کراچی میں سوئی گیس کی لوڈ شیڈنگ معمول بنی توگھریلو صارفین نے ایل پی جی گیس سلینڈر کا استعمال شروع کردیا جبکہ پریشر کی کمی کا علاج گیس کمپریسر سے پوراکیا جانے لگا ہے۔
سردی ابھی پوری طرح سے آئی نہیں ،،لیکن کراچی میں گیس لوڈشیڈنگ شروع ہو گئی۔۔
شہرکے کئی علاقوں میں گھریلو صارفین ایل پی جی گیس سلینڈر استعمال کرنے پر مجبور ہوگئے۔
ایل پی جی گیس کی ڈیمانڈ بڑھی ،، تو اس کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔ ایل پی جی 220 روپے کلو میں فروخت کی جارہی ہے۔ دکاندار کہتے ہیں سرد موسم شروع ہوا،، تو ایل پی جی گیس کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے۔
محمد خان ، دکاندار((ایل پی جی کا ریٹ ہے دو سو دس روپیہ، جب بھی سیزن شروع ہوتا ہے تو لائن والی گیس بند ہو تی ہے تو ایل پی جی سلینڈر زیادہ بکتا ہے))
سجاد احمد،دکاندار((جی گیس پورے علاقے میں پچھلے سال سے نہیں، جہاں آتی ہے وہاں بھی بہت کم پریشر ہے، اب تو بلکل بند ہوگئی، جس کی وجہ سے لوگوں کو گیس سلینڈر بھرنا پڑھ رہے ہیں))
سکندر خان ،رہائشی((جیب پر بہت اثر پڑ رہا ہے ،گھر پر جب کھاناپکانا ہوتا ہے ، اور گیس نا ہو تو باہر سے منگوانا پڑتا ہے، مجبوری ہے منگوانا تو پڑتا ہے ،مجبوری ہے))
شہر کے جن علاقوں میں گیس پریشر کی کمی ہے،، وہاں کے گھریلو صارفین گیس کمپریسر کا استعمال کرنے لگے ہیں۔ دکاندار گیس کمپریسر کی افادیت کچھ یوں بتاتے ہیں۔
کامران احمد ،دکاندار گیس کمپریسر((کم مقدار میں گیس آنے کی وجہ سے ان کھانا نہیں بن سکتا ،تو مجبورا غریب طبقہ جو افورڈ نہیں کرسکتا ایل پی جی سلینڈر تو وہ بیچارے مجبورا گیس کمپریسر لیتے ہیں، ان سے یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنی گیس پوری کرتے ہیں))
شہر میں گیس کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہری سلینڈراور گیس کمپریسر کا استعمال کررہے ہیں،، جو دونوں ہی انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں ۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،