگیڈ سوشل میڈیا نے عدلیہ کے خلاف مہم جوئی کی اور ساتھ ساتھ افواج پاکستان کی قیادت کو رگیدنا شروع کیا جو بلیک میلنگ کا غلیظ حربہ تھا ۔ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بیگم کی زیر قیادت سوشل میڈیا ملک کے عدالتی نظام پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتی رہے اس حوالے سے یہ ماننے میں کوئی حرج نہیں کہ عمران خان کی گالی گلوچ بریگیڈ جو بھارت تک پھیلی ہوئی تھی نے بڑا کمال دکھایا کہ قانون اور انصاف سوالیہ نشان بن گئے نرم سے نرم الفاظ میں یہ ہی کہا جا سکتا ہے کہ اس ستون کے اہم کرداروں کو اپنی عزت بچانے کے لالے پڑ گئے تھے۔
اصل اور اہم بات یہ ہے کہ افواج پاکستان کی طرف سے سیاست سےلاتعلقی کے آعلان اور نئے آرمی چیف کی تقرری نے عمران خان کے تمام خواب چکنا چور کردیئے ہیں ۔ آج پنڈی میں عمران خان نے اپنا شو فلاپ دیکھ کر ایک عادی جوآری کی طرح بلف داؤ کھیلا ہے جو پی ٹی آئی کی تحلیل کی طرف پہلا قدم ہے۔
۔
۔یہ بھی پڑھیں:
لیڈر جنم لیتے ہیں ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
شاعر اور انقلابی کا جنم۔۔۔ نذیر ڈھوکی
نیب یا اغوا برائے تاوان کا گینگ ۔۔۔ نذیر ڈھوکی
ڈر گئے، ہل گئے، رُل گئے، جعلی کپتان ۔۔۔نذیر ڈھوکی
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر