لاہور میں گراس روٹ لیول پر سپائیکس پہن کر کرکٹ کھیلنے کا خواب پورا نہ ہو سکا
چیئرمین پی سی بی کی ہدایت کے باوجود کم عمر کھلاڑی بغیر سپائیکس صلاحیتوں کے
جوہر دکھانے پر مجبور ہیں
رمیز راجہ ،،، "لاہور میں اگر اپ سپائیکس پہن کر میچ نہیں کھیل سکتے تو پھر باقی جگہوں سے کوئی امید نہیں رکھنی چاہیے”
۔
کلبوں کی سطح پر معیاری پچز کی تیاری اور پلئیرز کا سپائیکس کے ساتھ کھیلنا ضروری قرار دیا گیا
لیکن لاہور کے بیشتر کلبز ایسے ہیں جہاں کھلاڑی بغیر سپائیکس کے ہی ان ایکشن نظر آتے ہیں
کہتے ہیں زیادہ تر کرکٹ سیمنٹ کی پچز پر کھیلنے کو ملتی ہے، اس لیے سپائیکس پہن
کرکھیلا نہیں جاتا
پلئیرز ،،، "کھیلا نہیں جاتا سپائیکس سے صحیح طرح بھاگ نہیں پاتے ،،، انڈر تھرٹین سے اوپر والے پلئیرز کو سپائیکس کے ساتھ کھیلنا چاہیے
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے دو ہفتے قبل کلبز مالکان سے ملاقات کے دوران بھی اس بات پر زور دیا تھا
رمیز راجہ ،،، چئیرمین پی سی بی ،،”پچیز کے اوپر کوئی سمجھوتہ نہ کریں ،،، جب تک
بچے کو سپائیکس پہن کر باولنگ اور بیٹنگ کرنی نہیں آئیگی تو ہم سب دنیا سے بیس پچیس سال پیچھے رہے گیں”
کرکٹ ماہرین کی نظر میں،، کلبز کی سطح پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے پی سی بی کو نیا ایس او پی جاری کرنے کی ضرورت ہے
اے وی پڑھو
بھارت کو فائنل میں عبرتناک شکست، پاکستان نے ایشیا ایمرجنگ کپ جیت لیا
لاہور میں پاکستان کا سب سے اونچا پرچم نصب کیا جائے گا
برلن میں جاری اسپیشل اولمپیکس میں قومی سائیکلسٹ کی نمایاں کارکردگی